تارے زمین پر یا طیارے زمین پر

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

تزئین حسن۔۔۔۔۔۔۔۔
پتہ نہیں بیٹی کون سا کینیڈین اخبار پڑھ کر آئی تھی- اسکول سے واپس آئی تو اس کا کہنا تھا کہ پاکستان اور انڈیا دونوں ایک دوسرے کے طیارے تباہ کر رہے ہیں- میں نے اسے بتایا کہ ایسا نہیں- انڈین طیارے پاکستانی سرحد میں گھسنے پر پاکستان نے اس کے ایک یا دو طیارے مار گرائے ہیں- اس کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ایک انڈین پائلٹ کو قید کر لیا ہے- میں نے اسے تنازع مختصرا ً سمجھانا چاہا کہ جنگ کی باتیں انڈیا کررہا ہے- پاکستانی کاروائی صرف دفاعی ہے جس کا اسے حق ہے- ثبوت کے طور پر میں نے جموں و کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی ‘آپ کی عدالت میں ‘ نامی معروف ٹاک شو کا ایک کلپ اسے سنایا جو حسن نے مجھے واٹس ایپ پر فارورڈ کیا تھا-

مقبوضہ کشمیر کی وزیر اعلیٰ، پروگرام کے میزبان رجت شرما کی اس بات کا جواب مدلل انداز میں دے رہی ہیں کہ ‘بھارت نے پاکستان کو دنیا میں اکیلا کردیا ہے-‘ ان کا کہنا ہے کہ چین پاکستان کے ساتھ ہے، اس کے ساتھ سی پیک منصوبے پر کام کررہا ہے، سعودی عرب کا شہزادہ پاکستان آ کر بیس ارب ڈالر دے کر گیا ہے، امریکا پاکستان کے ذریعے طالبان سے مذاکرات کر رہا ہے- ہم کہاں ہیں؟ جبکہ ہم نے (بھارت نے ) افغانستان میں اتنا انویسٹ کیا ہے-‘ رجت شرما کا کہنا تھا کہ آپ کی انھیں باتوں کی وجہ سے آپ کو پاکستان کی خالہ کہا جاتا ہے-

بیٹی نے کلپ دیکھا اور پورا ٹاک شو دیکھنے کی فرمائش کی تو میں نے کروم کاسٹ پر پروگرام لگا دیا- محبوبہ مفتی کے ذہانت سے پُر دلائل نے جو وہ جنگ کے خلاف دے رہی تھیں سچی بات ہے مجھے بہت متاثر کیا- وہ بہت سخت اور انتہائی اشتعال انگیز سوالات کا جواب انتہائی ٹھنڈے لہجے میں دے رہی تھیں اور مسلسل موڈ کو خوش گوار رکھا ہوا تھا- انہوں نے انڈین فوجیوں کے مرنے پر صدمہ کا اظہار بھی کیا اور کشمیریوں کی شہادت پر بھی ذرا نرم لہجے میں افسوس کا اظہار کیا- وہ ‘پاکستان کی خالہ’ کہلانے پر بھی ہنستی رہیں اور کشمیری حریت پسندوں کی شہادت پر ان کے گھر جانے پر ‘آنٹی ٹیررسٹ’ کا الزام بھی انھوں نے ہنستے ہوئے برداشت کیا-

رجت شرما بھی انہیں مسلسل پاکستان کے موقف کی حمایت کا الزام سنجیدگی، ذہانت، اور پر مزاح جملوں کے ذریعے لگاتا رہا- ایک گھنٹے سے زیادہ کی سیاسی گفتگو کے بعد میں بھی بور ہو گئی تو میں نے بالی ووڈ کی فلم ‘ویر زارا’ کا گانا ‘ایسا ہی دیس ہے میرا’ لگا لیا- اتنے میں میری گوری پڑوسن اپنے بچوں کو میرے پاس چھوڑ گئی کہ اس کے بچے ہمارے گھر آنے کے لئے ہمیشہ ضد کرتے رہتے ہیں-

سات سالہ مکیلا گھر میں گھستے ہی میرا موبائل مانگتی ہے- موبائل ہاتھ میں لے کر وہ ‘ایسا ہی دیس ہے میرا’ کی وڈیو بھی دلچسپی سے دیکھنے لگی- جس میں شاہ رخ خان پریتی زینٹا کو لے کر انڈین پنجاب کے دیہی علاقوں کی سیر کرا رہا ہے- گاؤں کے میلے، جھولے، جگنی کے کلاسک مناظر پلازما ٹی وی سکرین پر اپنی بہار دکھا رہے تھے- کہیں دونوں بیل گاڑی پر سوار بارش میں گنے کھا رہے ہیں تو کہیں ٹریکٹر پر سیر کر رہے ہیں، شاہ رخ خان کہیں ہینڈ پمپ کے پانی کے سے اس کے ہاتھ دھلا رہا ہے تو کہیں کچے گھروں کے صحن میں بان کی چار پائی پر بٹھا کر اسے کھانا کھلا رہا ہے- سچی بات ہے ایک مختصر سے گانے نے دونوں ملکوں کے عوام کو بچپن اور جوانی میں دیکھے ہوئے کتنے ہی منظر یاد دلا دئیے-

مکیلا انگریزی میں پوچھنے لگی: یہ آپ کی لینگویج ہے؟ اب میں اسے کیا بتاتی کہ لینگویج تو میری بھی ہے اور دشمن کہلانے والے کی بھی- بھارت سے ہمارا شریکے کا رشتہ ہے- ہم اسے چھوڑ بھی نہیں سکتے اور اس کے ساتھ سکون سے رہ بھی نہیں سکتے- دوسری طرف بھارت کا معاملہ اس بڑی بہن جیسا ہے جو فارن پالیسی اور نیوز اور اینٹرٹینمنٹ میڈیا، پرکنٹرول ہونے کی وجہ سے اوراپنے بڑے اور اسمارٹ ہونے کے زعم میں نہ تو چھوٹی بہن کو سکون سے رہنے دیتی ہے، نہ ہی باقی گھرانے کو- اس کے ساتھ ساتھ اس کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ وہ بہت امن پسند ہے- چھوٹی بہن زیادتی پر آواز اٹھاتی ہے تو دہشت گرد کہلاتی ہے-

لیکن ہم پاکستانی بھی کیا عجیب قوم ہیں- نہ تارے زمین پر دیکھنا چھوڑ سکتے ہیں نہ طیارے زمین پر گرانا٠

سالار سلمان کی وال پر کیا خوبصورت جملے پڑھنے کو ملے

فرضیکل اسٹرائیک یا سرجیکل اسٹرائیک


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں