ایکواڈور، غم زدہ خاتون ماسک پہنے ہوئے

کورونا وائرس: ایکواڈور، مردہ قراردی جانےوالی خاتون زندہ ہوگئی

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

لاطینی امریکہ کے ایک چھوٹے سے ملک ایکواڈور میں‌29 اپریل تک کورونا وائرس کی وبا سے 24,258 افراد متاثر ہوئے۔ اب تک 871 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جن میں سے 208 افراد 27 اپریل کو ہلاک ہوئے۔ ایک کروڑ 70 لاکھ 80 ہزار کی آبادی والے اس ملک کے ہر 10 لاکھ لوگوں میں 1,375 افراد اس وبا سے متاثرہوئے اور ہر 10 لاکھ لوگوں میں سے 49 افراد ہلاک ہوئے۔

چھوٹے سے اس ملک میں 871 افراد کی ہلاکت انتہائی خراب صورت حال کی عکاسی کررہی ہے۔ ہسپتالوں میں افراتفری کا عالم ہے ، خاندان کے خاندان دیوانوں کی طرح اپنے عزیزوں اور رشتے داروں کی لاشیں ڈھونڈنے میں لگے ہوئے ہیں۔

27 مارچ کو 74 سالہ ایلبا مارروری کے گھر والوں کو ان کے انتقال کی خبر دی گئی اور انھیں مردہ خانے لاش کی شناخت کے لیے بلایا گیا۔ خاتون کا ایک بھانجا شناخت کے لئے مردہ خانے پہنچا، لیکن اسے لاش کے قریب نہیں‌جانے دیاگیا، دور ہی سے شناخت کرنے کو کہاگیا۔ بھانجے جیمی مورلا کے مطابق اتنی دور سے انھیں وہ لاش اپنی خالہ کی ہی لگی۔
شناخت کے بعد لاش کو جلا کر راکھ ایلبا مارروری کے خاندان کو بھجوا دی گئی۔ یہ راکھ اس 74 سالہ خاتون کی نہیں تھی۔

ایلبا مارروری ایک ہسپتال میں‌پڑی ہوئی تھیں اور تقریباً ایک ماہ سے کومے میں‌تھیں۔ گزشتہ جمعرات کو انھیں ہوش آیا تو انھوں نے ڈاکٹروں سے اپنی بہن کا نمبر ملانے کو کہا۔ اگلے ہی لمحے غم زدہ خاندان کو خاتون کے زندہ ہونے کا پتہ چلا تو وہ رونا دھونا چھوڑ کر خوشی سے چیخنے چلانے لگا۔

بعدازاں ہسپتال کی ایک ٹیم اس خاندان سے معافی مانگنے گئی۔ ٹیم کے افراد کا کہناہے کہ ہسپتال میں افراتفری کے عالم میں یہ غلطی سرزد ہوگئی۔

ایکواڈور میں بہت سے لوگوں کو مارروری کے زندہ ہونے کا پتہ چل گیا لیکن یہ نہیں پتہ چلا کہ جس خاتون کو زندہ جلایاگیا ، وہ کون تھی۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں