“عمران خان فوج کی زبان بول رہے ہیں”:بھارت

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

انڈیا نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پلوامہ حملے کی تحقیقات کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے ۔ انڈیا کا کہنا ہے کہ وہ ممبئی حملے اور پٹھان کوٹ کے حملے کے بھی ثبوت دے چکا ہے لیکن ان میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

انڈین وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں پلوامہ حملے پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے بیان پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے اس حملے کو دہشت گردانہ حملہ بھی نہیں مانا اور نہ ہی اس کے متاثرین کے لیے کوئی ہمدردی ظاہر کی ۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے پلوامہ کے حملے کا ارتکاب کرنے والے دہشت گرد اور جبیش محمد کے دعوے کو نظر انداز کر دیا جنھوں نے اس حملے کی ذمے داری قبول کی ہے ۔ ”یہ سبھی کو پتہ ہے کہ جیش محمد اور اس کے سربراہ پاکستان میں ہیں۔ پاکستان کے لیے ان کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے یہی ثبوت کافی ہے۔‘

اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے ‘نیا پاکستان ‘ اور نئی سوچ کی بات کی ‘ کیا یہی نیا پاکستان ہے کہ نئی حکومت کے وزرا اقوام متحدہ کے ممنوعہ حافظ سعید جیسے دہشت گرد کے ساتھ پلیٹ فارم شئیر کرتے ہیں۔ ‘

عمران خان کی جانب سے بات چیت کی پیشکش پر انڈیا نے کہا کہ وہ صرف اس ماحول میں بات کرے گا جب فضا پوری طرح دہشت گردی اور تشدد سے پاک ہو۔

انڈیا نے پاکستان کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ وہ دہشت گردی کا سب سے بڑا مظلوم ہے ‘یہ حقیقت سے پرے ہے۔ بین الاقوامی برادری کو معلوم ہے کہ پاکستان دہشت گردی کا محور ہے ۔’

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ افسوسناک ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے دہشت گردانہ حملے کے بارے انڈین حکومت کے سخت موقف کو آئندہ پارلیمانی انتخابات کے پیرائے میں دیکھنے کی کوشش کی ہے ۔

بیان میں پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنے کے بجائے پلوامہ کے دہشت گردوں اور پاکستان میں سرگرم دوسری دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کاروائی کرے۔

انڈین میڈیا نےبھی عمران خان کے بیان پر منفی در عمل ظاہر کیا ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عمران خاں نے پاکستان کی فوج کی ترجمانی کی ہے۔

پلوامہ حملے کے بعد دونوں ملکوں کے تعللقات انتہائی کشیدہ ہیں اور تلخیاں بڑھتی جا رہی ہیں ۔ وزریر اعظم نریندر مودی نے پیر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ‘پاکستان سے بات چیت کا وقت اب نکل چکا ہے ۔ اب کاروائی کا وقت ہے ‘ ۔

وزیر دفاع نرملا سیتا رمن سے جب پوچھا گیا کہ انڈیا کس طرح کی کاروائی کی بات کر رہا ہے تو انہوں نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں مزید تفصیلات شیر نہیں کر سکتیں۔(بی بی سی)


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں