اردو اور انگلش کتابیں

تبدیلی کی قیمت

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ثاقب محمود عباسی۔۔۔۔۔۔۔
اس کا مجھے فون آیا ۔۔۔ کچھ ناراض تھا۔۔ وجہ پوچھی تو معلوم ھوا کہ اسے میرا پوسٹ کرنا اچھا نہیں لگا تھا ۔۔۔ مگر جب میں نے اسے بتایا کہ بھاٸی! مجھے آپ سے پہلے چار اور لوگ بھی پوچھ چکے ہیں کہ ”یہ پوسٹ ان کے بارے میں تو نہیں لکھی گٸی ؟ “ ۔۔ یہ سن کے وہ ہنس پڑا ۔۔خیر ۔۔

اس نے مجھے کہا کہ وہ واقعی بدلنا چاہتا ہے۔۔ میں نے اس کی سنجیدگی جانچنے کے لیے ایک دوسوالات کیے تومجھے لگا کہ وہ واقعی بدلنا چاہتا تھا ۔۔۔۔

مجھے خوشی ہوٸی ۔۔۔ میں نے اسے کہا کہ دیکھو اگر بدلنا ہی چاہتے ہو تو سب سے پہلے سننا شروع کرو ۔۔۔ عمل کرنا یا نہ کرنا ۔ٗ بات ماننا یا نہ ماننا تمارے اپنے بس میں ہے مگر سننا شروع کر دو ۔۔۔ اور خاص طور پہ وہ باتیں جو تمھیں تمارے کمفرٹ زون سے باہر نکال لانے والی ہوں ۔۔۔ اس نے مجھ سے وعدہ کیا کہ وہ اس بات کو ہمیشہ کے لیے اپناۓ گا۔۔

اس کے بعد میں نے اسے پوچھا کہ خود کو بدلنے کی کیا قیمت ادا کرسکتے ہو ؟ اس نے حیرانی سے پوچھا ۔۔قیمت ؟ کون سی قیمت ۔۔۔۔؟ میں نے اسے سمجھایا کہ دیکھو بھاٸی! ہر چیز کی ایک قیمت ہوتی ہے اور ہر اہم چیز کی قیمت اور بھی زیادہ ہوتی ہے۔۔۔ تو تمھیں نہیں لگتا کہ خود کو بدل کر ایک قیمتی انسان بنانے کے لیے بھی ایک قیمت تمھیں ادا کرنا ہوگی اور یہ قیمت ایڈوانس میں ادا کرنی پڑتی ہے۔۔۔

اسے بات کچھ کچھ سمجھ میں آنے لگی ۔۔۔ پوچھنے لگا: قیمت بتاٸیں ۔۔۔ ادا کر سکا تو کروں گا نہ کر سکا تو نہیں ۔۔۔۔

میں نے اسے سمجھایا کہ دیکھو پہلی بات تو یہ ہے کہ جب کچھ کر گزرنے کا ارادہ کر لو تو پھر اگر مگر یہ وہ لیکن ویکن کو ذہن سے نکال کر اس کام کو کر لینے کا پکا اور مصمم ارادہ کر لو ۔۔ اور یاد رکھنا جو چیز جتنی زیادہ اہم ہوگی اتنی ہی زیادہ اس کی قیمت بھی ہوگی تو اس قیمت کی اداٸیگی سے کبھی مت گھبرانا ۔۔۔ اور اتنا میں ضرور تمھیں بتا سکتا کہ وہ قیمت ادا کرنا تمارے بس میں ہوتا ہے۔۔۔

اس نے اثبات میں ہاں کی اور پھر قیمت پوچھی ۔۔ میں نے اسے بتایا کہ ” سب سے پہلے تمیں خود کو اپنے آرام اور سکون کو چھوڑ کر تھوڑی سی ڈسپلن کی سختی برداشت کرنی پڑے گی۔۔ اس کے بعد پرانی عادتوں اور رویوں کو ترک کرنا پڑے گا ۔۔

یہ خاصا مشکل کام ھے تاہم جو مضبوط ارادہ کر چکا ہواس کے لیے نہیں ۔۔ اس کے ساتھ تمیں جو کام مزہ دیتے ہیں مگر ان کے کرنے کا کوٸی فاٸدہ نہیں وہ چھوڑنے ہوں گے جیسے بہت زیادہ اور بےمقصد ٹی وی اور سوشل میڈیا کا استعمال ۔۔اور ہاں کچھ خلاف ِ طبع کام بھی کرنے پڑیں گے جیسے کتابیں پڑھنا ۔۔

مجھے معلوم ھے کہ تم ایک پیج بھی نہیں پڑھ سکتے مگر اب جب تم خود کو بدل رہے ہو تو تمھیں پڑھنے کی عادت ڈالنی ہو گی۔۔ اور ہاں سب سے اہم اور قیمتی چیز وقت ہوتی ہے ٗ تمیں وقت بھی دینا پڑے گا ۔۔ اور آخر میں تمھیں خود پر پیسے بھی خرچ کرنے پڑیں گے۔۔۔“

پیسوں کے ذکر پہ وہ ٹھٹکا اور بولا ۔۔۔ایں ؟ پیسے کس لیے؟ میں نے کہا : دیکھو قیمت تو ادا کرنی پڑتی ہے اور قیمتی چیزیں مفت نہیں ملتیں ۔۔ پیسے بھی خرچ کرنے پڑیں گے۔۔ بولا "کیسے ؟”

میں نے کہا "سب سے پہلا کام تو یہ کرو کہ کتابیں خرید کر آج سے ہی اپنی ذاتی لاٸبریری بنانا شروع کر دو۔۔ (موٹیویشنل سپیکنگ کا باوا آدم جِم ران کہتا ہے کہ کسی آدمی کی شخصیت کی گہراٸی اور لیڈرشپ کے لیول کا اندازہ اس کی لاٸبریری کو دیکھ کے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔)

دوسرا کام یہ شروع کرو کہ یوٹیوب پہ ہر روز ایک کامیاب انسان کی زندگی پہ بنی ڈاکیومنٹری دیکھو ۔۔۔ اور تیسرایہ کہ سفر کر کے مجھے ملنے اسلام آباد آٶ اور چوتھا مجھے میری مرضی کی ایک جگہ پہ اپنی مرضی کا لنچ کرواٶ جہاں ہم تمھاری لاٸف فلاسفی اور ماٸنڈ سیٹ پہ کام کریں گے۔۔۔۔۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں