اسلام آباد،موبائل فوڈ پوائنٹ کے پروپرائٹرزاورعمرانہ کومل

موبائل فوڈ پوائنٹ،جو دو باہمت آئی ٹی انجینئرز نے قائم کیا

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

اسلام آباد کے ایمل خان اور وقارخان عملی طور پر بتارہے ہیں کہ نوجوان اپنا کاروبار کیسے شروع کریں

عمرانہ کومل۔۔۔۔۔۔۔۔
کاروبار کے آئیڈیاز بہت ہیں ،اگر کوئی کچھ کرنا چاہے تو! اسلام آباد کے دو انجینئر دوستوں نے بے روزگاری کے اس موسم میں ،اسلام آباد ایسے شہر میں موبائل فوڈ پوائنٹ قائم کرتے ہوئے بے روزگار اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے ایک شاندار مثال قائم کردی ہے اور انھیں اپنے عمل سے سکھا دیا ہے کہ وہ اپنا کاروبار کیسے شروع کرسکتے ہیں۔

یہ آئی ٹی انجینئرز ایمل خان اور وقار خان ہیں،انہوں نے اپنی ڈگریوں کی بنیاد پر ملازمت حاصل کرنے کے بجائے اپنے کیری ڈبہ کو ایک موبائل فوڈ پوائنٹ کا روپ دے کرکھانا فروخت کرنا شروع کردیا جہاں ایک فرد کے لئے ایک سے دوڈشز پر مشتمل پیکج محض ایک سو روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔ یوں انھوں نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان میں کامیاب کاروبار کیا جاسکتا ہے، ضرورت صرف کاروبار کے آئیڈیا اور محنت کی ہے۔

"بادبان” سے گفتگو کرتے ہوئے ایمل خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت اور معاشرہ تمام پڑھے لکھے لوگوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہم سب کو بھی سمجھنا چاہیئے کہ تعلیم خواہ کسی بھی طرز کی ہو وہ ہماری شخصیت کو نکھارنے اور بردباری لانے کے ساتھ ساتھ معاملات کو سمجھنے کا فہم دیتی ہے،جبکہ ہم اسے ملازمت کے ساتھ نتھی کر کے محض اسے پیسہ کمانے کا ذریعہ بنا لیتے ہیں۔

ایمل خان کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم عمران خان کے نوجوانوں کو روزگار دینے ، انھیں محنت کا سبق دینے اور کاروبار کی جانب راغب کرنے کے وژن کوسراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جیسے نوجوان روزگار کے لئے اپنے زور بازو پر یقین رکھتے ہیں، حکومت ایسے کاروبار میں ہماری رہنمائی کا انتظام کرنے ایسے اقدامات کرے۔

وقار خان نےبتایا کہ وہ محض 100روپیہ میں لنچ پیکج دے رہے ہیں جس میں ہماری 5روپے بچت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شعبہ تجارت اور محنت سے متعلق لوگوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ جائز منافع کمائیں گے تو اللہ پاک کاروبار میں برکت عطا فرمائے گا۔

ان دونوں باہمت دوستوں کا کہنا تھا کہ ان کے کاروبار کی رجسٹریشن ہوچکی ہے،اس کے بعد سی ڈی اے کو بھی درخواست دی گئی ہے کہ انہیں کاروباری مراکز پر اپنے موبائل فوڈ پوائینٹ (کیری ڈبہ) کو کھڑے ہونے کی اجازت دی جائے کیونکہ ان کے فوڈ پوئینٹ کو سی ڈی اے اور ٹریفک پولیس کی جانب سے رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

اس وقت یہ دونوں دوست زیرو پوائینٹ پر اے پی پی آفس کے سامنے فوڈ پوائنٹ چلارہے ہیں۔ جہاں انہیں مناسب پزیرائی مل رہی ہے۔ دونوں دوستوں کا عزم ہے کہ وہ جہاں اپنے کاروبار میں خوب ترقی کریں گے وہاں اپنی دوستی کو مزید مضبوط کریں گے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں