میں نے شیکسپیئر کی ’’دی ٹریجڈی آف ہیملیٹ‘‘ کو کیسے پڑھا؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ابومحمد مصعب
پرسوں جب دبئی لائبریری جانا ہوا تو عین کاؤنٹر کے سامنے، کلاسک انگلش لٹریچر کا ایک خوبصورت سا گول شیلف نظر آیا جو ابھی تازہ تازہ لگایا گیا ہے۔ شیکسپیئر کی مشہور زمانہ تصنیف ’’دی ٹریجڈی آف ہیملیٹ‘‘، جو کہ دراصل ایک ڈرامہ ہے، پر نظر پڑی تو دیگر کتب کے ساتھ میں نے وہ بھی اٹھالی۔ اس کتاب کو مختصراََ صرف ’’ہیملیٹ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔

کل جب ڈرامہ پڑھنا شروع کیا تو کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ کدھر سے آ رہا ہے اور کدھر کو جا رہا ہے۔ پھر سوچا کہ کیوں نہ اس کی ویڈیو دیکھ لی جائے۔ تلاش کرنے پر کئی ویڈیوز سامنے آ گئیں۔ ہر ویڈیو کو تھوڑی تھوڑی دیر دیکھا تاکہ فیصلہ کر سکوں کہ کون سی ویڈیو دیکھنی چاہیے یہاں دی گئی ویڈیو مجھے سب سے بہترین لگی۔

اس ڈرامہ میں مجموعی طور پر تمام اداکاروں کی اداکاری، صداکاری، چہرے کے تاثرات، بوڈی لینگویج، جملوں کی دائیگی اور فنکاری اعلیٰ درجہ کی ہے لیکن خود ہیرو (ہیملیٹ) کی پرفامنس غضب کی ہے، خاص طور پر جب وہ اپنے مقتول باپ کے بارے میں بات کرتا ہے۔

گو کہ شیکسپیئر کی انگریزی سمجھنا (ناچیز سمیت) ہر ایک کے بس کی بات نہیں مگر پھر بھی بہت سی باتیں ادکاروں کی پرفامنس کو دیکھ کر سمجھ میں آ جاتی ہیں۔ اگر سیٹ کے ڈیزائن اور تماشائیوں کے باوقار رویہ کی داد نہ دی جائے تو زیادتی ہوگی۔

بلاشبہ، شیکسپیر، انگریزی کلاسک ادب کا ایک بہت بڑا نام ہے۔ لیکن نہ جانے کیوں مجھے اس ڈرامہ کے پلاٹ نے اتنا متاثر نہیں کیا۔ اس طرح کی کہانیاں آپ کو آج کی فلم انڈسٹری، ہالی ووڈ اور بالی ووڈ میں درجنوں مل جائیں گی۔ بلکہ ہو سکتا ہے کہ سسپنس، ٹریجڈی، رومانس، اور ایڈونچر کے لحاظ سے ہالی ووڈ اور بالی ووڈ والے اس سے بھی زیادہ بہتر کہانیوں پر مشتمل فلمیں بنا چکے ہوں۔

ڈرامے کی ویڈیو دیکھنے کے بعد جب کتاب پڑھنا شروع کی تو پلاٹ تو سمجھ میں آنا شروع ہوگیا لیکن تین صدیاں قبل کی انگریزی سمجھنے میں دقت محسوس ہوئی۔ اس پر مستزاد، شیکسپیئر کا اظہار کا اپنا جداگانہ انداز جس نے انگریزی ادب کو کئی نئی جہات، اصطلاحات، الفاظ اور جملوں کی تراکیب سے نوازا۔

اگر کہانی کا لطف اٹھانا ہو تو شیکسپیئر کے الفاظ، اصطلاحات اور جملوں کے اسٹرکچر کو سمجھنا ہوگا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ دورانِ مطالعہ ساتھ میں ایک انگلش ڈکشنری بھی رکھ لی جائے۔ یا پھر الفاظ اور اصطلاحات کو گوگل کر لیا جائے۔

تو جناب، ترتیب یوں ہوئی کہ پہلے ویڈیو دیکھی جائے جو کہ خاصی طویل، تقریباََ پونے تین گھنٹوں پر مشتمل ہے (جس کو وقفوں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے)۔ اس کے بعد کتاب پڑھی جائے۔

جن کی انگریزی بہت ہی کمزور ہو وہ پہلے اس ڈرامہ کے خلاصہ پر مشتمل یو ٹیوب ویڈیو دیکھ لیں جس کا لنک پہلے کمنٹ میں دیا جا رہا ہے۔ اس میں اردو زبان میں شیکسپیئر کے ڈرامہ ’’ہیملیٹ‘‘ کا خلاصہ بیان کیا گیا ہے۔ لیکن اصل لطف، مکمل انگریزی ڈرامہ دیکھنے ہی میں ہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں