کورونا وائرس، دنیا کا نقشہ، چینی خاتون

کورونا وائرس کا زور ٹوٹنے لگا، کیسز اور اموات کی شرح میں‌ کمی

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

دنیا بھر میں کورونا وائرس کا زور ٹوٹنے لگا ہے، امریکی، یورپی ممالک جہاں وائرس نے کافی تباہی مچا رکھی تھی، اب وہاں بیماری کووڈ 19 کا دائرہ سمٹنے لگا ہے۔ دنیا میں سب سے برا دن 3 اپریل تھا جب ایک لاکھ ایک ہزار566 کیسز ریکارڈ ہوئے۔ اس کے بعد مسلسل کمی واقع ہوئی۔ 6 اپریل کو73 ہزار135 کیسز ریکارڈ ہوئے۔

کورونا وائرس کے تناظر میں ، دنیا میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز دن 2 اپریل تھا۔ اس روز 5979 افراد جاں بحق ہوئے۔ تاہم اس کے بعد گزشتہ روز 6 اپریل تک شرح اموات میں بھی مسلسل کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

دنیا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا امریکا ہے جہاں اب تک تین لاکھ 67 ہزار 650 افراد متاثر ہوئے ہیں،10,943 جاں بحق اور 19,810 صحت یاب ہوچکے ہیں۔ امریکا میں سب سے خوفناک دن 4 اپریل تھا جب 34 ہزار196 کیسز ریکارڈ ہوئے۔ تاہم اس کے بعد وائرس کے پھیلائو میں کمی ہونا شروع ہوگئی ہے۔ پانچ اور چھ اپریل کو متاثرین کی تعداد پہلے کی نسبت کم ہوئی۔ 4 اپریل کو ہلاکتیں بھی سب سے زیادہ یعنی 1330 ہوئیں۔

یادرہے کہ امریکا میں سب سے زیادہ متاثرہ ریاستیں نیویارک اور نیوجرسی ہیں، نیویارک میں اب تک 131,916 افراد متاثر ہوئے جبکہ نیوجرسی میں 41,090 ۔ نیویارک میں ہلاکتیں 4,758 جبکہ نیوجرسی میں 1,003 ہوچکی ہیں۔

کورونا وائرس کے حوالے سے سپین میں بھی خاصی بہتری نظر آنے لگی ہے۔ یہاں 26 مارچ کو سب سے زیادہ 8271 کیسز سامنے آئے، اس کے بعد یکم اپریل کو 8195 کیسز ریکارڈ ہوئے۔ باقی ایام میں اس سے کم۔ بحیثیت مجموعی یکم اپریل کے بعد کیسز میں مسلسل کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ سپین میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز دن 2 اپریل کا تھا جب ایک ہی دن میں 961 افراد جاں بحق ہوئے، اس کے بعد اموات میں بھی مسلسل کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ چھ اپریل کو کورونا وائرس کے نتیجے میں 700 اموات ہوئیں۔

اگرچہ دنیا کے باقی ممالک کی نسبت سپین میں زیادہ اموات ہورہی ہیں تاہم اب تک کی صورت حال کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ اب لوگوں کو وائرس سے بچانے کی کوششوں میں کامیابی کا دائرہ وسیع ہورہا ہے۔ 6 مارچ کو شرح اموات 57۔14 فیصد تھی جو آنے والے دنوں میں 25 سے 50 فیصد رہی، گزشتہ روز اس شرح میں‌مزید کمی دیکھنے کو ملی۔

یہ بھی پڑھیے:
برطانوی وزیراعظم کی حالت تشویشناک، ڈومنک راب قائمقام وزیراعظم

فیس بک نے حکومت کو لوگوں کا اتاپتا بتانا شروع کردیا

دیگر ممالک اٹلی، جرمنی، فرانس، چین، ایران، سوئٹزرلینڈ، بلجئیم میں بھی کیسز اور اموات کی شرح میں مسلسل کمی دیکھنے کو مل رہی ہے، البتہ ترکی میں وائرس کا شکار ہونے والوں کی شرح میں کچھ خاص فرق نہیں دیکھنے کو ملا۔ یہاں اب بھی کیسز بلندترین سطح پر ہیں۔6 اپریل کو3148 کیسز سامنے آئے۔ 16 مارچ کے بعد یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔ البتہ شرح اموات میں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

ترکی میں سب سے ہلاکت خیز دن 2 اپریل تھا جب 79 افراد جاں بحق ہوئے۔ گزشتہ روز 6 اپریل کو 75 افراد ہالک ہوئے۔ یادرہے کہ ترکی میں اب تک 30,217 افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جن میں سے 649 افراد جاں بحق جبکہ 1,326 صحت یاب ہوچکے ہیں۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں