محمدعامرخاکوانی، کالم نگار،دانشور

کرونا وائرس: وبا کے یہ دن کہاں اور کیسے گزاریں؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

محمدعامرخاکوانی:
مجھے تو لگتا ہے کہ اگلے عشرے کو اعتکاف کے سے انداز سے گزارنا چاہیے۔ زیادہ سے زیادہ وقت خلوت میں گزارا جائے۔ تمام طبی ماہرین یہ احتیاط تجویز کر رہے ہیں۔ تین چار طریقے ہوسکتے ہیں ۔

جن لوگوں کو چھٹیاں ملی ہیں، تدریس یا دیگر بعض شعبوں کے لوگ، وہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت گھر پر ہی گزاریں، باہرہوٹل ، مالز وغیرہ میں جانا تو خیر بالکل ہی ٹھیک نہیں، قریبی عزیزوں کے گھر وزٹ کرنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں۔ فون پر رابطہ رکھیں اور گھر آنے کے خواہش مندوں کو صاف کہہ دیا جائے کہ براہ کرم چند دنوں کے بعد زحمت فرمائیں۔

جہاں تک ممکن ہو سکےبازار بھی کم سے کم چکر لگائے جائیں۔ اس کا بہترین طریقہ یہ ہے چند دنوں کا ضروری راشن ایک ساتھ لے آئیے، پورا گھر بھرنے کی ضرورت نہیں، بس دو تین سبزیاں لے لیں، آٹا وغیرہ تو عام طور ہفتے دس پندرہ دن کا ہی اکٹھا لیا جاتا ہے،

ناشتے کے لئے بچوں کو باہرہر صبح بھیجنے کے بجائے ایک کے بجائے دو ڈبل روٹیاں منگوا لیں، چار پانچ دن عام طور سے ایکسپائری ہوتی ہے، اسی طرح اگر ممکن ہو تو انڈے بھی ایک درجن کی جگہ دو درجن منگوا لئے جائیں تاکہ ہفتے بھرکی یا اس سے زیادہ دنوں کی کفالت ہوسکے ۔

گھر کی خواتین کو بازار بالکل ہی نہیں جانا چاہیے، ایمرجنسی ظاہر ہے استثنائی معاملہ ہے۔ بچوں اور مردوں کو بھی کم سے کم باہر بھیجیں، ایک ہی بار تمام چیزوں کی فہرست بنا لیں ، جو باہر جائے ، وہ لیتا آئے۔ باہر جانے والے ماسک استعمال کریں اور بچوں کو سمجھا دیا جائے کہ دکاندار یا کسی اور سے ہاتھ نہیں ملانے، وہاں بھی غیر ضروری ٹچ نہیں کرنا۔

یہ اصول بنا لیا جائے کہ باہر سے گھر آنے والا سب سے پہلے صابن سے ہاتھ منہ اچھی طرح دھوئے گا۔ اگر صحن، پورچ وغیرہ میں واش بیسن ہے تو وہاں صابن یا بہتر ہے کہ ہینڈ واش لوشن رکھ دیں۔ اس اصول پر سختی سے عمل کریں۔

جن کی جاب ہے، جانا ضروری ہے، وہ ظاہر ہے جائیں گے۔
تین اصول یاد رکھیں:
ہاتھ کسی سے نہیں ملانے،
ایک صابن ساتھ لے جا کر دفتر میں میز وغیرہ کے ساتھ رکھ لیں،
پہلے اچھی طرح ہاتھ دھوئیں اور بعد میں بھی دو تین بار ہاتھ دھو لئے جائیں، اگر پاکٹ سینی ٹائزر موجود ہے تو اسے بھی استعمال میں لایا جا سکتا۔

دفتر میں پبلک انٹرایکشن ہے تو پھر ماسک ضروری ہے اور گلوز دستیاب ہونے پر وہ بھی استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ دفتر سے نکلتے وقت مزید احتیاط کی جائے۔

یہ بات بار بار کہی جا رہی ہے ، مگر اتنی اہم ہے کہ اس کی تذکیر کرتے رہنا چاہیے ۔ احتیاط اور احتیاط ہی اس وبا سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں