حسب نسب کا فتور

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

آفتاب عالم۔۔۔۔۔۔۔
اللہ پاک غریق رحمت فرمائے مرحوم والد صاحب کو، وہ اکثر ایک فارسی کا محاورہ بولا کرتے تھے ۔پدرم سلطان بود ۔ اس وقت نہ تو فارسی آتی اور نہ اتنی سمجھ بوجھ لیکن جونہی بلوغت کی طرف رواں دواں ہوئے، تب اس فقرے کی سمجھ آئی کہ ہمارے اباجی بادشاہ تھے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد پاک ہے کہ میرِی امت میں زمانہ جاہلیت کی چار برائیاں جاری رہیں گی جن میں سے ایک حسب نسب پہ فخر کرنا ہے۔نبی آخرالزمان کا ارشاد پاک ہے کہ کسی عربی کو عجمی پر، گورے کو کالے پر کوئی فضیلت حاصل نہیں۔

ہم میں سے اکثر قانونی مسلمان ہیں، بدقسمتی سے حقیقی اسلام ہم میں راسخ نہیں ہوسکا۔ آج ہم سارے پاکستانی بشمول ہمارے سیاسی اور غیرسیاسی مبلغین یورپ اور امریکہ کی ترقی کی مثالیں دیتے تھکتے نہیں لیکن اس کی وجوہات میں جو سب سے بڑی وجہ ہے اس کا ذکر نہیں کرتے ۔

یہاں ایک اپنے شہر کا قصہ آپ کی نذر کرتاہوں۔ یہ تقریباً 17 سال قبل کا واقعہ ہے، بینک میں تھوڑا رش تھا، لوگ قطار میں لگے تھے ایک بالکل سادہ اور شائد دیہاتی تھا، تاخیر برداشت نہ کرسکا۔ بینک آفیسر کے بارے میں کہنے لگا کہ یہ بندہ ہے یا نائی ہے، اسی قطار میں ایک اچھی شخصیت اور پینٹ کوٹ میں ملبوس بندہ نہایت غصے میں اس دیہاتی سے مخاطب ہوا کہ یہ کیا بکواس کی تم نے! ہاں! میں ایک نائی ہوں، میں نے Msc کمیسٹری کی ہے تو بتا چودھری! تو کیا ہے اور تیری تعلیم؟ ہم نے بیچ بچائو کرا کے معاملہ رفع دفع کروایا، جناب! یہ ہے وہ مسئلہ جو ہماری ترقی کو بریک لگاتا ہے اور جڑوں کو کھوکھلا کیےہوئے ہے ۔

دوسرا واقعہ مولانا عبدالحکیم رحمة اللہ کا ہے، اپنے وقت کے یہ بھی ایک عالم با عمل تھے وہ بھی میرے شہر سے ہی تھے، حکمران وقت کے دربار میں ان کی بڑی قدرومنزلت تھی۔ حاسدوں کو اور تو کچھ ان میں کمی نظر نہ آئی صرف ان کی ذات برادری ہی ملی۔ حکمران کو کان میں بتلایا کہ یہ جو مولوی ہے جس کو آپ نےباعزت بنایا ہے، کمہار ہے۔ مولانا کو اس بات کی بھنک پڑگئی۔ دوسرے دن دربار میں خاص خطبہ کا اہتمام کروایا اور قران وسنت کی روشنی میں صرف دو برادریوں کا بتایا جو قران سنت سے ثابت ہیں۔ایک جنت والے اور دوسرے دوزخ والے۔ اگر ہم مسلمان ہیں اور قبر حشر کی زندگی پہ ہمارا ایمان ہے تو پھر صرف دو برادریاں ہیں جن کو اللہ پاک نے قرآن میں بیان فرمایا انہی پہ یقین رکھنا ھوگا ۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں