دفتر میں سوتا ہوا نوجوان

بے روزگاری یا قحط الرجالی ۔۔۔۔۔۔ ہمارا بڑا مسئلہ کیا ہے؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

محمد شفیق خان :

” ملک میں بے روز گاری ہے۔ “
یہ وہ جملہ ہے جو ہم روزانہ سیاست دانوں سے سنتے ہیں۔ یہ نوجوانوں کے جذبات کو ابھارنے کا دلکش سلوگن ہے۔
لیکن۔۔۔۔ ایک دوسرا رخ بھی ہے تصویر کا۔

کاروباری افراد ، ادارے اور تنظیمیں دہائی دے رہی ہیں کہ کام کے لوگ نہیں ہیں ، لوگوں کے پاس علم نہیں ہے ، لوگوں کے پاس مہارت نہیں اور لوگوں کے پاس مثبت رویہ نہیں۔ اسے KSA کا بحران کہہ لیجیے۔Knowledge Skills and Attitude کا بحران۔۔۔۔

اصل مسئلہ یہ ہے کہ لوگ کام نہیں کرنا چاہتے۔ لوگوں کو کام کرنا نہیں آتا اور لوگ بنیادی علم سے محروم ہیں۔
اس بحران کا ذمہ دار ہمارا نظام تعلیم اور طریقہ تعلیم تو ہے ہی لیکن اس انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دور میں جو امکانات ہیں ان سے نوجوان نسل کا فائدہ نہ اٹھانا بھی ہے۔

میں نے ذاتی طور پر سینکڑوں ڈگری ہولڈرز کے انٹرویوز کیے اور ان کے ساتھ کام کیا۔
اکثریت کو نصاب کی کتاب کے علاوہ کسی کتاب کو دیکھنا نصیب نہیں ہوا۔ اکثریت کو اپنے سبجیکٹ پر عبور نہیں۔۔۔ اکثریت ایک پیرا گراف نہیں لکھ سکتی۔۔۔۔ کوئی پلان بنانا نہیں آتا۔۔۔ فالو اپ کرنا نہیں آتا ۔۔۔ چیک لسٹ بنانا نہیں آتا۔۔۔۔ کمیونیکیشن نہیں کر سکتے۔۔۔ای میل لکھنا نہیں آتا۔۔۔۔ کام چوری،جھوٹ اور بد دیانتی سے اپنا بھی مستقبل خراب کرتے ہیں اور ادارے اور تنظیم کا بھی۔۔۔۔

ایک صاحب اپنی کاہلی کی وجہ سے اکثر ٹاسک مکمل نہیں کرتے یا پھر دیر سے مکمل کرتے ہیں، ادھر تھوڑا سا ناک بہنا شروع ہوا ادھر بیماری کا بہانہ بنایا اور چارپائی پر دراز ہو گے۔

ایک صاحب کسی دوست کے ساتھ چاہے پر گپیں ہانک رہے ہیں رابطے پر فٹ سے بولے:
میری امی بیمار ہیں۔۔۔۔
ایک صاحب کو اپنے کام کی کوئی تصویر ذہن میں نہیں، ہر وقت سپون فیڈنگ کے انتظار میں رہتے ہیں۔

ایک بھائی پورا دن فیس بک پر گپیں لگا رہے ہیں لیکن مجال جو اپنے کام سے متعلق کچھ سیکھنے کی کوشش کریں۔
بھائی ! جس کا آج اس کے کل سے بہتر نہیں وہ تباہ ہو گیا۔۔۔۔ کبھی غور کیا اس حدیث پر؟؟؟؟

اگر آپ سال پہلے بھی ایسے تھے جیسے آج ہیں تو آپ اپنی صلاحیتوں سے بد دیانتی کر رہے ہیں، کفران نعمت کا شکار ہو رہے ہیں،اپنے لمحات زندگی کی بربادی کا سبب بن رہے ہیں۔۔۔۔ بس ! اتظار نہ کریں اٹھیں قلم ، کاغذ لیں ، کچھ زندگی کا جائزہ لیں ، کچھ لکھیں آپ زندگی میں کیا کرنا چاہتے ہیں؟ کوئی مقصد لکھیں ، کچھ سکلز کو بہتر بنانے کا منصوبہ بنائیں ، کچھ نئی بکس خریدیں ، کچھ اچھے دوست بنائیں ، کچھ بری عادتوں کو بہتر کریں ،

دس میں سے نو مسئلے آپ کے اپنے پیدا کیے ہوئے ہیں۔۔۔۔اپنی سستی سے، کام چوری سے کاہلی سے۔
کل نہیں آج ، آج نہیں ابھی۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں