مدثرمحمودسالار، کالم نگار

کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

مدثر محمود سالار۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علامہ الڈاکٹر الانجئنیر الشاعر الجناب احمد فراز دامت اشعارہم العالیہ فرماتے ہیں
یونہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا ہے
کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں
اس شعر کی تشریح سے پہلے وضاحت کرتا چلوں کہ جس دیس میں سڑک پر بیٹھ کر لوگوں کی قسمت کا حال بتانے والے جاہل کو پروفیسر اور فٹ پاتھ پر بیٹھ کر دانتوں کی ڈینٹگ پینٹگ کرنے والا ڈاکٹر بن سکتا وہاں احمد فراز جیسے بڑے شاعر کو ڈاکٹر اور انجینر بنانے پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

احمد فراز مرحوم نے یہ شعر کسی کپتان کی یاد میں مرثیہ لکھتے ہوئے کہا تھا۔
شاعر کا تخیل زمانہ قدیم میں ہی اتنا بلند تھا کہ ان کو الہام ہوگیا تھا کہ مستقبل بعید میں وطنِ عزیز میں ایک ایسی عوامی حکومت آئے گی جو موسم کی طرح اپنے انداز بدلے گی۔ بدلیوں میں سے آنکھ مچولی کرتے سورج کی طرح قوم کو اتنے چکر دے گی کہ عوام کو گرمیوں میں پنکھوں کی حاجت نہیں رہے گی۔ عوام خود پنکھے کی رفتار سے خود گھومے گی۔

احمد فراز تو اس جہان سے پردہ فرما گئے مگر ان کے الہام کے عین مطابق پل پل رنگ بدلتی حکومت سرپرائز پر سرپرائز دیے جارہی ہے۔
وڈے صاحب ملک کی ترقی و سرفرازی کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہیں ،اتنے مصروف رہتے ہیں کہ ان کو خبر بھی نہیں ہوتی اور اسمبلی میں اراکین کی تنخواہوں میں ہوشربا اضافہ ہوجاتا ہے۔ اب وڈے صاحب کے پاس ایکشن لینے کا وقت تو ہے نہیں۔

وڈے صاحب نے سختی سے فرمایا تھا کہ بیس اراکین پر مشتمل کابینہ حکومتی انتظام و انصرام چلائے گی اور ماشاء اللہ اپنی بات پر عمل کرکے دکھایا۔ اب لوگ وڈے صاحب کی جیب سے بیس کی جگہ پچاس افراد کی کابینہ نکلتے دیکھ کر معجزات اور کرامت پر اعتقاد کرنے لگے ہیں۔ یہ کرامت ہی تو ہے جیب میں بیس کھوٹے سکے ڈالو اور چھومنتر پڑھ کر ہاتھ ڈالو تو پچاس نکلتے ہیں۔

موسم کی ادا سے یاد آیا کہ گرمیاں آرہی ہیں اور گرمیوں میں روٹی کم کھانی چاہئے پہلے تین روٹیاں کھاتے ہیں تو اب دن میں ایک روٹی کھایا کریں ورنہ گرمیوں میں معدے میں گرانی محسوس ہوگی۔

پانی بھی کم پینا چاہئیے تاکہ ڈیموں میں پانی زیادہ ہو اور زیادہ بجلی بنا کر عوام کی خدمت میں مصروف حکومتی نمائندوں کو چوبیس گھنٹے بجلی میسر ہوسکے۔

پنڈی اسلام آباد کے موسم کا ویسے بھی اعتبار نہیں ہوتا کبھی ویسٹریج کے پاس سے بادلوں کی کڑک چمک دل دہلا دیتی ہے اور کبھی بنی گالا کے اطراف میں ژالہ باری شروع ہوجاتی ہے۔

گلوبل وارمنگ کی وجہ سے اب پاکستان کا موسم بھی گرم رہے گا۔ پرانے عوامی خدمات گار خصوصا سندھ اور لاہور سے تعلق رکھنے والے گرمی سے زیادہ متاثر ہونگے۔

اس کے ساتھ ساتھ عوام بھی کچھ عرصہ مزید گرمی برداشت کریں گے پھر ان کی کھال اپنے حکمرانوں کی طرح سخت ہوجائے گی اور ہیٹ سٹروک کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔

موسم کی اونچ نیچ کی وجہ سے روپے کی پیداوار کو بھی امریکی سنڈی مسلسل لگنے کا خدشہ ہے۔
موسمی تبدیلیوں کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے صبح شام مندرجہ ذیل وظیفہ کریں اور اپنی سواری پر نمایاں الفاظ میں یہ مقدس وظیفہ لکھوا لیں۔

وظیفہ یہ ہے
روک سکو تو روک لو تبدیلی آئی رے


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں