نوعمری میں شادی سے کیا ہوتاہے؟ جان کر آپ کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

دنیا میں نوعمری کی شادیوں کے رجحان میں کمی واقع نہیں ہورہی ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے پاپولیشن فنڈ کے مطابق اگر اسی رفتار سے نوعمری کی شادیاں ہوتی رہیں تو دنیا میں سن2020ء تک ہرسال 14 لاکھ لڑکیاں نوعمری میں بیاہی جائیں گی۔ 140 ملین لڑکیوں کی شادی 18سال سے کم عمر میں جبکہ 50ملین لڑکیاں15سال سے کم عمری میں ہوگی۔ اس کے نتیجے میں لڑکیاں تعلیم جیسے بنیادی حقوق سے محروم ہوتی ہیں، انھیں صحت کے سنگین مسائل کا سامنا ہوتاہے اور ایسے نقصانات سے دوچار ہوتی ہیں جن کے اثرات طویل مدت تک ان کی زندگی میں رہتے ہیں۔

سب سے بڑا خطرہ حمل اور وضع حمل کے دوران پیچیدگیاں ہوتی ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق جن بچیوں کی شادی 15برس سے کم عمری میں ہوتی ہے، وہ 20سال کی عمر میں بیاہی جانے والی لڑکیوں سے زیادہ دوران حمل اموات کا شکار ہوجاتی ہیں۔ نوعمر ماؤں کے بچوں میں اموات کی شرح 19سالہ ماؤں کی نسبت 60 فیصد زیادہ ہوتی ہے۔ نوعمر لڑکیوں کی بڑی عمر کے مرد سے شادی کے خطرات میں ایڈز بھی شامل ہے۔

یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جن لڑکیوں کی شادی 18برس سے پہلے ہوتی ہے، انھیں گھریلو تشدد کا نشانہ نسبتاً زیادہ بننا پڑتا ہے۔ مثلاً بھارت کی دو ریاستوں کا جائزہ لیاگیا، وہاں ایسی بیویوں پر غیر معمولی تشدد کیا جاتاہے، تھپڑ مارے جاتے ہیں اور خوف وہراس کا شکار رکھا جاتاہے۔ ماہرین متفق ہیں کہ نوعمری کی شادی سے ایک لڑکی اپنے بچپن اور لڑکپن کی خوشیوں سے محروم ہوجاتی ہے۔ دراصل وہ جسمانی اور جذباتی اعتبار سے شادی کے لئے تیار ہی نہیں ہوتی۔

ایسی لڑکی اُس تعلیم و تربیت سے محروم رہتی ہے جو ایک بیوی کے لئے از حد ضروری ہوتی ہے، وہ بے خبر رہتی ہے کہ شوہر کے ساتھ ایک اچھی اور مفید زندگی کیسے گزارنی ہے، نتیجتاً میاں بیوی میں لڑائی جھگڑوں اور مارپیٹ کی نوبت جلد آجاتی ہے، وہ ان مہارتوں اور سمجھ داری سے بھی بے بہرہ رہتی ہے جو بچوں کی پرورش کے لئے اہم ہوتی ہے، یوں بچے سمجھدار ماں کے بجائے ایک بے شعور ماں کی گود میں پلتے بڑھتے ہیں، وہ ان صلاحیتوں اور مہارتوں سے بھی محروم رہتی ہے جو گھرداری کے لئے لازم ہوتی ہیں، ایسے گھرانے مسائل کی آماجگاہ بن جاتے ہیں۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ کم عمر بیویوں/ماؤں کے گھرانے غربت کا شکار بھی ہوتے ہیں اور وہاں صحت کے مسائل بھی نسبتاً زیادہ ہوتے ہیں۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں