شراب پر پابندی کے بعد مطالبہ آئیگا اقلیتیں جزیہ دیں، فواد چوہدری

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنانا ہے ، یہاں پر جو آدمی اٹھتا ہے فلم پر پابندی لگادو، شیشہ ، عورتیں گھر سے باہر نا نکلیں ان پر پابندی لگادو، کتنی چیزوں پر پابندی لگائیں گے ؟ کیا ہم نے اپنے ملک کو ایک سوسائٹی اور معاشرے کے طور پر آگے لے کر جانا ہے یا ہم نے ہر طرف سے دب جانا ہے ۔

جیو نیوز کے پروگرام ’جرگہ ‘کے میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا ہمارے لوگوں میں تنقیدی سوچ افغانستان سے آرہی ہے ، پڑھا لکھا آدمی بات نہیں کرتا کیونہ وہ سمجھتا ہے کہ یہ سب میرے پیچھے پڑ جائیں گے ، فواد چوہدری نے کہا کہ آرٹیکل 37میں یہ کہیں نہیں لکھا کہ ہندو مذہب میں جائز ہے اس لیئے اجازت دی گئی، کئی غیر مسلم ہوں گے جو کہتے ہوں گے اجازت ہونی چاہیے ، اگر ہم پابندی لگادیں تو اس کے بعد اگلا مطالبہ آئے گا کہ عورتیں گھروں سے نا نکلیں ، اس کے بعد مطالبہ آئے گا کہ اقلیتیں جزیہ دیں.

فواد چودھری نے کہا ڈاکٹر رامیش کمار کو میڈیا پر رہنے کا شوق ہے یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ اسلام کی جو تشریح کرتے ہیں وہ تو طالبان کی ہے ، اگر آپ یہ کہتے ہیں کہ افغانستان کے اندر جونظام تھا وہ اصل مدینہ کی ریاست تھی تو آپ کی مرضی میرا اس پر اختلاف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ رحم پر مبنی ریاست ہے ۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں