سیاحت کے حوالے سے دنیا کے مشہور ممالک میں شمار ہونے والے اٹلی میں یوں تو کئی رومانوی گانے اور فلمیں بنائی جا چکی ہیں۔تاہم گزشتہ چند سال سے اٹلی کم آبادی کے مسائل سے دوچار ہیں۔
دنیا کی امیر ترین اور مشہور شخصیات جہاں اپنی منگنی، سالگرہ اور شادی کی تقریب سمیت ہنی مون کے لیے اٹلی کا انتخاب کرتی ہیں۔
وہیں دنیا بھر سے نوجوان جوڑے بھی اپنے رومانوی لمحات کو گزارنے کے لیے اس ملک کا انتخاب کرتے ہیں۔
تاہم ساتھ ہی اٹلی کو کم آبادی اور دیہی علاقوں کے خالی ہونے کے مسائل کا بھی سامنا ہے اور اس سے بچنے کے لیے وہاں کی حکومت جہاں آسان شرائط اور انتہائی سستے داموں گھروں کو فروخت کا اعلان کر چکی ہے۔
وہیں اٹلی کی حکومت متعدد گاؤں کو آباد کرنے کے لیے دنیا بھر کے ممالک کو وہاں آباد ہونے کے بدلے پرکشش معاوضہ دینے کا اعلان بھی کر چکی ہے۔
اسی سلسلے کے تحت اب اٹلی کے شمال مغربی صوبے پیعیمونتے کے چھوٹے سے قصبے ’لوکانا‘ کی انتظامیہ نے وہاں آکر آباد ہونے والوں کو بھاری معاوضے کی پیش کش کی ہے۔
جی ہاں، اٹلی کے گاؤں لوکانا کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ جو بھی اس گاؤں میں آکر آباد ہوگا اسے کم سے کم 10 ہزار امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 13 لاکھ روپے سے زائد کی رقم دی جائے گی۔
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کی رپورٹ کے مطابق لوکانا کے میئر نے وہاں کی آبادی انتہائی کم ہونے کے بعد وہاں آباد ہونے والوں کے لیے پرکشش مراعات کا اعلان کیا۔
رپورٹ کے مطابق لوکانا کی انتظامیہ نے دنیا بھر کے افراد کو وہاں آباد ہونے کی دعوت دیتے ہوئے انہیں ایک گھر کے بدلے 10 ہزار امریکی ڈالر دینے کی پیش کش بھی کی ہے۔
علاوہ ازیں مقامی انتظامیہ شادی شدہ جوڑوں کو بچے پیدا کرنے پر الگ مراعات دے گی۔
لوکانا میں آباد ہونے والوں کو بچے پیدا کرنے پر مقامی حکومت علیحدہ ایک ہزار امریکی ڈالر یعنی سوا لاکھ پاکستانی روپے تک کی رقم بھی ادا کرے گی۔
لوکانا کی انتطامیہ چاہتی ہے کہ وہاں دنیا بھر سے زیادہ سے زیادہ نوجوان جوڑے آکر آباد ہوں، جو بچوں کی پیدائش میں بھی دلچسپی رکھتے ہوں۔
اٹلی کے حسین ترین مقامات میں شمار ہونے والے اس قصبے میں انتہائی کم لوگ رہ جانے کی وجہ سے لوکانا کی انتظامیہ بچے پیدا کرنے والے جوڑے کو ہر بچے پر علیحدہ ایک ہزار امریکی ڈالر دے گی۔
مقامی انتطامیہ کا کہنا ہے کہ لوکانا کی آبادی تیزی سے کم ہوتی جا رہی ہے اور اب اس پورے 132 کلو میٹر رقبے پر پھیلے علاقے میں صرف 1500 افراد رہ رہے ہیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہاں ایک صدی قبل 7 ہزار کے قریب افراد بستے تھے، جو کم ہوکر 1500 تک پہنچ چکے ہیں اور یہاں سالانہ کم سے کم 40 افراد مرتے ہیں اور صرف 10 بچے ہی پیدا ہوتے ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق اٹلی کے خوبصورت ترین اس مقام میں لوگوں کے نہ ہونے کی وجہ سے یہاں پر کئی گھر خالی پڑے ہوئے ہیں جب کہ دکانیں اور ہوٹل بھی بند پڑے ہیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آبادی کے مسلسل کم ہونے کی وجہ سے انہیں یہاں ہسپتالیں اور اسکول بھی بند کرنے پڑ رہے ہیں اور یہ علاقہ تیزی سے گھوسٹ علاقوں میں شمار ہوتا جا رہا ہے۔
انتطامیہ کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں جو بھی غیر ملکی آکر آباد ہوگا اسے نہ صرف گھر مفت فراہم کیا جائے گا بلکہ اسے گھر آباد کرنے کے پہلے تین سال کے اندر 10 ہزار امریکی ڈالر بھی ادا کیے جائیں گے۔
ساتھہ ہی انتظامیہ نے آبادی بڑھانے کے لیے یہاں آباد ہونے والوں کے لیے بچوں کی پیدائش پر خصوصی پیکیج بھی رکھا ہے تاکہ لوگ یہاں آکر زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اٹلی کے کسی دیہی قصبے نے اس طرح کی پیش کش کی ہو، اس سے قبل بھی اٹلی کے متعدد گاؤں کی انتظامیہ ایسی مراعتوں کا اعلان کر چکی ہے۔
چند دن قبل ہی اٹلی کے ایک دیہی علاقے کی انتظامیہ نے بھی کم آبادی کی وجہ سے گھر کو ایک امریکی ڈالر میں فروخت کرنے کا اعلان کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق اٹلی میں تقریبا 150 کے قریب ایسے قصبے موجود ہیں، جہاں کی آبادی مسلسل کم ہو رہی ہے اور وہاں کی انتظامیہ انسانوں کی کمی کی وجہ سے پریشان ہے۔