دجال ، فرقہ واریت،اسلام

کون لوگ دجال کا سٹیج اپنے ہاتھوں‌سے تیارکررہے ہیں؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

شمائل غازی۔۔۔۔۔۔
ایک بات اچھی طرح ذہن میں بٹھا لیں ہم کتنے بھی عبادت گزار ہوں لیکن مسلمان ہونے سے زیادہ اپنے اپنے مسلک کو دین سمجھ بیٹھیں تو اللہ کے ہاں جواب ضرور سوچ لیجے گا۔ اس نبی ﷺ کے پیرو کار ہو کر جنہوں نے بتادیا تھا کہ جس نے تعصب کی بات کی وہ ہم میں سے نہیں۔ ہم کتنے عجیب ہیں ناں انہی کی نہیں مانتے۔

ہم دیوبندی ،سلفی،بریلوی ،شیعہ اور نہ جانے کیا کیا ہیں۔ باقاعدہ مسالک کی ترویج کے لیے مہمات چلانے پہ کمربستہ ہیں لیکن جو چیز ہمارے دعوٶں کے باوجود ہمارے نزدیک اہمیت نہیں رکھتی و ہ اسلام ہے۔

ذہن نشین کرلیجئے کہ جو کام ہم اب بڑی مشقت کے ساتھ کررہے ہیں، یہ کچھ عشرے مزید گزرنے پہ باقاعدہ مذہب کی سی اہمیت اختیار کرلے گا اور اس کا وبال سراسر ہم جیسوں پہ ہوگا جن کا علم چند کتابوں کے علاوہ کچھ نہیں لیکن اپنے نفس کی خواہش کی دکان چمکانے کو ہم نے خود کو مفسر ومحدث کے درجے دے رکھے ہیں۔

سوشل میڈیا تو خاص طور پہ اس لنڈا بازار کی مانند ہوگیا ہے جس کی پائیداری تو شاید صفر ہے لیکن اس میں لندن کا نام لے کر سرانڈ زدہ افکار چمکا کر پیش کیے جارہے ہیں۔ اور ہر دکاندار درست غلط سے ہٹ کر بس اپناسودا مہنگے داموں فروخت کرنا چاہتا ہے۔یہ جانتے ہوۓ بھی کہ جن چیزوں کی دکان وہ سجاۓ بیٹھا ہے وہ سب برتی جاچکی ہیں اور اب انجان لوگوں کے درمیان اسے نیا ظاہر کرکے دام کماۓ جارہے ہیں۔

خدارا! دین کو اپنالیجیۓ ورنہ ہمارے یہ رویے دجال کی آمد کا اسٹیج تیار کرنے میں مضبوط ستون ثابت ہونے جارہے ہیں۔ اپنے دین کی اصل کی طرف لوٹ آئیے جس میں صحابہ کرام جیسی عظیم المرتبت ہستیاں ا للہ کا حکم سن کر اپنی راۓ سے پیچھے ہٹ جاتی تھیں کہ ہماری راۓ کا کیا جواز، جب رب کا حکم آگیا۔

ہم کیوں ان کی سنت پہ نہیں چلتے؟ کیوں اپنے اپنے مسالک کو لے کر جنونی ہوئے پڑے ہیں۔ ہم جسد واحد تھے، ہمیں پھر سے جسد واحدبنناچاہئے۔ تبھی امت وسط کا کردار ادا کرسکیں گے ورنہ اللہ کے دشمنوں کے لیے یہ فرقے اور گروہ تو ترنوالہ ہیں جنہیں وہ ایک ایک کرکے نگلتا جارہے ہیں۔

بند مٹھی کی طرح امت بن کر ہی ہم غالب آسکتے ہیں۔ جان جائیے اور آج سے ہی سوچیے کہ ہم مسلمان ہیں یا دیوبندی سلفی بریلوی شیعہ۔۔۔۔۔۔جو بننا پسند کریں گے انجام اسی کے مطابق ہوگا۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں