شوہر اور بیوی کے ہاتھ

شوہر: میرا قیمتی اثاثہ

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

عظمیٰ پروین:
کوئی مجھے چھوٹا سا گفٹ دیدے تو میرے دل میں اس کی بہت قدر ہوتی ہے. کوئی میری مدد کردے یا میرے کام آجائے تو میرےدل میں یہ جذبہ پیدا ہوتا ہے کہ میں بھی اس کے احسان کا بدلہ دے کر سبکدوش ہو جائوں۔

کبھی کبھی مجھے یہ خیال ستاتا ہے کہ اوروں کے احسانوں کا بدلہ تو میں نےچکا دیا لیکن اس شخص کے احسانات کی ادائیگی کس طرح ہوگی جو ہر لمحے میری مدد کرتا ہے، میری ضرورتوں کاخیال مجھ سے بڑھ کررکھتاہے، میری خاطر صبح شام محنت کرتا ہے. سردترین شاموں اور گرم ترین دوپہروں میں بھی اپنی ڈیوٹی کی ادائیگی میں کوتاہی نہیں کرتا، جوبھوک لگنے سے پہلے مہینے بھر کا راشن مجھےڈال دیتا ہے،سردی آنےسے پہلےمجھے گرم کپڑے بنوا دیتا ہے، گرمی آنے سے پہلے پنکھےاور کولر ٹھیک کرا دیتا ہے، میری ہرضرورت اس طرح پوری کردیتا ہے کہ مجھےاحساس بھی نہیں ہونےدیتا۔

جواپنا سب کچھ لٹا کر مجھ سے صرف میری محبت چاہتا ہے، میں روٹھ جاٶں تو مناتا ہے،رٶوں توآنسو پونچھتا ہے، غمگین ہوں تو دلاسا دیتا ہے. غرض وہ میری زندگی کا سہارا، قدرت کا ایک عنائیت کرده خزانہ اور تقدیر کی ایک سوغات ہے۔ میری دنیا کی سب سے قیمتی متاع میرا شوہر!
میں ایک لمحے کے لیے بھی اس سے بے نیاز نہیں ہوسکتی.

عورت کی سب سےبڑی پراپرٹی اس کا شوہر ہی تو ہے. کتنے بڑے دشمن ہیں وه جو میرے شوہر کو مجھ سے چھیننا چاہتے ہیں، میرے گھر کی چھت کو غائب کر کے مجھے بے آسرا کرنا چاہتے ہیں، جو میرے آشیانے کو برباد کر کے مجھے دربدر کرنا چاہتے ہیں، جو آہستگی سے میٹھا زہر کھلا کھلا کرغیر محسوس طریقے سے میرے آشیانے کو اجاڑ رہے ہیں۔ یہ دشمن جو میرے ارد گرد میر جعفر کا کردار ادا کر رہے ہیں اور میں بےخبر ہوں، جو میری عقل پہ پرده ڈال کے میری زندگی کی قیمتی ترین متاع سے مجھے محروم کرنا چاہتے ہیں.

یہ میر جعفر کون ہے؟
الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا۔ میں گھر میں سکون سے بچوں کی پرورش میں مصروف تھی کہ اس نے مجھے اپنے شکنجے میں پھنسانے کے لیے بہت سے خوبصورت جال تیار کرلیے.

مجھے ترقی کا چکمہ دے دیا.مجھے شوہر کی رفاقت سے نکل کرباہر کی ظالم نمائش گاه میں آنے کی دعوت دی.میری بدبختی اورجہالت کہ میں باہر کی ظالم نمائش گاه کو للچائی نظروں سے دیکھنے لگی.آخر شیطان نے بھی تو ترقی وعروج کا چکمہ دے کر ہی باباجان آدم کوجنت سے بےدخل کیا تھا.آج اس کےشاگرد بھی باہر کے گھپ اندھیروں کو چراغِ راه بنا بنا کر دکھا رہے ہیں.

اگر میں اپنے آشیانے کو بچانے میں ناکام ہوگئی تو شوہر کی بے لوث محبت سے محروم ہوجاٶں گی۔ شوہر کی ہلکی پھلکی ڈانٹ سے تو شاید بچ ہی جاٶں لیکن باہر کے دس آقاٶں کی جلی کٹی سننے سے مجھے کون بچائے گا۔ شوہر کی قید سے تو نکل ہی جاٶں گی لیکن باہر کے دس آقاٶں کی دسترس سے مجھے کون بچائے گا؟اور پھر سب کوتومیرے جسم سے غرض ہوگی ناکہ میری ضروریات کوپوراکرنے سے؟چند ٹکوں کے عوض میں اپنی عصمت گنواٶں گی اور مجھے ٹشو پیپر کی طرح استعمال کرکے پھینک دیا جائے گا۔ دووقت کی روٹی اورتن کے کپڑوں کے لیے ماری ماری پھروں گی.اللہ مجھے بچا لینا!

میں تو شاید بچ ہی جاٶں گی لیکن میری بیٹیاں کیسے بچیں گی؟ جن کے ہاتھ میں موبائل ہیں، جسم جوان ہوگئے ہیں لیکن عقلیں بہت چھوٹی ہیں، جنھیں سکھایا جارہا ہے کہ
بڑوں کا تو دماغ چل گیا ہے،انھیں آج کے حالات کے تقاضوں کا کیا علم!
اب ہم بھلا برقعےپہن کر بڈھی مائیاں توبنیں گی نہیں،
میں باہر جاٶں گی کوئی مجھے آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی جرات تو کرے.

ارے بھلی لوک! میرےآقا صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا تھاٰ عورت مستور رہنے کے قابل چیز ہے، جب وه نکلتی ہے تو شیطان اسے تاکتا ہے.اور اللہ کی رحمت سے قریب تر وه اس وقت ہوتی ہے جب کہ وه اپنے گھر میں ہو.ٰ(ترمذی)

یہودوہنود تو بس عورت کو باہر گھسیٹنا چاہتے ہیں جس کے بعد عورت کےاختیار میں کچھ نہیں رہے گا۔ وه کمزوراور بے بس تو تھی ہی لہذا ربِ رحیم نے اس کی حفاظت کا انمول انتظام اپنی رحمت سے کر دیا۔

میری بیٹیو!
دشمن تو دشمن ہے وه تو میرے گھر کو جلانے ہی میں راحت محسوس کرے گا۔ میں خود تو عقل کروں، دوست دشمن کی تمیز سیکھوں۔
خدا کے لیے میری بیٹیو! آنکھیں کھولو ہمارے حقوق تو وه ہیں جو اللہ اور رسولؐ نے ہمیں عنایت فرمائے، جو گھر بیٹھے عفت مآبی کےساتھ مجھے آج بھی مل سکتے ہیں، جب گھر ٹوٹ جاتے ہیں تو سب سے بڑھ کر عورت ہی نقصان اٹھاتی ہے۔

مغرب کی عورت گھر سے باہر نکل کر دربدر ہوچکی ہے، اس کی تو مجبوری یہ تھی کہ اسے پوچھتا کوئی نہیں تھا لیکن میں تو بے آسرا نہیں ہوں، پھر میں کیوں اپنے ہاتھوں اپنے آشیانے کو نذرِآتش کروں.

تقلید پہ یورپ کے رضامند ہوئی تو
مجھ کوتو گِلہ تجھ سے ہے یورپ سے نهیں ہے


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

ایک تبصرہ برائے “شوہر: میرا قیمتی اثاثہ”

  1. Hamid Riaz Dogar Avatar
    Hamid Riaz Dogar

    V.Good effort