پاکستانی طالبہ کمرہ امتحان میں لکھ رہی ہے

ڈو یور بیسٹ

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

عزہ عارف
[email protected]

کمرہ امتحان میں لگی گھڑی کی ٹک ٹک کے ساتھ اس کے دل کی دھڑکن بھی تیز ہوتی جا رہی تھی ۔ اگرچہ وہ آدھے سے زیادہ پرچہ حل کر چکی تھی لیکن اسٹریس کے زیر اثر اس کا دماغ ماؤف ہو رہا تھا ، ہاتھوں میں لرزش بھی واضح تھی۔ ہر گزرتے لمحہ اس کی پریشانی بڑھتی جا رہی تھی کہ دفعتا وہ رکی ، اپنی کنپٹیوں کو دونوں ہاتھوں سے مسلتے وہ خود سے مخاطب ہوئی :

اتنی پریشانی کس بات کی ہے ، پیپر اچھا نا ہوا تو زیادہ سے زیادہ کیا ہو گا ، فیل ہو جائوں گی اور اچھی جاب نہیں ملے گی ؟

بس یہی نا ، کیونکہ پئیر پریشر لینا تو وہ کب کا چھوڑ چکی تھی اور والدین کی ان کنڈیشنل سپورٹ اس کو پہلے سے میسر تھی ۔

خود کو تسلی دیتے اس نے اپنی پوزیشن بدلی ، ٹانگ پر ٹانگ رکھتے اس کی نگاہ اپنے پیروں تک گئی جہاں معروف عالمی برینڈ کا لوگو ✅ زبان حال سے چیخ چیخ کر کہہ رہا تھا زیادہ مت سوچو ” جسٹ ڈو اٹ "۔ سوچ کا اک در وا ہوا تھا۔ مہینہ بھر کام کر کے بھی وہ یہ جوتا نہیں خرید سکتی تھی۔ جس گاڑی میں سفر کر کے وہ کمرہ امتحان تک پہنچی تھی وہ حاصل کرنے کے لیے اسے عرصہ درکار ہوتا۔

اس کے دل میں اپنےماں باپ کی محبت اور قدر مزید بڑھ گئی جن کی بدولت اس کو یہ سب میسر تھا ، تشکر سے لبریز وہ بولی : الحمد للہ ، اور الحمد للہ کہتے وہ ﷲ کی شکر گزار ہوئی جس نے ایسے ماں باپ دئیے تھے, الحمد للہ رب العالمین کہتے ساری پریشانی کہیں دور جا چھپی تھی ۔ اسے یہ احساس ہوا تھا کہ ﷲ ہمارا رب ہے۔ رب کے معنی ہیں ؛ خالق ، مالک اور مدبر ۔

ﷲ نے پیدا کیا ، وہی ہمارا مالک ہے اور وہی ہماری زندگی پلان کر رہا ہے ، سب کچھ اسی کے ہاتھ میں ہے ۔ اپنے بس میں تو محنت ہے ، نتیجہ کا مالک وہ ہے۔ اگرچہ اس نے محنت کی تھی لیکن اتنی محنت نہیں کر پائی تھی جتنی اس کے ساتھ کے لوگوں نے کی تھی اور اسی بات کا قلق تھا ۔ دنیا میں کچھ بھی محض محنت کی بنا پر نہیں مل سکتا جب تک ﷲ نا چاہے۔

حدیث میں آتا ہے تم میں سے کوئی بھی شخص اپنی نیکیوں سے جنت میں داخل نہیں ہوسکتا ہے اور نہ آگ سے بچ سکتا ہے اور میں بھی سواء ﷲ کی رحمت کے . صحیح مسلم ۔

اپنے خوف سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر لڑتے اس نے اپنی پانی کی بوتل اٹھائی جس کے کنارے پر لکھا تھا بی ہیپی ، ڈونٹ وری اور درمیان میں بڑا سا لکھا تھا ڈو یور بیسٹ ۔

لبوں پر تبسم لیے وہ اپنے پرچہ کی جانب متوجہ ہوئی ، وہ زیادہ تر پرچہ حل کر چکی تھی بس میتھس کا پورشن باقی تھا ، میتھس سے اس کو ہمیشہ خوف آتا تھا وہ اسےحل کرنے کی بجائے الفا ، براوو ، چارلی ، ڈیلٹا میں سے جو آپشن خوبصورت لگتا وہ اسے ٹک کر دیتی تھی۔

پانی کا ایک اور گھونٹ لیتے اس نے ڈو یور بیسٹ کی نصیحت دھرائی اور اس بار سوالات کو دھیان سے پڑھا ، فارمولاز اپلائی کر کے حل کیا ۔ جب اس کا جواب آپشن میں موجود جواب سے ملتا جلتا آتا تو اس کی روح تک سرشار ہو جاتی۔

وقت ختم ہونے سے پہلے ہی وہ سارا پیپر حل کر چکی تھی ۔ دل میں ﷲ کا شکر ادا کرتی وہ اس یقین سے گھر لوٹی تھی کہ جس ﷲ نے ہمیشہ اس کا خیال رکھا تھا وہ آگے بھی اس کو اچھی زندگی دے گا۔

مستقبل کا سوچ کر پریشان ہونے سے کچھ نہیں بدلے گا اب سے اس کے لیے یہ تسلی کافی تھی وَمَنْ يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُٓ ۚ جو ﷲ پر توکل کرے گا ﷲ اس کے لیے کافی ہو جائے گا۔ ( سورۀ الطلاق )


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

2 پر “ڈو یور بیسٹ” جوابات

  1. Saba Avatar
    Saba

    Exactly same condition of every aspirant

    1. تزئین Avatar
      تزئین

      بہترین سبق عزہ۔ تزئین حسن