مہاترمحمد، طیب ایردوان، عمران خان

کوالالمپورسمٹ : پاکستان نے درست راستے کا انتخاب کیا

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

سہیل بلخی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان کی کوالالمپورسمٹ میں شامل ہونے کی آخری وقت تک کی کوششوں نے ترک صدر طیب اردگان اور ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیرمحمد کو یہ کہنے پر مجبور کیا کہ
"پاکستان ہمارے ساتھ ہے، اس پر دباؤ ڈال کر اسے روکا گیا….”
یہ پہلا اجلاس تھا… آخری تو نہیں؟

پاکستان نے وقتی طور پرانے اور تاریخی تعلقات کے دباؤ کے سامنے بیچ کا راستہ اختیار کیا…. پرانے دوست کو منانے کی کوششیں کی کہ یہ راستہ امت کے مفاد میں ہے اور پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنے دیا جائے…
پھر پرانے دوست کی ہٹ دھرمی اور ضد پر اس کی دوستی کو لات مارنے کی بجائے وقتی طور پر اس کی بات سن لی….

دوسری طرف میچور اور پڑھے لکھے دوستوں کو اعتماد میں لیا کہ پرانا دوست چاہے اڑیل ہے اور اس وقت بات نہیں سمجھ رہا مگر ہم اسے چھوڑ بھی نہیں سکتے…ہمارے برسوں پر پھیلے لازوال تعلقات ہیں اس ملک سے اور سعودی عرب کو ہم پاکستانی اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں…

ایک دوست کو ناراض کرکے دوسروں کے ساتھ پارٹی کرنا اور ذوالفقار علی بھٹو کی طرح قرارداد پھاڑ کے ہیرو بننے کا راستہ آسان مگر چیپ تھا….

اگرایک طرف سمٹ میں شریک ہوکر "تاریخ میں نام لکھوانا” بہت پرکشش لگ رہا تھا… تو دوسری طرف سمٹ کے بعد پاکستان کو چلانا بھی تھا….

پاکستان نے سمجھداری اور میچورٹی کا مظاہرہ کیا…نہ کسی کو چھوڑا نہ دوسرے کیمپ میں جانے کا لیبل لگوایا….. اپنے حالات کے مطابق، اپنے ملک کے بہترین مفاد میں بہترین راستہ چنا….اپنے لیے کسی نئی آزمائش کو دعوت نہیں دی… پاکستان نے جان لیا کہ دوسروں کی مدد سے پہلے خود کو آکسیجن ماسک لگانا لازمی ہے….

پاکستان اس سمٹ میں غیر حاضر رہ کر بھی شریک تھا اور اس کی غیرموجودگی محسوس کی گئی، اس کے لیے اچھے جذبات کا مظاہرہ کیا گیا …..پاکستان نے سمٹ میں نہ جاکر کچھ نہیں کھویا … اسے کئی اطراف سے مشکلات اور چیلنجز کا سامنا ہے اور ایسے میں اپنی مشکلات بڑھانا ازلی دشمن کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے برابر ہے…..
کبھی کبھار یہ مان لینے میں کیا حرج ہے کہ ہمارے اوپنرز بھی لگاتار دو میچوں میں سنچریاں بناسکتے ہیں؟


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں