Eid corona

عیدالاضحیٰ ، کورونا اور مالک کی ناراضی

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ارم ظہیر :

عام الحزن ایک وہ سال تھا جس میں میرے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے اس دنیا سے رخصت ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو شعب ابی طالب میں محصور کیا ہوا تھا. ہر طرح کی ضروریات زندگی کوآپ تک پہنچنے سے روک دیا گیا تھا۔

اس واقعہ کو جب بچپن میں سنا تو اللَّه کے نبی کی محبت میں آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ اب یہ واقعہ اس سال کے آغاز سے ہی ہر روزیاد آنے لگا کہ غم کیسے ہوتے ہیں۔ اور اللہ کے رسول پر کیسے کیسے غم آئے کہ اس سال کو غم کا سال قرار دے دیا گیا۔

ہماری تو اوقات ہی کچھ نہیں، موجودہ سال کے آغاز سے اپنوں کو کھونے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ کورونا نے پوری دنیا کو گھروں میں محصور کیا ہوا ہے۔ رمضان آیا تو مساجد کی پہلے جیسی رونقیں کورونا کی نذر ہوئیں۔

عید الفطر کی شاپنگ نے ہسپتالوں کو بھر دیا۔ عید کے بعد جو حج کی تیاری اور دوست احباب سے ملاقاتوں کا سلسلہ بوتا ہے، وہ ایک نئی پریشانی میں گزرا کہ ہم اب اللہ سے کیسے توبہ کریں گے؟ اللہ نے تو ہم گناہگاروں پر اپنے گھر کے دروازوں کو بھی بند کر دیا.

اگر مالک نے اپنے در کو غضبناک ہو کر بند کیا ہے تو ہم کہاں جائیں گے اور اگر میرے رب کائنات کو ہماری آزمائش مقصود ہے تو وہ ہم پر آسانی فرمائے اور ہم سے راضی ہو جائے۔ ہم خطا کے پتلے کہاں اس کی آزمائش پر پورا اتر سکتے ہیں جب تک وہ خود نہ چاہے.

اب امت مسلمہ کے لیے ایک اور آزمائش سر اٹھا رہی ہے وہ ہے عید الاضحٰی پر قربانی.. تو کیا اب یہ قربانی بھی کورونا کی وجہ سے متاثر ہوگی؟ حج تو روک دیا گیا ۔

مسلمان لاکھوں کی تعداد میں حج کی ادائیگی کے لیے میدان عرفات میں جمع ہو کر ایک اہم فرض ادا کرتے.. تو دوسری طرف کروڑوں مسلمان قربانی کر کے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی یاد کو تازہ کرتے۔

اس بار معاملات کسی اور رخ پر جاتے نظر آ رہے ہیں۔ پہلے شر پسندوں نے کہا قربانی کا جانور اتنامہنگا لینے سے بہتر ہے کسی کی بیٹی کی شادی کر دو یا کورونا سے متاثرہ گھروں میں راشن ڈلوا دو، اللہ نے تو تقویٰ مانگا ہے.
پھر افواہ سنی کہ جانوروں کو بھی کورونا ہے لہذا اس سال جانور خریدنے سے پرہیز کیا جائے.

اللہ ہم سے راضی ہو. ہم نفس کے پجاری کمزور ایمان والے لوگ شیطان کے ہتھکنڈوں میں فوراً آجاتے ہیں اور شیطان تو کبھی نہیں چاہے گا کہ ہم سیدھا راستہ اختیار کریں، وہ ہمیں بہکانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔

حج پر حاضری اللہ کو منظور نہیں تھی لیکن قربانی کو پہلے سے بھی زیادہ جوش اور جذبہ سے اللہ کی راہ میں کریں تاکہ وہ ہم سے راضی ہو جائے۔ اس عید پر اپنی سستی، کاہلی ، نفرت، بغض اور انا کو جانور کے ساتھ قربان کریں۔

بچھڑنے والوں کا غم بھی ہے اور یہ یاددہانی بھی کہ جیسے جانے والے اچانک چلے گئے ایسے موت ہمیں بھی بتا کر نہیں آئے گی۔ قبر میں صرف عمل روشنی کریں گے، دنیا کی ترقی دنیا میں رہ جائے گی۔

” میں “ کو ختم کر کے اپنوں کے ساتھ جڑنے کی کوشش کریں۔ عید پر گوشت بانٹنے کے ساتھ موجودہ سال کے غموں کو اپنوں کے ساتھ بانٹ کر کم کرنے کی کوشش کریں۔ صدقہ خیرات کرتے ہوئے کنجوسی مت کریں۔ چاہیے وہ مال ہو، کوئی اچھی بات یا مسکراہٹ۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو اور اللہ امت مسلمہ کو اجتماعیت نصیب کرے۔ آمین ثم آمین


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

2 پر “عیدالاضحیٰ ، کورونا اور مالک کی ناراضی” جوابات

  1. راشدہ قمر Avatar
    راشدہ قمر

    ما شاء اللہ ارم
    اللہ کرے زور قلم اور زیادہ

  2. قانتہ رابعہ Avatar
    قانتہ رابعہ

    بہت اچھی کوشش