بھینسیں شہر میں سڑک پر

دس محرم، لاہور اور جوہرٹائون

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

دعاعظیمی۔۔۔۔۔
یہ لاہور ہے۔
دس محرم کی چھٹی ہے۔
سڑکیں آرام فرما رہی ہیں۔
ٹریفک اکا دکا ہے۔
جنہیں سڑک پار کرنے کا شوق ہے اور وہ اپنی اذلی بزدلی کی وجہ سے عام دنوں میں اپنا یہ شوق پورا نہیں کر سکتے، ان کے لیےسنہری موقع ہے۔

آج شہری دیر تک گھروں میں آرام فرمائیں گے، نیاز میں نان حلیم، چنے والے چاول، بریانی زردہ چلیں گے۔ بلکہ گھر کا دروازہ کھلا رکھا جاسکتا ہے۔ موبائل جام رہنے کا خدشہ ہے۔ جلوس منزل مقصود تک پہنچ جانے تک خطرات کسی ناخوش گوار واقعے کے منڈلاتے رہیں گے۔

بہت سے عابدین روزے سے ہو سکتے ہیں، دعا اپنے عروج پہ ہو گی، تسبیحات اور نوافل اور شہدا کی روحوں کے ایصال ثواب کی کوششیں جاری رہیں گی۔
اللہ کریم ….

شہر خاموش چپ چاپ اور سوگوار سا ہے۔ بہت سے شہری شہر چھوڑ کے آبائی گاؤں کی بسیں پکڑ چکے ہیں اور کچھ چھٹیاں منانے۔ بس پارکوں میں کوے شورمچا رہے ہیں یا پھر بچے کرکٹ کھیل رہے ہیں۔

موسم گرم مرطوب ہے۔ البتہ کسی وقت ہوا ڈھارس بندھانے کے لیے کوئی نمائندہ جھونکا بھیج دیتی ہے۔۔۔۔۔ راتوں کو جاگنے والے دن کو دیر تک محو خواب ہیں۔۔۔۔۔ جاگتے رہو۔۔۔۔
شہر کے دل میں بہت سے شہر، ویرانے، بستیاں، آبادیاں اور وادیاں آباد ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جوہر ٹاون سے لاہور کو دیکھوں تو۔۔۔ میں مضمون لکھوں تو
لاہور کے بارے میں پہلا جملہ لکھوں گی کہ
شہرلاہور شہرکا شہر اور گاؤں کا گاؤں ہے۔۔۔۔
یہاں آپ کو ہر وہ چیز ملے گی جو کسی شہر کی شان، آن اور بان ہے مگر ساتھ ہی ساتھ آپ کو میلے، ٹھیلے، کشادگی، گدھے، گھوڑے، بکریاں، بھینسیں اور دیگر سامانِ گاؤں بھی وافر مقدار میں دستیاب ہو گا

کیونکہ یہ پنجاب کے پنجابیوں کا شہر ہے اور پنجابی عموماً وہ جو دیہاتی پس منظر رکھتے ہیں ان کے کھابے شابے بلکہ چھابے سب دیہی زندگی کی جھلک سے بھرے ہوئے ہیں۔

اس پر ایک چشم دید گواہ کا واقعہ سنیے،سچا۔۔۔ بلکہ پڑھیے ۔۔۔۔
"جوہر ٹاؤن میں واقعی یہ سب رنگ دیکھنے کو ملتے ہیں، باقی کئی علاقوں سے ایل ڈی اے والوں‌ نے ، مار مار کر گجروں کی بھینسوں کو بھگادیا ہے۔

ایک روز میں جوہرٹاؤن میں شوکت خانم ہسپتال کی طرف جارہاتھا، ایک کیری ڈبہ کو ایک بھینس سے ٹکراتے دیکھا، میں اسے دیکھ ہی رہاتھا کہ ایک رکشہ والے نے اپنا رکشا میری گاڑی کے ساتھ ٹکرا دیا، رکشہ ڈرائیور بھی اُسی بھینس اور کیری ڈبہ کو دیکھ رہاتھا "
اب امید ہے کہ آپ کو میرے جملے کی صحت پر یقین آ چکا ہو گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں