کولڈڈرنکس سے بھرا ایک گلاس

"ظالما کوکا کولا پلادے”

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

عظمیٰ عنبرین۔۔۔۔۔۔
عرصہ ہوا کہ میں نے کوک اور پیپسی پینا چھوڑ دی تھی.کبھی کبھار سیون اپ تقریبات میں یا خاص مواقع پر لے لیتی تھی.

کل ہی ایک آرٹیکل پڑھا اور کبھی کبھار والے سوڈا ڈرنکس بھی چھوڑ دینے پر غور کیا.لیکن آج مغرب کے بعد بوجوہ ایک گلاس سیون اپ لینا پڑی.اسے خریدنے والے اور سرو کرنے والے سبھی فیس بک پر موجود ہیں.ان کی خدمت میں بھی یہ کارآمد آرٹیکل حاضر ہے.پڑھیں اور ارادہ کریں کہ کیوں نہ ان ڈرنکس سے جان چھڑوا لی جائے:

ایک چینی کہاوت ہے ” پیاس سے پہلے کنواں کھود لو” چینی گرم پانی میں چند پتے سبز چائے کے ڈال کر پیتے ہیں. ہم ٹھنڈا پانی پیتے ہیں۔

افطار کے دسترخوان پر جب کوکا کولا کی بوتل نظر آتی ہے تو یہ ایسا ہی ہوتا ہے جیسے پیاسے نے کنویں میں چھلانگ لگانے کیلئے کنواں کھودا تھا۔ ایک چھوٹے کوکا کولا کے کین میں دس چمچ چینی ہوتی ہے۔ یہ چینی اتنی زیادہ ہے کہ آپ پیتے تو الٹیاں کردیتے۔ کوکا کولا نے اس میں فاسفورک ایسڈ ملا دیا۔ یہ تیزاب اس چینی کی مٹھاس کو کم کردیتا ہے۔

ایک عام انسان کی ضرورت روزانہ چھ چمچ چینی ہے تو کوکا کولا اتنی چینی کیوں ڈالتا ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ یہ پیتے ہی اگلے بیس منٹ میں آپ کا بلڈ شوگر ڈرامائی انداز میں بڑھ جاتا ہے۔

یہ انسولین کا ایک burst بناتا ہے. جگر تیزی سے ضرورت سے زیادہ شوگر کو fats میں تبدیل کرنا شروع کر دیتا ہے۔ اگلے چالیس منٹ تک جسم اس میں موجود ساری کیفین جذب کرلیتا ہے۔ ہمارا بلڈ پریشر تیز ہو جاتا ہے۔ ایک مدھم سی سنسنی جسم میں محسوس ہوتی ہے۔

نیورو سسٹم میں dopamine بڑھ جاتے ہیں اور ہم اچھا اچھا محسوس کرتے ہیں۔ یعنی کوکا کولا بھی ہمارے ساتھ ویسا ہی کرتا ہے جیسے ہیروئین کی کوئی کمزور خوراک ہو۔ جسم پیاسا رہ جاتا ہے۔ دماغ اپنے مزے کیلئے کہتا ہے "ظالما کوکا کولا پلادے” اور ہم پھر پینے لگ جاتے ہیں۔

بھاڑ میں جائے ٹائپ ٹو شوگر، دل موٹاپا اور دانت.. "ظالما کوکا کولا پلا دے۔”
اگلی پیاس سے پہلے گرنے کیلئے ایک کنواں اور کھود لیں۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں