آج کل سوشل میڈیا پر کراچی سے منتخب ہونے والے ایک رکن صوبائی اسمبلی سیدعبدالرشید کی ویڈیو خوب وائرل ہوئی ہے۔ انھیں رات تین بجے ایک مریض کی کال موصول ہوئی کہ ہسپتال میں ایمرجنسی مریض کا ایکسرے نہیں کیا جا رہا۔ کال لیاری کے “این آئی سی وی ڈی” میں زیرعلاج مریض کی تھی۔ وہ دل کا مریض تھا اور اسے فوری ایکسرے کی ضرورت تھی۔
ایم پی اے اپنے ایک دو ساتھیوں کے ہمراہ ہسپتال جاپہنچے۔ ہسپتال کے گارڈ سمیت کوئی بھی انھیں پہچان نہ سکا۔ وہ سیدھے لیاری جنرل کے ایکسرے ڈیپارٹمنٹ پہنچے جو بند پڑا ہواتھا۔ سیدعبدالرشید نے آرایم او کا پتہ چلایا تو وہ صاحب سورہے تھے،انھوں نے خود آر ایم او کو جگایا، اس کے بعد آئی سی یو انچارج کو جگایا۔ انھوں نے ان سے استفسار کیا کہ آپ کی اس لاپروائی سے مریض مرگیا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟
پھر ایم پی اے نے دستیاب سٹاف کے ساتھ پورٹیبل ایکسرے مشین خود اٹھائی اور اسے اس کی ضرورت کے مقام تک سیڑھیوں کے ذریعے پہنچایا۔ یادرہے کہ ہسپتال کی لفٹ بھی خراب پڑی ہوئی تھی۔
انھوں نے ہسپتال کے عملے سے پوچھا کہ یہاں سے عام آدمی کیسے زندہ بچ کے واپس جاسکتا ہے۔ واجح رہے کہ سیدعبدالرشید کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے۔