غیر معیاری کھانوں سے ہلاکتیں اور پولیو کے قطرے پلوانے کا عجب قصہ

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

اطہر بلال سید ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کل ہی کراچی میں غیر معیاری کھانے کھانے سے 5 معصوم بچے جاں بحق ہوگئے- باپ تو بچوں کو خوشی کی خاطر ریسٹورنٹ لے گیا تھا لیکن خوشی، بھیانک واقعے میں بدل گئی۔ چند روز پہلے بھی ایسا واقعہ ہوا تھا جس میں 2 بچے جاں بحق ہوگئے تھے، 4 سالہ پرانا ایکسپائرڈ منجمد گوشت کلفٹن کے ایک اعلی درجے کے ریسٹورنٹ سے برآمد ہوا تھا۔ مزید تحقیقات ابھی تک جاری ہی ہیں کہ یہ ایک اور واقعہ ہو گیا۔ سندھ میں یہ فوڈ پوائزنگ کا تیسرا واقعہ ہے ایرزونا گرل،حیدر آباد ،اور اب یہ۔۔۔۔

دوسری طرف ریاست پاکستان پوری طاقت سے پولیو کے قطرے پلانے پر تلی ہوئی ہے۔ ابھی مشہور اداکار فواد خان پہ بچوں کو یہ قطرے نہ پلوانے پہ مقدمہ ہوا ہے۔ پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیم میں خاطر خواہ اضافہ کردیا گیا ہے۔ جو نہیں پلواتا اس کے گھر پولیس پہنچ جاتی ہے۔ خود ہمارے کئی جاننے والے ان مراحل سے گزر چکے ہیں کہ طریقے سے اعتراض کرنے پر پہلے پہل تو پوری پوری ٹیم بشمول سینئیر آفیسرز پہنچ جاتی ہے کہ قائل کرے۔ کوئی نہ ملے تو اس گھر کے ایک ہی دن میں تین تین چکر لگائے جاتے ہیں۔ اور نہ ماننے کی صورت میں پولیس آجاتی ہے۔ ایک وڈیو میں تو دروازے توڑ کر گھر میں گھستے دیکھا گیا ہے کہ قطرے کیوں نہیں پلوارہے؟

خبریں ہیں کہ آئی ایم ایف کی شرائط میں پولیو کے قطرے پلوانا شامل ہے۔ اسامہ بن لادن کے گھر جاسوسی بھی پولیو کے قطرے پلوانے کے بہانے کی گئی ۔ آبادی کی تعداد کو کنٹرول میں رکھنے کی کوششیں الگ جاری ہیں۔ یہ بھی اچںبھے کی بات ہے کہ صدر مشرف ہوں یا زرداری، نواز شریف صاحب ہوں یا عمران خان، پولیو کے قطرے والا کام اسی تسلسل سے جاری ہے۔

تصویر کا دوسرا رخ دیکھئے تو ہوٹلوں میں میں موجود کیڑے پڑتے مصالحے، کیچپ، مایونیز، سڑی گلی سبزیاں اور پھل، اور مری یا بیمار مرغیوں کے گوشت۔۔۔ان سے بنی اشیاء کھا کے لوگ موت کے منہ میں ہی جائیں گے کہ محکمہ فوڈ اور صحت کی ٹیمیں تو اپنا ماہانہ حصہ وصول کرنے میں مصروف رہتی ہیں۔

وزیر اعظم صاحب زیادہ نہیں تو پولیو کے قطرے پلانے جیسی سختی افرادی قوت اور چیک رکھ لیجئیے اور ان غیر معیاری کھانوں اور ان کے اجزاء استعمال کرنے والوں کو قابو کیجئیے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں