جسٹس فائز عیسیٰ اورصدرپاکستان ڈاکٹرعارف علوی

جسٹس فائزعیسیٰ کو کس جرم کی سزا مل رہی ہے؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

عامر خاکوانی ۔۔۔۔۔۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس افسوسناک ہے۔ جسٹس فائز کا شمار انتہائی دیانت دار، اصول پسند اور دلیرانہ فیصلے دینے والے ججوں میں ہوتا ہے۔ ان جیسے ججز کی دنیا کی کسی بھی عدالت میں موجودگی اس عدالت کی توقیر میں اضافہ کرتی ہے۔

فائز عیسیٰ کے لئے جج ہونے نہ ہونے سے کچھ فرق نہیں پڑتے۔ وہ ان چیزوں سے بالاتر ایک قابل رشک روایات رکھنے والے جج ہیں۔

جسٹس فائز عیسیٰ کو سابق چیف جسٹس افتخار چودھری نے مجبور کر کے بلوچستان ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنایا تھا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کسی جج کو براہ راست ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی روایت موجود نہیں تھی۔

مگر اس کی سادہ وجہ یہ تھی کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے تمام ججوں نے پی سی او کے تحت حلف اٹھا لیا تھا اور بعد میں سپریم کورٹ کے پی سی او کے خلاف فیصلے بعد کے چاروں ہائی کورٹس کے سو کے قریب پی سی او ججز فارغ ہوگئے تھے ۔

اس لئے اس فیصلے کی رو سے بلوچستان ہائی کورٹ خالی ہوگئی تھی۔ ایک بھی جج وہاں موجود نہیں تھا۔ جسٹس فائز عیسیٰ اسی لئے چیف جسٹس بنے کہ بلوچستان ہائی کورٹ میں سرے سے کوئی جج موجود ہی نہیں تھا۔

جسٹس افتخار چودھری نے انہیں مجبور کر کے حلف اٹھایا ، یہ دلیل دے کر کہ آپ جیسے لوگ اگر میرا ساتھ نہیں دیں گے تو میں یہ سب کچھ کیسے کر سکوں گا۔

یہ کہنا بھی غلط اور افسوسناک ہے کہ جسٹس فائز عیسیٰ نے بطورجج سپریم کورٹ ن لیگ کے حق میں فیصلے کئے۔ نہیں ایسا نہیں ہے۔

اعلیٰ عدالتوں سے معمولی سی واقفیت رکھنے والے لوگ بھی یہ جانتے ہیں کہ اپنے کنڈکٹ ، معیار اور قابلیت کے لحاظ سے جسٹس فائز عیسی کتنے ممتاز اور منفرد جج ہیں۔ ان کا کوئی ثانی ملنا مشکل ہے۔

جسٹس فائز کی بعض آرا سے اختلاف کیا جا سکتا ہے، سوموٹو کے حوالےسے، جوڈیشل ایکٹوازم پر ان کی رائے سے کسی کو ممکن ہے اتفاق نہ ہو، مگر بطور جج یہ رائے رکھنا ان کا حق ہے۔

ہر کوئی جانتا ہے، ہر کسی کو جاننا چاہیے کہ جسٹس فائز عیسیٰ کو کس جرم کی سزا مل رہی ہے؟ ہمیں ریکارڈ کلیئر رکھنے چاہئیں، خاموش رہیں یا آواز اٹھائیں، جو درست بات ہے، اس سے انحراف نہ کیجئے ۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں