میرشکیل الرحمن، ایڈیٹر انچیف روزنامہ جنگ

میرشکیل الرحمن :اصل میں کون ہے؟ کس کا بیٹا ہے؟؟؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

خودکلامی/ زبیر منصوری
یہ اس شخص کا بیٹا ہے جو کہتا تھا
صحافت کو ہم نے انڈسٹری بنایا،جو کہتا تھا جنگ اخبار ڈیپارٹمنٹل اسٹور ہے یہاں شراب بھی ہے اور جا نماز بھی جو چاہے لے لے
کیونکہ پیسہ ہی ان کا خدا ہے۔

مجھے وہ زیرک آدمی یاد ہے جس نے جیو کے آغاز پر کہا تھا کہ یہ آنے والے دنوں میں انڈیا کا سپورٹر ہو گا
میر شکیل الرحمن وہ شخص جسے جب نواز شریف کے پالتو سیف الرحمن نے نچوڑنا شروع کیا تو یہ بھیگی بلی بن کر پریس کلب میں صحافیوں کے پاس مدد کی بھیک مانگنے جا پہنچا تھا۔

جس نے قاضی صاحب سے مدد مانگی تھی۔
مگر پھر جب اسلام اور جماعت کی خبروں کی بات آتی ہے تو یہ فون تک اٹھانے کا روادار نہیں، اپنا چینل اس نے ٹھیکے پر ایک مکتبہ فکر کے لوگوں کو دے رکھا ہے جو پوری عیاری و مکاری سے جانتے ہیں کہ کس خبر کو دبانا ہے کسے دکھانا ہے۔

میر صاحب بیسیوں بزنس ہیں آپ کے اور ملازمین ہڑتال کر کے تنخواہ لیتے ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے؟

کسی سے سنا تھا کہ ہر اہم ملک کاکوئی ایک بڑا میڈیا ہاؤس یہودیوں کے پے رول پر ہوتا ہے۔ جنگ بھی اپنی پوزیشن کلئیر کرے!کیونکہ دین الگ اور دنیا الگ ہے سکیولرزم کی اس سوچ کو پاکستانی معاشرے میں پوری قوت سے فروغ آپ نے ہی دیا تھا۔

اور
میر شکیل صاحب کچھ خبر بھی ہے کہ آپ کا چینل جس متعصب گروہ کے ہاتھ میں ہے وہ کیا کر رہے ہیں؟
یہ گروہ اور اس کے سربراہ جو اتفاقاً آپ کے چینل کے بھی سربراہ ہیں ملک کی نوے فیصد اکثریت کی مرضی کے خلاف آپ کے چینل کو لے کر چل رہے ہیں

ابھی وومن ڈے کو ہی لے لیں انہوں نے کھل کر صحافتی اخلاقیات کی دھجیاں اڑائی ہیں، پورا وقت پوری قوت سے عورت مارچ کو کور کیا گیا۔ شاہ زیب خانزادہ نے اپنے خبث باطن کا کھل کر اظہار کیا اور خلیل الرحمن کا موقف لئے بغیر شکیل الرحمن کے چینل پر اپنی نفرت کا اظہار کیا( کاش! وہ اس کے خلاف یو کے میں کورٹ چلے جائیں )

یہ چند جانبدار اینکرزلبرل عورت اور الحاد کے سب سے بڑے علمبردار بنے ہوئے ہیں اور آپ کے خرچ پر آپ کے چینل پر آپ کے خلاف ملک کی نوے فیصد آبادی میں نفرت پیدا کر رہے ہیں ۔

میں خوب جانتا ہوں آپ کامیاب بنئیے ہیں، دمڑی آپ کا ایمان ہے اور غیر جانبداری ہی اس کی ضرورت ہے مگر یہ لوگ مل کر آپ کو فریق بنا کر چھوڑیں گے۔

کاش! میں کچھ اور بلکہ بہت کچھ اور ان خدا بیزاروں کے بارے میں یہاں لکھ پاتا !

مگر تھوڑے لکھے کو زیادہ جانیں اور بہتر ہے کہ اپنی غیر جانبداری کا بھرم قائم رکھ کر کام چلائیں ۔۔۔!
ہاں! یہ درست ہے کہ نیب اور موجودہ حکومت سے انصاف عدل اور بھلائی کی کوئی امید نہیں اور ممکن ہے آپ کے ساتھ بھی اس معاملے میں ظلم ہو رہا ہو مگر یہاں سے تو شاید آپ بچ جائیں عوامی سطح پر ناپسندیدگی سے شاید ہی بچ سکیں!


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں