اسرائیلی-فوجی-غم-زدہ

فرار

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

’دوست ! اچھی طرح جانتے ہو کہ میرے اور تمھارے درمیان زیادہ دیر تک کوئی راز، راز  رہتا نہیں ہے۔۔۔‘

’الوف! میں نے کب انکار کیا اس سے ۔۔۔‘

’تو پچھلے ایک گھنٹے سے کرید رہا ہوں تمھیں اور تم ہو کہ اصل سرا نہیں تھما رہے۔۔۔۔‘

’بس! یار انسان تھک بھی تو جاتا ہے نا۔۔۔‘

سیموئیل ! سیموئیل!

تھکن انسان کو پریشان نہیں کرتی، میں نے نوٹ کیا ہے پچھلے کئی دن سے تم خاصے ڈسٹرب ہو ۔۔۔۔‘

’اچھا چلو دروازہ ذرا بند کر دو۔۔۔‘

’یہ لو۔۔۔ کر دیا۔۔۔ ‘

  ‘اینڈرائیڈ بھی ذرا دور رکھ دو اپنا۔۔۔ ‘

۔’ رکھ دیا ۔۔۔ تم بھی یاد کرو گے کہ کیا باوفا دوست تھا۔ اطاعت شعار ‘بھی۔۔۔۔ ارےرےرےرے ۔۔۔۔

یہ جیکٹ کی جیب میں کیا چیز نظر آرہی ہے؟ یہ تو کوئی کتاب ہے شاید’ ‘۔۔۔

’چھوڑو ! تم کیا کروگے اس کتاب کا ۔۔۔’

’‘ اب تو دکھانا پڑے گی بلکہ مجھے چھیننا پڑے گی یہ ۔۔۔ یہ ۔۔۔۔

سیموئیل! یہ کتاب تمہیں کہاں سے ملی ؟ تم کیا کروگے اسے ؟ یہ اتنی’ پرانی کتاب تمہارے پاس آئی کہاں سے ؟‘

‘’ڈھیر سارے سوال ایک ہی سانس میں داغنے کی تمہاری بچپن کی عادت گئی نہیں مسٹرالوف!‘

’‘یار میرا تجسس ۔۔۔۔۔۔

بیٹھ جاؤ، بتاتا ہوں الوف! میری بیوی کی ای میلز مسلسل موصول ہو رہی ہیں مجھے، وہ ہر روز ڈراؤنے خواب دیکھتی ہے۔ میرا پندرہ سالہ بیٹا رات بھر اپنے گھر کی چھت پر کھڑا خلاؤں میں گھورتا رہتا ہے۔ وہ دن میں انگارے ‘اگلتا ہے، کاٹ کاٹ کھاتا ہے ہر ایک کو ۔۔۔۔

’ تو ۔۔۔۔؟‘

’یہاں میں ۔۔۔۔۔ میں ۔۔۔۔۔ دوست! تمہیں نہیں لگتا ہم ایک انجانے بوجھ ‘تلے دبے جا رہے ہیں ؟۔۔۔۔

’ سیموئیل یار! میرا مشورہ ہے کہ بس گزارا کرو جیسے تیسے ہوتا ہے ۔۔۔۔‘

تم جانتے ہو صہیونیت کا میں خود پرچارک ہوں، صہیونی ہونے پر فخر تھا’ مجھے مگر یہ کیا تماشا ہے ہم چھوٹے چھوٹے بچوں کو قتل کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔‘

’ششش ۔۔۔ احتیاط کرو، جو منہ میں آتا ہے بکتے چلے جاتے ہو۔ ‘

’۔۔ یار! ہم  پانی کاایک گھونٹ بھی پیتے ہیں تو pay each penni to save Israel کا کلمہ دہراتے ہیں۔ اس کا بدلہ یہ مل رہا ہے کہ ہمارے بیوی بچے ڈپریشن کا شکار ہو رہے ہیں ۔۔۔۔ ‘

’پائلٹ سیموئیل! خدارا خیال کرو اپنا اور میرا بھی ۔۔۔۔ اچھا! یہ کتاب تو Reinalto    Gonzalez Montano کی لکھی ہوئی ہے نا اس نے ہسپانیہ میں محکمہ احتساب (انکوی زیشن) کے مظالم  سہے تھے اور پھر قید سے فرار ہو گیا تھا اور پہلی بار اس کی اس کتاب کے ذریعے کلیسا کے مظالم کی شرمناک کہانی دنیا کے سامنے آئی تھی۔ اب سوال تو یہ ہے کہ مسٹر سیموئیل! آپ جو اس قدر حساس عہدے پر فائز ہیں، آپ اس کتاب کا کیا کریں گے۔۔۔۔ ؟‘

’ پہلی بات یہ کہ یہ کتاب میں نے تل ابیب کی پرانی لائبریری سے لی ہے اور آگے یہ کہ میں بھی Reinalto بنوں گا ۔۔۔‘

ک ۔۔۔۔ کیا ؟؟؟ ہوش میں تو ہو دوست! ‘  الوف نے اسے کندھوں سے پکڑ کر’ جھنجوڑ ڈالا۔

میں نکل جاؤں گا کسی طریقے سے، ایران میں پناہ لے لوں گا اور پھر لکھوں گا، ساری دنیا کو بتاؤں گا جو قیامت ہم نے یہاں بپا کر رکھی ہے ۔۔۔۔

’ یار!  مرواؤ گے تم میری مانو کہ۔۔۔۔۔۔۔‘

دروازے پر دستک ہوتی ہے سیموئیل فوراً کتاب چھپا دیتا ہے، الوف دروازہ کھولتا ہے۔

’ہاں کہو رابن!‘

’سر!  نمبر 3 میں پہنچ جائیں ۔۔۔۔‘

’میٹنگ شروع کب ہوگی ۔۔۔۔؟‘

’سر پندرہ  منٹ تک  چیف صاحب پہنچ رہے ہیں۔۔۔‘

اور maps   اور  gadgets    وغیرہ۔؟؟۔۔۔۔۔

سب تیاری مکمل ہے  سر۔۔۔


ایک کشادہ کمرے میں بڑی میز کے دونوں طرف رکھی کرسیوں پر اسرائیلی ایئر فورس کے  عہدیداران  بیٹھے تھے۔ غزہ کا نقشہ درمیان پھیلا رکھا تھا۔ ایئرچیف  لیون بار ہسپتالوں کو نشان زد کرنے کے بعد اب نام  بول رہا تھا

الاہلی ہسپتال ، ناصر ہسپتال، الشفا میڈیکل کمپلیکس ، انڈو نیشین‘

سر۔۔۔۔!!

’ پائلٹ سیموئیل! طبیعت ٹھیک ہے تمھاری؟۔۔۔،، اس نے بغور پائلٹ کے چہرے کا جائزہ لیا۔ تمھارے ماتھے پہ پسینے کے قطرے۔۔۔۔۔۔؟؟‘

’ س۔۔۔۔ سر الشفا ہسپتال میں زخمی بچے ایڈمٹ ہیں ۔۔۔۔۔۔‘

‘تو ہوا کریں۔۔۔۔۔‘

ہم اپنا مشن بھول جائیں کیا؟؟ بھول جائیں کہ بیت المقدس کے ساتھ’ نسبت کے ان دعویداروں کی نسل کشی ہمارا پہلا اور آخری ہدف ہے‘۔  وہ کسی وحشی کی طرح غرا رہاتھا، پھر بولا  ’ چن چن کے مارو ایک ایک بچہ  خون میں نہلا دو، کسی  قسم کی رو رعایت  روا نہیں رکھی جائے گی۔ سنا تم نے۔۔۔‘

،،سر  مگر۔۔۔۔۔۔۔،

  لیون بار کی انگارہ آنکھیں ایک مرتبہ پھر  سیموئیل کے چہرے پہ جم گئیں

’سیموئیل۔۔۔۔۔۔۔ !‘

’یس  سر ۔۔‘ سیموئیل ایک بار تو کانپ ہی گیا۔

’۔۔ سر ! میں  ریڈ آپریشن (raid  operation) کی مکمل تفصیل پیش کرنا چاہتا ہوں۔۔‘  الوف نے چیف کی توجہ اپنی طرف کھینچنے کی کوشش کی۔

’ یس ۔۔۔۔۔‘   اس نے ایک اچٹتی نگاہ  دوبارہ  سیموئیل کے چہرے پہ ڈالی اور پھر سامنے رکھا پانی کا گلاس غٹاغٹ پی گیا۔


سیموئیل اور الوف  اپنے کمرے میں تیاری میں مصروف تھے کہ دروازے پہ دستک ہوئی۔

یہ  رابن ہمیں چین کا سانس نہیں لینے دے گا۔۔۔ ‘ الوف بڑبڑایا۔ اگلے’ لمحے رابن اندر داخل ہوا 

’ سر!‘

’کہو ، سن رہے ہیں‘

سر ! چیف کہتے ہیں کہ سیموئیل ریڈ آپریشن  نمبر 343 میں ٹرانسفر’ کیے گئے ہیں اور آپ کو بلا یا ہے آفس میں۔ سر الوف!  آپ طے شدہ پروگرام کے مطابق چلیں گے۔۔۔‘

اوکے۔۔‘ الوف کے دل کی دھڑکن تیز ہو رہی تھی۔ سیموئیل نے وردی پرے’ پھینکی اور رابن کے آگے آگے ہو لیا۔۔۔۔۔


الشفا  ہسپتال پہ شدید بمباری کے بعد  اسرائیلی درندے ہسپتال کی تباہ شدہ عمارت کے اندر گھس گئے، جھوٹی خبریں جو بنانا ہوتی ہیں سوشل میڈیا پہ  ڈالنے کے لیے۔

الوف بھی کنٹرول روم سے نکل کر اسی طرف آگیا

سر ! یہاں بہت تعفن ہے، ان نعشوں کا کیا کریں، انھیں ہٹانا ضروری ہے’ تاکہ ہم حماس کے زیر زمین ٹھکانے تلاش کر سکیں‘۔

ایک سپاہی نے الوف سے مشورہ مانگا۔

یوں کرو یہاں سے شمال کی طرف چند گز کے فاصلے پر ایک چھوٹا سا’ جنگل ہے ، وہاں لے جاؤ نعشیں۔ اور یہ تباہ شدہ گاڑیوں کے ڈھانچے بھی اسی سمت کھینچتے چلو‘۔

اور پھر وہ خود بھی اسی طرف چل پڑا۔۔۔

چند گز چلے تھے کہ ایک جگہ کچھ گدھیں ایک نعش کو نوچتی نظر آئیں۔ الوف نے یہ دیکھا۔۔۔۔۔۔۔اور۔۔۔۔۔ پھر۔۔۔۔ ایک دلدوز  آہ اس کے حلق میں اٹک کے رہ گئی۔۔

’ یہ ۔۔۔ یہ ۔۔۔۔۔ ک ۔۔۔ کیا ہوگیا ۔۔۔ یہ ۔۔۔ تم ہو؟؟ نہیں۔۔۔۔ نہیں۔۔۔ نہیں۔۔۔۔۔۔‘

’سر ! یہ جن گاڑیوں پہ ہلال احمر کے ٹیگ لگے ہیں ان کا کیا کریں۔۔۔؟؟‘

’  یہ ہیٹ تو تمھارا  ۔۔۔۔۔۔‘

‘سر!  سر! یہ۔۔۔۔‘

فوجی جانے کیا  پوچھتے رہے مگر اسے کچھ سنائی دیتا تو جواب دیتا۔۔۔۔

’  دوست! میرے دوست! اتنا تو بتا جاتے میں انسانیت سے عاری، وحشیوں کے حصار میں گھری اس بستی میں تمھارے بنا کیا کروں گا؟ کیا کروں ‘گا میں؟؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  سوال  اس کے دماغ میں خود ہی اٹھتے رہے اور اسی دماغ میں ہتھوڑا بن کے ضرب لگاتے رہے۔

جانے کب واپسی کی طرف قدم اٹھے اور جانے کیسے وہ گاڑی تک پہنچا ڈرائیور نے اپنی سیٹ سنبھالی ۔

’سر چلیں ؟؟‘

’ہوں۔۔۔؟؟‘

’سر چلیں۔۔۔‘

’نہیں۔۔۔۔ ہاں ہاں چلو‘


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

3 پر “فرار” جوابات

  1. طیبہ شبیر Avatar
    طیبہ شبیر

    بہت خوب زبردست ما شاءالله۔ اس موضوع پر سب کو زیادہ سے زیادہ کہانیاں لکھنی چاہئیں۔
    الله کرے زورِ قلم اور زیادہ

  2. نصرت مرتضی Avatar
    نصرت مرتضی

    فلسطین میں ہوتے ظلم و ستم کی زبر دستی عکاسی ہے۔ظالم یہودی اپنے ایجنڈے اور پروگرام کی راہ میں ہر رکاوٹ کو ختم کر دیتے ہیں پھر چاہے وہ ان کا اپنا ہو یا بیگانہ۔

  3. شرجیل Avatar
    شرجیل

    عمدہ