تمباکونوشی،ایک لاکھ پاکستانی سالانہ ہلاک، حکومت نے اہم اقدامات کا اعلان کردیا

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

پارلیمانی سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا ہے کہ تمباکو نوشی کے باعث سالانہ 1لاکھ پاکستانی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔ اسی لیے وزارت قومی صحت سروسز تمباکو نوشی کے استعمال میں کمی لانے کے لیے طلب اور رسد میں کمی کے لیے اقدامات کررہی ہے۔پاکستان نے تمباکو نوشی کو کنٹرول کرنے کے فریم ورک کنونشن پر دستخط کررکھے ہیں اور صحت عامہ کی پالیسیوں میں بھی تمباکو نوشی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

تمباکو کی صنعت میں مداخلت کے بارے میں ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمباکو کی صنعت کی طرف سے نوجوانوں کو سگریٹ نوشی کا عادی بنایا جارہا ہے تاکہ یہ نوجوان سگریٹ نوشی چھوڑنے والوں کی جگہ لے سکیں۔انہوں نے کہا کہ تصویر انتباہ کا سائز 60فیصد کیے جانے پر یکم جون 2019سے عملدرآمد شروع ہوجائے گا۔ ہم تمباکو کی مختلف مصنوعات پر عائد ٹیکسوں میں اضافہ کرنے کے لیے وزارت خزانہ کے ساتھ رابطہ کررہے ہیں۔ ضمنی بجٹ 2018ء میں سگریٹ کے تیسرے درجہ کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں تقریباً 46فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں