ارطغرل غازی

ارطغرل غازی کے مخالفین کا مسئلہ

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

عبیداللہ عابد:

پاکستان میں ایک طبقہ ارطغرل ڈرامہ کی مخالفت کررہا ہے،اس طبقہ میں ایک حصہ داڑھی والوں کا ہے اور ایک بغیر داڑھی والوں کا۔ داڑھی والوں نے ایک فتویٰ جاری کیا اور اپنے مدرسے میں بیٹھ گئے، یہ الگ بات ہے کہ انہی میں سے بعض چوری چوری ارطغرل ڈرامہ دیکھ رہے ہیں حتیٰ کہ ان کے گھر والے بھی۔

ان بے چاروں نے فتویٰ تو خانہ پری کے لئے جاری کیا کہ ”وہاں“ سے حکم آیا تھا ”جہاں“ سے انھیں ریال ملتے ہیں۔ فتویٰ نہ جاری کرتے تو ریالوں پر بندش لگ جاتی۔

ارطغرل غازی کے مخالفین میں مٹھی بھر وہ بھی ہیں جو اپنے اپنے شعبے میں ناکام و نامراد ہیں۔ انھوں نے زندگی میں سوائے دین بے زاری کے کچھ نہیں کیا۔ لطف کی بات یہ ہے کہ اس طبقہ کے روح رواں قسم کے لوگوں میں کھل کر سامنے آنے کی ہمت نہیں ہے ، پہلے انھوں نے ایک پاکستانی اداکار شان ( جس کی اداکاری کو اداکاری کہا جائے یا نہیں، اس پر سوچنا پڑے گا) کو اپنا ترجمان بنایا اور پھرایک اداکارہ ریماخان کو۔

شان نے ترک ڈرامے ارطغرل غازی کو پاکستان میں نشر کرنے پر پی ٹی وی پر تنقید کی۔ انھوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہماری تاریخ اور ہمارے ہیروز کو تلاش کرنے کی کوشش کریں ۔ ہم کب تک مانگے ہوئے لفظوں سے اپنی خودی کی دیوار مضبوط کریں گے ۔ پی ٹی وی کو اس طرح کے ڈرامے خود پروڈیوس کرنے چاہئیں، کہاں ہے فنڈنگ، نوتماشا پھر بھی پیسا ہضم۔ میرے خیال میں تو بہت کچھ بن سکتا ہے مگر حقیقت میں اتنا بڑا پراجیکٹ حکومت کی دلچسپی کے بغیر نہیں بن سکتا۔

اس ٹویٹ پر انھیں لوگوں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹوئٹر ہی پر ایک صارف محمد عثمان نے لکھا کہ

”شان شاہد نے پاکستان فلم اندسٹری کو تباہ کرنے میں کردار ادا کیا۔ انھوں نے پوری زندگی مجرے، اسلحہ یا پھر گندے گانوں ہی کو فروغ دیا اور یہ آپ مجھ سے بہتر جانتے ہیں۔ اصل میں اسی بندے نے فلم انڈسٹری کو خراب کیا۔ اب وہ عظیم ڈراموں اور فلموں پر تنقید کررہا ہے“۔

بلال اکرم نے لکھا:
” جب آپ پنجابی کلچر کو انتہائی گھٹیا طریقہ سے پیش اس لئے کرتے تھے کہ اس میں آپ کو پیسے ملتے تھے تو کیا وہ ٹھیک تھا؟ آپ سب کو گیم آف تھرونز تو بہت اچھی لگتی ہے لیکن اسلامی تاریخ پر بنی ہوئی سیریل میں کیڑے نظر آتے ہیں“۔

محمد فیصل کھوکر نے لکھا:
”شان بھائی نے قوم کو وحشی جٹ۔ پپو گجر جیسی فلموں کا عظیم تحفہ دیا جن کو دیکھ کر معاشرے میں اسلحہ کلچر ،قتل، بدمعاشی، پولیس پر حملے، شراب نوشی اور بہت سے گھنائونے جرائم کو تقویت ملی۔آج معاشرے کے حالات دیکھ لیں بالکل ان کی فلموں کی عکاسی ہے“۔

اسی طرح سینکڑوں دیگر ٹویٹ صارفین نے بھی شان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

جس کے بعد شان پینترا بدلنے پر مجبور ہوگئے اور وضاحت پیش کی کہ وہ ارطغرل کے خلاف نہیں بلکہ اسے ریاستی ٹی وی پر چلانے کے خلاف ہیں۔ انھوں نے دلیل دی کہ پی ٹی وی کو عوام کے ٹیکس اور پیسے سے چلایا جاتا ہے اور اس پر بیرون ممالک کا مواد نشر کرنے کے بجائے اپنے ملک کا بنایا ہوا مواد نشر کیا جانا چاہیے۔

تاہم ٹوئٹ صارفین نے شان کی وضاحت کو مسترد کردیا، بعض صارفین نے ان پر طنز کے تیر بھی برسائے۔ زوہیب خٹک نے شان کی مختلف فلموں کے پوسٹرز ٹویٹ میں شامل کردیے اور کہا شان اپنے اس کلچر اور ہیروز کو پروموٹ کرنے کا کہتے ہیں۔

صارفین کا کہنا تھا کہ شان اور ریما جیسے اداکاروں کو چاہئے تھا، وہ اپنے دور میں ایسی فلمیں بناتے، فلموں میں ایسے کردار ادا کرتے، جو کم ازکم پاکستانی کلچر کے نمائندہ ہوتے، اس کے بجائے وہ گجر، جٹ، بھٹی خاندانوں کی ایسی فلموں میں کام کرتے رہے جن میں کہانی کچھ بھی نہیں‌ ہوتی تھی، صرف ایک مجرا ہوتا تھا اور بس!

ان فلموں میں جو بدمعاشی، خون خرابہ، غنڈہ گردی کے مظاہرے کیے جاتے تھے، کیا وہ پاکستانی کلچر تھا؟ شان کو یاد رکھنا چاہئے کہ وزیراعظم عمران خان ٹویٹ نہ بھی کرتے تو بھی پاکستان میں ارطغرل مقبول تھا، ہاں! عمران خان کی ٹویٹ نے مقبولیت کو زیادہ تیزی سے بڑھا دیا۔

اگرشان اور ریما خان نے کچھ معیاری فلمیں ڈرامے بنائے ہوئے تو آج لوگ ارطغرل نہ دیکھ رہے ہوتے، انھیں ارطغرل سے زیادہ بہتر چیز سامنے لانی چاہئے تھی لیکن کہاں ترک فلم اور ڈرامہ انڈسٹری اور کہاں پاکستان کا لالی ووڈ!!! کوئی موازنہ ہی نہیں، ارطغرل نے ہالی ووڈ والوں کو سر پکڑنے پر مجبور کردیا ہے، لالی ووڈ کیا بیچتا ہے اس کے سامنے۔

شان اور ریما خان کے پیچھے چھپ کر ارطغرل کی مخالفت کرنے والے طبقہ کا مسئلہ ہے کہ اگر ارطغرل غازی کے ڈرامہ میں شراب، زنا جیسا کلچر ہوتا تو پھر وہ بھی اسے گیم آف تھرون سے بڑی پیشکش قرار دیتے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اس کاڈرامہ کا تھیم کچھ اور ہی ہے۔ اس میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت، امت کا درد، جہاد کے ذریعے مظلوموں کی حفاظت اور دین کی سربلندی ہے۔ یہ بات زانی اور شرابی طبقے کو ہضم نہیں ہوتی۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

ایک تبصرہ برائے “ارطغرل غازی کے مخالفین کا مسئلہ”

  1. زبیدہ رؤف Avatar
    زبیدہ رؤف

    بہت اچھی تحریر ہے۔ اور لوگوں کے ٹویٹ شامل کرکے آپ نے اسے مزید دلچسپ کر دیا ھے۔