روضہ رسول ﷺ

اللھم صل و سلم علیٰ نبینا محمد

·

کائنات اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ اپنے خالق کے گن گا تی ہے۔ ہر رعنائی ، زبانِ حال سے سبحان اللہ کا ورد کر رہی ہے۔

جب سورج کی روشنی اور تپش زندگی کی حرارت بن کر پھیل جاتی ہے، جب ستارے جگمگاتے ہیں، جگنو اپنا دیا جلاتے ہیں، چاند کی ٹھنڈی، میٹھی روشنی دلوں کو سرور بخشتی ہے، جب بھی باد صبا سرسراتی ہے،کھیتیاں لہلہاتی ہیں، جب بھی نیا موسم ، نیا پھل لے کر آتا ہے، جب بھی اک نیاانسان دنیا میں امید کا دیا جلانے آتا ہے تو سبحان اللہ کا نغمہ اُلُوہی کائنات کو حسن عطا کرتا ہے۔

حمد و تعریف کے ترانے عرش سے فرش تک ہر لمحہ گونجتے ہیں۔ بحر و بر کی ہر شے اپنے رب ذوالمنن کی زبان حال سے حمد و تعریف کرتی ہے۔ اور کیا مبارک ہے یہ احساس کہ ایسے عالم وجد میں خود رب کائنات اپنے حبیب محمد ابن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و ثنا بیان کرتے ہیں فرشتوں کو بھی یہی اذن ملتا ہے کہ ہم نوا ہو جاؤ رب ذوالجلال کی طرف سے اپنے حبیب کے لیے نوائے حمد و ثنا کے ساتھ اور مومنو! تم سب بھی دل سے کہو ۔
صَلیَّ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ۔۔۔۔۔

اور کائنات میں جب کہیں بیٹی کی پیدائش پر باپ کے چہرے کی رونق بڑھتی ہے۔ جب کہیں باپ کی محبت بھری آواز سنائی دیتی ہے ‘میری بچی، میری لخت جگر میری آنکھوں کا نور ‘تو باپ کے سینے سے چمٹی بیٹی کی روح پکار اٹھتی ہے۔
یَاربِّ صَلِّ وسلم علیٰ نبینا محمد

خود غرضی کے اس دور میں جب کہیں بھائی اپنی بہنوں کا سائبان بنتے ہیں جہاں بھی زمانے کی ٹھکرائی بہن، بیٹی کے لئے باپ اور بھائی اپنے دل اور گھر کے دروازے کھول دیتے ہیں تو بہنیں، بیٹیاں پکار اٹھتی ہیں۔
یَاربِّ صَلِّ وسلم علیٰ نبینا محمد

جب بھی کہیں دکھ کی دہلیز پہ بیٹھی،ان دیکھی صلیب پہ لٹکی عورت کے لیے محرم رشتوں کے بازو حصار بنتے ہیں تو فضائیں دکھی عورتوں کی ہم نوا ہو کر پکار اٹھتی ہیں۔
یَاربِّ صَلِّ وسلم علیٰ نبینا محمد

جب بھی بڑھاپے میں پہنچے والدین، اپنی اولاد سے حوصلے اور سہارے کی رِدا پاتے ہیں تو ان کا ایمان بڑھتا ہے اور دل سے صدا آتی ہے
صَلیَّ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ

جب بھی معصوم دلہن ، پیا دیس جاتی ہے اور سسرال میں ہر آنکھ دلہن کے لیے محبت کا دیا بن جاتی ہے جب کہیں شوہر بیوی کو ’آبگینہ‘ سمجھ کر۔ خیال سے، احتیاط سے، محبت و شفقت سے، اعتماد سے رکھتا ہے اور ٹھیس لگنے سے بچاتا ہے تو گھر کے درو بام پکار اٹھتے ہیں
صَلیَّ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم
میں جب بھی اس کرہ زمین پر حق کی آواز سنتی ہوں۔ جہاں جہاں میں شہیدوں کے لہو کی مہک سے فضا معطر پاتی ہوں۔ میں جب کہیں بھی اسلامی انقلاب کی نوید کا احساس پاتی ہوں تو میرا دل، میرا شعور، میرا ذہن، میری ہر سانس اور میرے دل کی ہر دھڑکن پکار اٹھتی ہے۔
صَلیَّ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ

صَلیَّ اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے