سپیشل بچہ ماں کے ساتھ

ایک کام جو سپیشل بچوں کی مائوں کو ضرور کرنا چاہیے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

نگہت حسین

ہاں یہ حقیقت ہے کہ ہم اسپیشل بچوں کی مائیں وہ واحد مائیں ہوتی ہیں جو اپنی اولاد کو اپنی زندگی میں ہی اللہ تعالی کے سپرد کرکے جانا چاہتی ہیں ۔
یہ کہتے ہوئے اس کی ہچکیاں بندھ گئیں ۔
آنسو پونچھتے ہوئے کہنے لگی کہ
ہم دعائیں بھی لرز کر مانگتے ہیں ۔۔!
کیا دعا مانگیں ہم ؟
زندگی کی یا جدائی کی !

اور یہ بھی حقیقت ہے کہ ہم اپنی زندگی بھی اتنی ہی مانگتی ہیں کہ ان جیسے فرشوں جیسے معصوم بچوں کو کسی اور کا محتاج نہ ہونا پڑے ۔
اور پتہ ہے ماں کا یہ دل 💓 ایسی موہنی پیاری صورتوں والے بچے کی جدائی کے تصور سے بھی پھٹنے لگتا ہے ۔

وہ ایک باہمت ماں ہے لیکن آج بکھر جانا چاہتی تھی ۔ میں خاموشی سے ان کا ہاتھ تھام کر بھیگی آنکھوں کے ساتھ ان کا حال دل سنتی رہیں ۔
کیسی کیفیت بیان کر رہی تھیں۔ دل گداز ایک جیسی ۔ آنسو موتیوں کی طرح لڑھکتے جارہے تھے ۔ مجھ میں انھیں چننے کی بھی ہمت نہ تھی ۔

ایک دفعہ میں نے ایک سی پی چائلڈ کی والدہ سے پوچھا تھا کہ آپ کا جو بیٹا سی پی چائلڈ ہے اس کی دیکھ بھال کیسے کرتی ہیں ؟

جوابا وہ ماں جو بہت مایوس تھی ۔ٹوٹے اور مایوسانہ لہجے میں سرد آہ بھر کر بولی کہ بس ان کا کیا کرنا ہے ۔زندگی ہی چلانی ہے ۔
آپ ایسے بچوں کے حوالے سے کوئی بہت بڑی بہتری رونما ہو جائے اس کی کیا توقع رکھتی ہیں۔؟
اس سوال نما جواب پر خاموش ہی ہونا پڑا ۔

ایسے جواب اکثر اسپیشل بچوں کے والدین بھی دیتے ہیں اور ان کے اردگرد لوگ انھیں سمجھاتے بھی ہیں ۔
جس کا اصل مقصد یہ ہوتا ہے کہ والدین کو اس حقیقت کو دل سے قبول کروا کر بچوں کو قبول کروایا جائے اور اصل علاج معالجے کی ظرف متوجہ کیا جائے ۔

لیکن حقیقت قبول کئے چہرے دیکھے ہیں آپ نے ؟
میں نے دیکھے ہیں ۔ ان کی سماعتوں سے ٹکراتی حقیقت قبول کروانے والی بے ہنگم آوازیں ہوتی ہیں۔
ایسے چہرے
مایوس اور مظلوم چہرے
ٹوٹے لہجے اور پست ہمتوں والے
اب اس کا کیا ہوسکتا ہے ؟ کچھ بھی نہیں ۔

تو اسپیشل بچوں کے والدین خصوصی طور پر وہ بچے جن کو صحت کی مشکل صورتحال سے گزرنا پڑتا ہے ۔ جان لیں کہ
سب سے بڑی شکست ۔مایوسی ہے ۔
اور سب سے بڑی فتح اور خوشی امید کی وہ کرن ہے جو آپ کے دل میں روشن ہوتی ہے ۔

دعا وہی امید کی کرن ہے ۔اور اسی مایوسی کا علاج ہے ۔جو آپ پر طاری ہونے کی کوشش کرتی ہے ۔
دعا میں رب سے
وہ سب مانگ لیا کیجیے جو آپ اپنے بچے کے لئے چاہتے ہیں ۔
اسپیشل بچے کے حوالے سے
اللہ تعالی آپ کی دعاؤں میں ججمنٹس نہیں کریں گے ۔
کوئی فرشتہ آپ کی دعا کو لے کر یہ نہیں بتائے گا کہ بی بی اب جو ہوچکا اسی پر گزارہ کرلو ۔
میڈیکل کے عذرات اور حقیقتیں سب ایک طرف ۔
اس ذات کا کن اور دعا کی خوشی اور اطمینان کا کوئی مول نہیں ۔

دعا تو اس ذات سے مانگی جاتی ہے جو سنتا ہے اور جانتا بھی۔

اپنے بچوں کے لئے مکمل دعا کریں ۔صحت یابی کی اور یہ سوچے بغیر کہ یہ لاعلاج ہے یا ناممکن ہے ۔
بچے کی زندگی عافیتوں اور آسانیوں اور بہتری کے ساتھ مانگنے کی دعا
اور ڈریے نہیں، نہ ہی ہچکچائیں ۔ معجزے بھی مانگ لیجیے ۔

دعائوں میں معجزے مانگنا علیحدہ اور معجزے کا انتظار کرنا یا اس معجزے کے لئے لاحاصل بھاگ دوڑ کرنا دو الگ چیزیں ہیں ۔

حقیقت قبول کرنا مایوسی کی کیفیت کا نام نہیں
حقیقت ، اللہ رب العالمین کے فیصلوں پر تسلیم و رضا کا پیکر بن جانے کا نام ہے ۔بددل ہونے کا تو نہیں ۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں