امریکی باسکٹ بال کوچ اور موٹیویشنل اسپیکر ٹم ناٹکے کا قول ہے کہ اگر قابلیت محنت نہ کرے تو محنت اسے شکست دے دیتی ہے۔
اور سابق برطانوی وزیراعظم مارگریٹ تھیچر کے مطابق میں کسی ایسے شخص کو نہیں جانتی جو محنت کیے بغیر عروج پر پہنچا ہو، یہی کامیابی کا اصل نسخہ ہے۔
سمارٹ (SMART) اہداف چونکہ قابلِ حصول اور حقیقت پسندانہ ہوتے ہیں، اس لیے وہ اکثر لوگوں کو صرف معمولی سطح پر ہی کام کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں افراد اپنے کام سے جذباتی تعلق کم محسوس کرتے ہیں اور ان کے لیے کام کرنا کم دلچسپ ہو جاتا ہے، اور وہ اپنے کام سے محبت نہیں کر پاتے۔
سمارٹ مخصوص (Specific) قابلِ پیمائش (Measurable) قابلِ حصول (Achievable) حقیقت پسندانہ(Realistic) اور وقت کے لحاظ سے محدود (Time-bound) ہوتے ہیں جو لوگوں کو منظم اور مرکوز رکھنے کے لیے ترتیب دیے گئے ہیں۔ تاہم، مسئلہ یہ ہے کہ عظمت (Greatness) محض ’قابلِ حصول‘ اور ’حقیقت پسندانہ‘ ہونے تک محدود نہیں ہوتی۔
قابلِ حصول اور حقیقت پسندانہ اہداف کے خطرات
جب ہم ’جرأت مندانہ اور انقلابی‘ اہداف کے بجائے ’قابلِ حصول اور حقیقت پسندانہ‘ اہداف کو ترجیح دیتے ہیں، تو وہ ایک نرم مگر مؤثر پیغام دیتے ہیں کہ ’محفوظ راستہ اختیار کر لو۔‘
یہ رویہ خاص طور پر آج کے تیزی سے بدلتے ہوئے کام کے ماحول میں نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، جہاں جدت (Innovation) اور موافقت (Adaptability) کامیابی کے بنیادی عوامل ہیں۔
لیڈر شپ آئی کیو Leadership IQ کے اعداد و شمار پر غور کریں تو ایک مطالعے کے مطابق، صرف 14% ملازمین یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے سالانہ سمارٹ اہداف انہیں بڑی کامیابیاں حاصل کرنے میں مدد دیں گے۔ یعنی 86% ملازمین صرف رسمی طور پر اہداف طے کرتے اور مکمل کرتے ہیں، جو نہ انہیں چیلنجنگ صورتحال کا سامنا کرنے دیتے ہیں اور نہ ہی ان میں کوئی جوش و جذبہ پیدا کرتے ہیں۔
اس سے بھی زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ بہت سے لوگ ہر سال اپنے پچھلے اہداف کو کاپی پیسٹ یعنی نقل کرنے کی مجرمانہ غفلت کا شکار ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے یہ پورا عمل محض ایک رسمی خانہ پُری بن کر رہ گیا ہے، یہ حقیقی کارکردگی کو بہتر بنانے میں کوئی اہم کردار ادا نہیں کرتے۔
آپ نے اپنی زندگی میں کوئی بڑی کامیابی حاصل کرنی ہو، تو اس کا حصول آسان نہیں ہوتا۔ ایسی کامیابیاں وہ ہوتی ہیں جو آپ کو اپنی موجودہ صلاحیتوں اور حدود سے باہر نکال کر نئی مہارتیں سیکھنے پر مجبور کرتی ہیں۔ ایسی کامیابیوں کے لیے آپ کو اپنے کمفرٹ زون (comfort zone) سے باہر نکلنا پڑتا ہے، یعنی وہ علاقے جسے آپ آرام دہ محسوس کرتے ہیں، اور آپ کو نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس دوران، آپ کو ہمت، عزم اور محنت دکھانی پڑتی ہے تاکہ آپ اپنے اہداف تک پہنچ سکیں، اور یہی وہ عناصر ہوتے ہیں جو آپ کو بڑی کامیابیاں حاصل کرنے کے قابل بناتے ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ جب آپ مشکل اور چیلنجنگ اہداف طے کرتے ہیں، تو آپ کو اپنے اندر کی طاقت اور صلاحیتوں کو آزمانا پڑتا ہے، نئے تجربات کرنے پڑتے ہیں، اور آپ اپنی کمیوں کو دور کرتے ہیں۔ یہی وہ عمل ہے جو آپ کو کامیابی تک لے جاتا ہے، کیونکہ یہ آپ کو بڑھنے، سیکھنے اور اپنی صلاحیتوں کا بہترین استعمال کرنے پر مجبور کرتا ہے۔
سمارٹ(SMART) اہداف کے متبادل ہارڈ(HARD)اہداف اپنائیں۔
H. Heartfelt
دل سے جڑے ہوئے
A. Animated
واضح اور مؤثر طور پر تصور شدہ
R. Required
ضروری اور فوری
D. Difficult
چیلنجنگ
ہارڈ (HARD) اہداف چیلینجنگ اور ترقی کا باعث بنتے ہیں۔
سمارٹ اہداف کے برعکس، ہارڈ اہداف اندرونی محرک (یہ خود سے پیدا ہونے والا جوش یا مقصد ہوتا ہے جو بغیر کسی انعام یا لالچ کے کسی عمل کی بنیاد بنتا ہے)۔
کو جگاتے ہیں۔ یہ لوگوں کو کامیابی کے متعلق گہرائی سے سوچنے جذباتی طور پر وابستہ ہونے اور اس عمل میں نئی مہارتیں حاصل کرنے پر آمادہ کرتے ہیں۔
ہمیں اوسط (Mediocirty) سے عظمت(Greatness) کی طرف منتقل ہونے کے لیے، ایسے اہداف طے کرنے کی ضرورت ہے جو موجودہ صلاحیتوں سے تھوڑا آگے ہوں اور چیلنجنگ ہوں۔
تاکہ ہم اپنے اہداف کی تکمیل کے دوران نئی مہارتیں(Skills) اور نظریات(Perspectives) حاصل کر سکیں۔ ایک لچکدار ثقافت تخلیق کریں اور ناکامیوں کو ترقی کا حصہ سمجھ کر انہیں معمول بنائیں، نہ کہ غلطیوں کو ناکامیوں کا ذریعہ۔
تبصرہ کریں