عمران خان اور جسٹس قاضی فائزعیسیٰ

عمران خان کا انجام پٹیشنر ریاض‌ جیسا ہوگا؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

شمس الدین امجد۔۔۔۔۔۔
میں ایسا کیوں سمجھتا ہوں عمران خان کا حال مشکوک پیٹشنر ریاض حنیف راہی والا ہوگا؟ تو اِس کے لئے میں آج آپ کو ایک ایسا واقعہ بتانے جا رہا ہوں جو آج تک کہیں رپورٹ نہیں ہوا۔

قصہ یوں ہے کہ ایک مشکوک ساکھ کے حامل پیٹشنر ریاض حنیف راہی نے2016 میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تعیناتی کے خلاف دائر کردہ پیٹیشن کو رجسٹرار آفس کی طرف سے اعتراض لگا کر واپس کردیا گیا تھا۔

لیکن دو سال بعد اچانک مارچ 2018 میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اِن چیمبر سماعت کی اورریاض حنیف راہی کی پیٹیشن پر اعتراضات ختم کرکے سماعت کے لئے اپنی ہی عدالت میں لگا لیا۔

لیکن جب سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے اِس اقدام پر بالخصوص بلوچستان/کوئٹہ بار اور بالعموم پاکستان پاکستان بھر کی بارز (ماسوائے لاہور ہائی کورٹ بار) کی طرف سے شدید ردِعمل آیا جبکہ میڈیا نے بھی پیٹشنر کے مشکوک پسِ منظر کو کھنگالنا شروع کیا اور پیٹشنر کی نیت پر سوال اُٹھانا شروع کیے تو

بقول شخصے قاضیِ وقت جسٹس ثاقب نثار کے ہاتھ پیر پھول گئے اور انہوں نے کُچھ روز بعد ہونے والے دورہِ کوئٹہ سے قبل پیٹیشن کو ٹھکانے لگانے کے لئے بھاگ دوڑ شروع کر دی کیونکہ وہ جانتے تھے کوئٹہ میں بلوچ وکلا کی طرف سے اُن کو شدید ردعمل کا سامنا ہوگا۔

سماعت سے ایک رات قبل پولیس نے راولپنڈی میں رات گئے پیٹشنر ریاض حنیف راہی کے بیٹے سے یقین دہانی حاصل کی کہ ان کا باپ صبح عدالت میں پیش ہو کر اپنی درخواست پر دلائل دے گا

جبکہ پیٹشنر ریاض حنیف راہی کے رحیم یار خان میں واقع آبائی گھر بھی اُسی رات ایک سیشن جج نے خاندان کے افراد کو بھی پیغام دیا کہ وہ صُبح ریاض حنیف راہی کی سُپریم کورٹ میں حاضری کو یقینی بنائیں۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی پیٹشنر کوکہا جا رہا تھا کہ وہ اپنی درخواست پر سماعت سے کسی صورت غیر حاضر نہیں ہو سکتا۔ جی ہاں ریاض حنیف راہی ایڈوکیٹ پیٹشنر تھے، کسی کیس میں مطلوب ملزم نہیں۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں