مسجد الحرام، مکہ مکرمہ، سعودی عرب

عمرہ کے خواہش مندوں کے لیے خوشی کی بڑی خبر، سعودی عرب نے ویزا پالیسی میں بڑی تبدیلی کردی

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

بادبان رپورٹ

دنیا بھر میں موجودہ عمرہ کے خواہش مندوں کے لیے خوشی کی بڑی خبر یہ ہے کہ اب سعودی عرب کے شہری دنیا بھر سے اپنے دوستوں کو عمرہ ادائیگی کے لیے ذاتی وزٹ ویزہ پر بھی بلا سکیں گے۔ وہ نہ صرف عمرہ کی ادائیگی کریں گے بلکہ پورے سعودی عرب کی سیر و سیاحت بھی کرسکیں گے۔

سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ اب سعودی شہری بیرون ملک مقیم اپنے مسلمان دوستوں کو ذاتی وزٹ ویزا پر نہ صرف عمرہ کے لیے  بلا سکتے ہیں بلکہ سیاح اس ویزا پر سعودی عرب کے تمام سیاحتی مقامات کی سیر بھی کرسکیں گے۔

وزارت حج و عمرہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ذاتی وزٹ ویزا آن لائن بھی حاصل کیا جا سکتا ہے، وہ سنگل انٹری کے لیے بھی ہوسکتا ہے اور ملٹی پل انٹری کے لیے بھی۔ ہر دو قسم کے ویزا پر لوگ مکہ مکرمہ میں بیت اللہ شریف اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کی زیارت کے علاوہ، زائرین سعودی عرب کے مختلف سیاحتی مقامات کا دورہ بھی کرسکیں گے۔

ذاتی وزٹ ویزا کے لیے درخواستیں سعودی وزارت خارجہ کے ویزا پلیٹ فارم کے ذریعے دی جا سکتی ہیں۔

وزارت حج و عمرہ کی طرف سے فراہم کردہ مزید معلومات کے مطابق سنگل انٹری ویزا 90 دن جبکہ ملٹی پل انٹری ویزا ایک سال کے لیے کار آمد ہوگا۔ مزید براں ملٹی پل انٹری ویزا  رکھنے والا سیاح ہر وزٹ میں 90 دن تک سعودی عرب میں رہ سکتا ہے۔

دوسری طرف بیت اللہ شریف اور مسجد نبوی کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ حالیہ حج کے بعد شروع ہونے والے عمرہ سیزن میں زائرین کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہوچکی ہے۔ یاد رہے کہ حج کے بعد چند ہفتوں تک عمرہ کرنے والوں پر اس لیے پابندی عائد کردی جاتی ہے کہ حجاج کرام بہ اطمینان اپنے ملکوں میں واپس چلے جائیں اور ایئر پورٹس، مقامات مقدسہ پر غیر معمولی رش قائم نہ ہو۔

مسجد نبوی، مدینہ منورہ میں حاضرین

واضح رہے کہ سعودی عرب نے 2016 سے ویژن 2030  کے عنوان سے اپنے ایک اسٹریٹجک منصوبے کے تحت اپنے تمام تاریخی اور ثقافتی مقامات کو سیاحوں کے لیے کھول دیا تھا تاکہ سیاحت کی صنعت فروغ پا سکے۔

اس پروگرام کا مقصد سعودی عرب کا تیل کی برآمدات پر انحصار کم کرنا اور نئی صنعتوں، شعبوں میں ترقی اور توسیع کے ذریعے اپنی معیشت کو متنوع بنانا ہے۔

سیاحت سعودی ویژن 2030 کا کلیدی حصہ ہے، جس میں سعودی عرب کا ہدف 2030 تک 10 کروڑ زائرین کو اپنے ہاں بلانا ہے۔

اس منصوبے کے نتیجے میں سیاحت کی صنعت سے ملک کی بڑھتی ہوئی افرادی قوت کے لیے 10 لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہونے کی امید ہے، دوسری طرف اس سے محصولات میں بھی اضافہ ہوگا جو ملکی معیشت کی مضبوطی کا باعث بنیں گے۔

اس منصوبے کے تحت مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے مقدس مقامات کی مذہبی سیاحت کو بھی بڑے پیمانے پر فروغ دیا جائے گا، 2030 تک عازمین کی تعداد 3 کروڑ تک بڑھانے کا ہدف رکھا گیا ہے


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں