خبردار! مرد حضرات پڑھ کر شرمندہ نہ ہوں!

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

پاکستان میں خواتین پر تشدد کے خلاف جاری”وائٹ ربن”مہم کے جلو میں مصر سے آنے والی ایک خبر میں دعوی کیا گیا ہے کہ عرب دنیا کے اس اہم ثقافتی مرکز کے نصف مرد اپنی بیگمات کے ہاتھوں پٹتے ہیں۔

مردوں کے لیے لمحہ فکریہ رپورٹ مصر کے الاقصر ڈائیلاگ وڈویلپمنٹ سینٹر کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ سرکاری سطح پر تیار ہونے والے یہ رپورٹ الاقصر شہر میں قائم خواتین کی قومی کونسل کی ایک تقریب کے دوران پیش کی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مصر میں بیویوں کے ہاتھوں اپنے شوہروں پر تشدد کے واقعات 50.6 فیصد تک پہنچ چکے ہیں۔ ناخواندہ اور کم پڑھی لکھی بیویاں اپنے شوہروں کی زیادہ پٹائی کرتی ہیں۔ یوں 87 فیصد ان پڑھ یا معمولی تعلیم یافتہ خواتین کے ہاتھوں شوہروں پر تشدد کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ بیگمات کی جانب سے تشدد کے 5.63 فیصد واقعات میں تیز دھار آلات کا استعمال کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق شوہروں پر تشدد کرنے والی ایک تہائی بیویاں اپنے کیے پر نادم نہیں ہوتیں بلکہ اس پر خوشی اور فخر کا اظہار کرتی ہیں۔

ادھر مصر کے قومی ادارہ شماریات کی جانب سےخواتین سے صنفی امتیاز کی روک تھام کے لیے منائے گئے عالمی دن کے موقع پر ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہر چار میں سے ایک خاتون، مردوں کے ہاتھوں جسمانی تشدد کا نشانہ بن رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 30 فیصد خواتین نے اپنے شوہروں کے خلاف جسمانی، جنسی اور نفسیاتی تشدد کی شکایات درج کرائیں۔ جسمانی تشدد کے علاوہ خواتین پر شوہروں کے ہاتھوں جنسی اور نفسیاتی تشدد کے مظاہر بھی تیزی سے فروغ پا رہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ شوہروں کے ہاتھوں جسمانی تشدد کا نشانہ بننے والی خواتین کی تعداد 25.2 فیصد ہے جب کہ جنسی تشدد بہت کم ہے مگر آہستہ آہستہ میں اس میں تیزی آ رہی ہے۔ انیس فیصد خواتین کا کہنا ہے کہ انہیں شوہروں کی جانب سے نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پرائمری تک تعلیم یافتہ خواتین شکایت کندرگان خواتین کی تعداد 25 فیصد، میٹرک اور اسے سے اوپر پڑھی لکھی عورتوں کی 32.4 فیصد بتائی گئی ہے۔ ساحلی علاقوں میں 29 فیصد خواتین نے شوہروں کے ہاتھوں تشدد کی شکایات کیں جب کہ صحرائی اور دیہی علاقوں میں خواتین کی جانب سے تشدد کی شکایات کا تناسب 25.5 فیصد رہا۔ شہری علاقوں میں بھی 29 فیصد خواتین نے شوہروں کے ہاتھوں تشدد کی شکایت کی۔
(بشکریہ کشمیر پوائنٹ ڈاٹ نیٹ)


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں