فروا حسن
دل کہنے کو ایک لوتھڑا
بقول شاعر
اک قطرہءِ خون، جو آنسوؤں میں بہہ جائے ۔
دل دھڑکتا ہے ، تپکتا ہے، مچلتا ہے اور
دل ہی سسکتا ہے۔
دل والوں کے لیے دل ہی زندگی ہے
اور عقل والوں کے لیے دل لگی ہے
دل کافی ملٹی فنکشنل ہوتا ہے
اکثر کچھ ” چاہتا "ہے
اور کبھی کبھی "سوچتا” بھی ہے۔
دل اکثر مصروف رہتا ہے
دھڑکنے کے علاوہ وہ تصورِ جاناں کے لئے فرصت کے رات دن بھی ڈھونڈتا رہتا ہے
دل کی زبان بھی ہوتی ہے
جو کم لوگوں کو سمجھ میں آتی ہے۔ ان کم لوگوں میں اردو شاعری کا محبوب سرِ فہرست ہے۔
ہمارے ہاں کوئی ادبی شعبہ ایسا نہیں جس میں "دل”نہ ہو۔
شاعری میں دل ہے
رقص میں دل ہے
بلکہ ہر فن میں دل ہے
دل کی مختلف "کیٹیگریز "ہیں ۔
حساس دل
یہ دل حساس لوگوں کے سینے میں پایا جاتا ہے
اور بقول شاعر ” سارے جہاں کا درد "اسی دل میں موجود ہوتا ہے ۔
اسی لیے یہ آنکھوں کو بات بات پہ آنسوؤں کے سگنلز بھیجتا رہتا ہے۔
حساس لوگ ساری باتیں "دل” سے لگا لیتے ہیں ۔
نارمل دل
یہ نارمل لوگوں کے اندر سائنسی شکل کے ساتھ موجود رہتا ہے
اور ایک منٹ میں "72”مرتبہ دھڑک بھی لیتا ہے۔ملکی معاملات ہوں یا غیر ملکی یہ نارمل ہی رہتا ہے۔
عاشق کا دل
عاشق کا دل ایک منٹ میں کتنی بار دھڑکتا ہے ،اس کا اندازہ تا حال نہیں لگایا جا سکا۔ خصوصاً جب محبوب سامنے ہو (اردو شاعری والا) تو ان کا دل کسی صورت قرار نہیں پاتا اور سنبھالے نہیں سنبھلتا۔
یاد رہے یہ ناکام عاشق کا دل ہے
شاعرانہ دل
یہ دل ہمہ وقت جذبات سے پُر رہتا ہے ۔اسی لیے شاعر ہر بات پر شعر بنا لیتے ہیں ۔ان کو اکثر دل دھڑکنے کا سبب یاد نہیں آتا اور اس بے قرار دل کو شاعر ہتھیلی پر نکال کر پھرتے رہتے ہی ۔ شاعروں کو عموماً ایک گلہ رہتا ہے بقول میر
دل ہمیں اس گلی میں لے جا کر
اور بھی خاک میں ملا لایا
نازک دل
یہ دل صرف صنفِ نازک کے پاس ہوتا ہے۔ جو پڑوسن کے نئے سوٹ کو دیکھ کر رشک سے جل اُٹھتا ہے۔ اور شاپنگ نہ ہونے پہ بجھ جاتا ہے۔ ساس کی نصیحت سن کر انگاروں پر لوٹ جاتا ہے۔ اور متاعِ دل کی قدر نہ ہونے پر ٹوٹ جاتا ہے۔
اس کے علاوہ اس کی خوبی یہ ہے کہ یہ بہت جلدی بھر آتا ہے کیونکہ ایک شاعر نے کہا ہے کہ
دل ہی تو ہے سنگ و خشت نہیں
عوامی دل
یہ دل نرم ہوتا ہے جو دل لگی کرنے والے سیاستدانوں کے وعدوں پر بہت جلدی پگھل جاتا ہے۔ اور ہر آ نے والے سے اُمید لگا لیتا ہے۔ یہ دل عموماً سارا سال جلتے بھنتے رہتے ہیں بقول شاعر
آتشِ غم سے دل بھنا شاید
دیر سے بُو کباب کی سی ہے
عوام اکثر دل پر پتھر رکھتے ہیں جس کا بڑا سبب مہنگائی ہے
سیاسی دل
یہ دل عموماً نیا نکور ہی رہتا ہے کیونکہ سیاستدان اردو شاعری کے رقیبوں کی طرح دوسروں کے دلوں سے کھیلتے ہیں اور اپنے بیانات سے عوام کے دلوں میں آگ لگاتے ہیں۔
یہ دل عدم استعمال کی بدولت پن پیک رہتے ہیں
(ویسے ان کے دماغ کے بارے میں بھی میری یہی رائے ہے)
8 پر “دل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ( اردو انشائیہ )” جوابات
لا جواب
MashAllah bht khob Kya kehny
MashAllah Kya bat Hy
خوب است…. دل تو ہے دل، دل کا اعتبار کیا کیجیے
بہت شور سنتے تھے پہلو میں دل کا جو چیرا تو اِک قطرہ خوں نہ نکلا
دل کا درد کب کم ھوتا ھے اس دور کا انسان مایوس ھے کوی علاج نہ ھے
آپ سب کی محبت اور رائے کے اظہار کا شکریہ
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
ہمیشہ کی طرح بہت عمدہ لکھا ہے فرا