بالی ووڈ اداکارہ زائرہ وسیم

کشمیرمیں بدترین پابندیاں، سابق بالی ووڈ اداکارہ پھٹ پڑیں

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

فلمی دنیا کو چھوڑنے کا اعلان کرنے والی اداکارہ زائرہ وسیم ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں لیکن اس بار وہ فلموں کی نہیں کشمیر کی بات کر رہی ہیں۔

انڈیا کے زیرانتظام کشمیر سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ زائرہ وسیم کافی عرصے کے بعد سوشل میڈیا پر واپس آئی ہیں۔ منگل کو انسٹاگرام پر انہوں نے ایک سفید پھول کی تصویر کے ساتھ کشمیر کے بارے میں ایک لمبی پوسٹ شیئر کی۔

زائرہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ
‘کشمیر مسلسل تکالیف سے گزر رہا ہے۔ کشمیر امیدوں اور مایوسیوں کے درمیان جھول رہا ہے۔ کشمیر نے امن کا ایک جھوٹا اور پریشان کرنے والا نقاب جیسا پہن رکھا ہے۔ کشمیریوں کی مایوسی اور دکھ مسلسل بڑھ رہا ہے اور ہم ایک ایسی دنیا میں تکالیف جھیل رہے ہیں جہاں ہماری آزادی پر قدغن لگانا بے حد آسان ہے۔ ہمیں ایسی دنیا میں کیوں رہنا پڑ رہا ہے جہاں ہماری زندگی اور خواہشات کو قابو کیا جا رہا ہے، ہمیں مسلسل احکامات دیے جاتے ہیں اور جھکنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

’ہماری آوازوں کو خاموش کرنا اتنا آسان کیوں ہے۔ ہماری ذاتی آزادی پر پابندیاں لگانا اتنا آسان کیوں ہے۔ ہمیں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی آزادی کیوں نہیں ہے۔ ہم ان فیصلوں کے خلاف آواز کیوں نہیں اٹھا سکتے جو ہماری مرضی کے بغیر لیے گئے ہیں۔ ایسا کیوں ہے کہ ہمارے نظریے کے پیچھے جو وجہ ہے اسے جاننے کے بجائے ہمارے نظریے کو ہی بری طرح مسترد کر دیا جاتا ہے اور اس پر تنقید بھی کی جاتی ہے۔ ہماری آواز کو اس قدر دبا دینا اتنا آسان کیوں ہے۔‘

ان کا مزید کہنا ہے
’ہم ایسی سیدھی اور آسان زندگی کیوں نہیں جی سکتے جہاں ہمیں ہر وقت دنیا کو اپنے وجود کی یاد دلانے کے لیے روز لڑنا نہ پڑے۔ کشمیریوں کی زندگی صرف بحران، پابندیوں، روکاوٹوں تک ہی کیوں سمٹ گئی۔ ہمارے دل و دماغ سے چین کیوں چھین لیا گیا۔ ایسے بہت سے سوال ہیں جو ہمیں نا امید اور مایوس کرتے ہیں اور ہمیں ان سے نکلنے کا کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔ حکومت ہمارے اندیشوں یا مایوسی کو کم کرنے کے لیے کوشش بھی نہیں کرتی۔انتظامیہ ضد کے راستے پر چل رہی ہے اور من مرضی کے فیصلے کرتی ہے، یہ فیصلے ہمارے وجود کو محدود کرتے ہیں اور ہمیں جنگ سے تباہ شدہ دنیا میں اکیلا چھوڑ دیتے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ
’لیکن آج میں دنیا سے پوچھتی ہوں کہ ہم جس درد اور ظلم سے گزر رہے ہیں اسے آپ نے کیسے تسلیم کر لیا۔ میڈیا آپ کے سامنے کشمیر کی جو تصویر پیش کر رہا ہے اس پر یقین نہ کریں۔ غلط حقائق اور غلط تصاویر پر یقین نہ کریں۔ سوال پوچھیے اور جو دعوے کیے جا رہے ہیں ان پر سوال اٹھائیے۔ ہم میں سے کوئی نہیں جانتا کہ ہماری آوازیں کب تک کے لیے خاموش کر دی گئی ہیں۔‘
(بی بی سی اردو)


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں