دل کے درد میں مبتلا خاتون

دل کے امراض سے کیسے محفوظ رہاجاسکتا ہے؟ جاننا بہت ضروری ہوگیا

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا میں فوت ہونے والے ہر 100 افراد میں 31 دل کی بیماری میں مبتلا ہوکر یا پھر ہارٹ اٹیک کے نتیجے میں انتقال کرجاتے ہیں، باقی کے69 لوگ دوسری بیماریوں میں مبتلا ہوکر یا حادثات کے نتیجے میں ہلاک ہوتے ہیں یا پھر قتل وغارت کے نتیجے میں مرتے ہیں۔

پاکستان میں دل کی بیماریوں میں مبتلا ہوکر فوت ہونے والوں کی شرح 30فیصد سے 40 فیصد تک ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ پاکستان میں دل کی بیماریاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں، کوئی امیر ہو یا غریب، پچاس سال سے زائد عمر کا ہرچھٹا فرد دل کی بیماری میں مبتلا ہورہاہے، ہمارے ملک میں ہرسال 60 ہزار بچے دل کی بیماری کو ساتھ لے کر پیدا ہوتے ہیں۔

کہتے ہیں کہ دل کی بیماری امیروں اور دولت مندوں کا مرض ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ اس بیماری کا علاج کرانے کے لئے بڑے بڑے نوٹوں کے بڑے بڑے بنڈلز کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ جو دولت مند نہیں، وہ بے چارہ تو دل کے مرض میں مبتلا ہوکر مرنے کا انتظار ہی کرسکتاہے۔

دل کے امراض سے کیسے محفوظ رہاجاسکتا ہے؟ جاننا بہت ضروری ہوگیا ، ڈاکٹر حکیم وقار حسین بتاتے ہیں

لیکن نہیں، اس کا اصل مطلب ہے کہ عام آدمی ایسی عادتیں ختم کرے جو اسے دل کی بیماریوں میں مبتلا کرتی ہیں، وہ ایسی غذائیں نہ کھائے جو امراض قلب میں مبتلا کرتی ہیں، اس کے بجائے وہ ایسی غدائیں کھائے اور ایسی عادتیں اختیار کرے جو دل کے امراض سے محفوظ رکھتی ہیں۔

اس مضمون میں‌موجود ویڈیو میں‌ڈاکٹر حکیم وقار حسین بتاتے ہیں کہ دل کی بیماریاں کیوں پیدا ہوتی ہیں؟
اگر کوئی دل کی بیماری میں مبتلا ہوجائے تو اس کا کیسے پتہ چلتاہے یعنی اس کی علامات کیا ہیں؟
غور سے جانیے اور دوسروں کو شئیر کیجئے
تاکہ شعور صحت پیدا ہو اور ہم ہلاک کردینے والے امراض سے محفوظ رہیں۔

آخر میں ہمارے بادبان یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنا مت بھولئے گا، کیونکہ ہم آپ کو صحت کا ایسا شعور دیں گے کہ آپ ہمیشہ صحت مند رہیں گے۔ آپ مفت ہی مفت میں تمام بیماریوں سے محفوظ رہنا سیکھ جائیں گے اور اگر خدانخواستہ ان میں مبتلا ہوجائیں تو علاج بھی۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں