ڈاکٹر زواگو

ڈاکٹر زواگو ( ناول ، اردو ترجمہ )

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

رؤف کلاسرا :

رُوسی انقلاب سے جنم لینے والی ایک لازوال کہانی، جس نے اُس دَور کے انسانوں کی زندگیاں ہمیشہ کے لیے اچانک بدل دیں۔ عوام رُوسی بادشاہ کے خلاف انقلاب لے تو آئے لیکن پھر اسی انقلاب سے اَن گنت دُکھوں نے جنم لیا جس کا شکار لارا، تانیا، ساشا اور ڈاکٹر زواگو جیسے مظلوم ہوئے۔

بعض کتابیں، ادیب اور ناول سلطنتوں، حکومتوں اور معاشروں سے بھی بڑے ہو جاتے ہیں۔ ایسے غیرمعمولی ناول جُنون سے لکھے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر زواگو اُن عظیم ناولوں میں سے ہے جس نے ایک پوری ایمپائر کو لرزا کے رکھ دیا تھا۔

اس ناول نے بالشویک انقلاب داؤ پر لگا دیا اور جنگِ عظیم دوم کے بعد رُوس اور مغرب کے درمیان جاری سرد جنگ کے دنوں میں ایک نئی کش مکش کا سبب بنا۔ بورس پاسترنک ڈاکٹر زواگو کے دُکھوں کی کہانی لکھ رہا تھا جو دو عورتوں کی محبّت کے درمیان پِس کر رہ گیا تھا۔ غریبوں نے امیروں کے خلاف بغاوت کر دی تھی۔ بادشاہ کو خاندان سمیت قتل کر دیا گیا۔

ناول نگار انقلاب کے بعد لہولہان رُوسی معاشرے میں بچ جانے والے انسانوں کی محبّت کی کہانی کو نیا رنگ دے رہا تھا لیکن انقلابیوں کو یوں لگا، ان کا انقلاب اس ناول کی وجہ سے خطرے میں ہے اور ہر قیمت پر ناول کو چھپنے اور پڑھنے سے روکنے میں بقا ہے۔

امریکیوں کو لگا، یہ موقع ہے، وہ اس عظیم ناول کی کاپیاں چھپوا کر دُنیا بھر میں بانٹ دیں تاکہ لوگ بالشویک انقلاب سے نفرت محسوس کریں۔ دُنیا کی طاقت ور ایجنسی سی آئی اے سب کام چھوڑ کر ’’ڈاکٹر زواگو‘‘ کو چھپوا کر دُنیا میں بانٹنے پر لگ گئی۔

رُوس کی برف پوش دھرتی سے جنم لینے والی جنون اور پیار کی ایسی کہانی جو صدیوں میں لکھی جاتی ہے۔ ایک عورت اور ایک مرد کی محبّت، جو کئی دہائیاں گزرنے کے بعد بھی فنا نہیں ہو رہی۔ محبّت کی وہ کہانی جو بار بار لکھی اور بار بار پڑھی جارہی ہے۔ محبّت چیز ہی ایسی ہے، نہ کرنے والے تھکتے ہیں، نہ لکھنے اور پڑھنے والے۔

ڈاکٹر زواگو، ایک ایسا ناول جس نے اشاعت کے ریکارڈ توڑے۔ وہ تحریر جسے باربار بین کیا گیا، چھپایا گیا، ادیب پر پابندیاں لگائی گئیں لیکن محبّت کی یہ کہانی پھر بھی منظرِعام پر آئی اور اسے ادب کا عالمی نوبیل پرائز ملا۔ یہ اس شخص کی کہانی ہے جو ایک شاعر تھا، ایک ڈاکٹر بھی۔

وہ انقلاب کی افراتفری کے درمیان جہاں اپنی بیوی بچّوں کو مشکل ترین حالات سے بچانے کی کوششوں میں مصروف تھا، وہیں وہ ایک خوب صورت نوجوان لڑکی لارا کے عشق میں بھی گرفتار تھا۔ لارا پہلے سے شادی شدہ تھی اور اس کی خاطر وہ ہر رُکاوٹ عبور کرنے اور خطرات کا سامنا کرنے کو تیار تھا۔

اس ناول کی ایک سطر ہی آپ کو اُس دَور کی پوری کہانی سنا دیتی ہے، جب لارا اپنے محبوب ڈاکٹر زواگو سے کہتی ہے: ’’It’s awful time to be alive, Yuri‘‘… یہ ایک فقرہ دِل کو ایک تیز آری سے کاٹ کر رکھ دیتا ہے۔

ہر شخص کو اس دُنیا سے رُخصت ہونے سے پہلے چند کتابیں ضرور پڑھنی چاہئیں۔ اس غیرمعمولی فہرست میں ڈاکٹر زواگو شامل نہیں تو سمجھ لیں آپ نے زندگی ادھوری گزار دی۔
کتاب: ڈاکٹر زواگو
مصنف: بورس پاسترناک
ترجمہ: یوسف صدیقی
ناشر: بک کارنر، جہلم (پاکستان)
ضخامت 608 صفحات | اعلٰی کوالٹی
قیمت 999 روپے | فری ہوم ڈلیوری
آرڈر آن لائن: https://www.bookcorner.com.pk/book/doctor-zhivago
آرڈر وٹس ایپ: wa.me/+923144440882


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں