یوم خواتین

تکریم نسواں تحفظ زن

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

8مارچ عالمی یوم خواتین سے پہلے۔۔۔ اظہار تشکر

زرافشاں فرحین ( حریم ادب )

یہ ہزار برس کا قصہ ہے 

پل دو پل کی بات نہیں .

برہنہ پا میں چلتی تھی 

درد میں سانجھی ساتھ نہیں 

آنکھوں میں ویرانی تھی 

دل بھی میرا شانت نہیں  

اجلے دن میں نا کھیلی تھی 

گھور اندھیری رات میں بھی 

حصہ میں جس کے آتی تھی

وہ شاہ میں گدا کہلاتی تھی

 آنسو پی کے جیتی تھی 

ذلت کا نشانہ بنتی تھی 

یا خاک میں زندہ رلتی تھی 

ہرس و ہوس کا سمبل  تھی 

یا اینٹوں میں چن دی جاتی تھی 

چند ٹکوں میں بکتی تھی

 آہ میری بے مایہ تھی

 سوکھے لبوں پہ مچلتی تھی 

پر دور کہیں برسات نہیں 

یہ کرم ہوا پھر خوب ہوا 

ان  (محمدﷺ )کے دم سے ہر غم دور ہوا 

بابا نے انگلی تھامی سر پہ رداء شفقت دی 

آ ہیں سن کر بھیا نے مجھ کو صداء قوت دی 

قدموں تلے جنت رکھ دی 

سارے جہاں کی نعمت دی 

بناکر رحمت میری ہستی 

مجھ کو شان و شوکت دی 

قوی بازؤں کا حصار دیا 

بیٹوں نے بھی پیار دیا 

کیسی نایاب  قسمت تھی 

جو میں نے اپنے ہاتھوں گم کردی 

تکریم بھی ملی تعظیم بھی ملی 

تقدیس کی تقدیر ملی 

میں جو پلٹ کر اس راہ پہ چلوں

جو سائباں کو جاتی ہو

منزل ملے خوشی امر کرلوں 

ڈھونڈوں کوئی کنارا ہو 

ڈوبتے کا سہارا ہو 

عرش والے نے دعا کچھ یوں سن لی 

عظمت وہ ہو جو مقام دلاتی ہے 
مالک نے مجھے پھر عطا  کردی 

وہ بانہ جو "قوام "کہلاتی ہے 


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں