’ارطغرل غازی‘ ترک ڈرامہ سیریل

’ارطغرل غازی‘مشہور ڈرامہ سیریل یکم رمضان سے پی ٹی وی پر

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

پاکستان ٹیلی ویژن نے مشہور ترک ڈرامہ سیریل’ارطغرل غازی‘ اردو ڈبنگ کے ساتھ یکم رمضان المبارک سے دکھانے کا اعلان کردیا ہے۔

تیرہویں صدی میں مسلمانوں کی عالمی فتوحات کی عکاسی کرتی دنیا کی سب سے بڑی ترک ڈرامہ سیرئیل ’ارطغرل غازی‘ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت اور پاکستانی شائقین کے بے پناہ دبائو پر اردو میں نشرکی جارہی ہے۔

’ارطغرل غازی‘ پی ٹی وی ہوم پراردو ڈبنگ کے ساتھ یکم رمضان سے روزانہ رات 9 بج کر10 منٹ پر نشر کیا جائے گا۔ ڈرامے کی ہر قسط روزانہ رات 12 بجے اور دن 12 بجے ایک بار پیش کی جائے گی۔

یادرہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن کی انتظامیہ پر پاکستانی عوام کی طرف سے شدید دبائو تھا کہ وہ ’ارطغرل غازی‘ کو اردو ڈبنگ کے ساتھ دکھائیں۔ گزشتہ دسمبر میں پاکستان ٹیلی ویژن کی انتظامیہ کی طرف سے اعلان کیا گیا تھا کہ ’ارظغرل غازی‘ کی اردو ڈبنگ پر کام جاری ہے، اس کے لئے ٹی وی اور ریڈیو کی مشہور شخصیات کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور جلد ہی مشہور ترک ڈرامہ سیریل دکھانا شروع کردی جائے گی۔

پھر ایک وقت ایسا بھی آیا کہ ’ارظغرل غازی‘ کی اردو ڈبنگ کاکام نامعلوم وجوہات کی بنا پرروک دیاگیا۔ یادرہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن نے اس مشہورترک ڈرامے کے حقوق ترکی کے سرکاری نشریاتی ادارے ’ٹی آر ٹی‘ سے حاصل کیے ہیں۔

’دیریلیش ارطغرل‘ ڈرامے کی کہانی 13 ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی کہانی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے۔

ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13 ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔

ترک ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے۔

’ارطغرل غازی‘ اس قدر مقبول ڈراما سیریل ہے کہ پاکستان میں اردو زبان میں پیش کیے جانے سے قبل ہی دنیا کے 60 ممالک میں مختلف زبانوں میں نشر کیا جا چکا ہے۔

یہ ڈراما پانچ سیزن اور مجموعی طور پر 179 قسطوں پر مبنی ہے، اس ڈرامے کو ابتدائی طور پر 2014 میں ٹی آر ٹی پر نشر کیا گیا تھا اور اب یہ ڈراما ’نیٹ فلیکس‘ سمیت دیگر آن لائن اسٹریمنگ چینلز پر موجود ہے۔

واضح رہے کہ ارطغرل نامی سپہ سالار کی وفات کے چند سال بعد ہی ان کے چھوٹے بیٹے ’عثمان‘ نے 13 ویں صدی کے آغاز میں ہی ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام کا اعلان کیا اور مسلمانوں کی یہ عظیم سلطنت تقریبا 600 سال تک 1920 تک قائم رہی۔

سلطنت عثمانیہ کو پہلی جنگ عظیم کے بعد انگریزوں سے سازش کے تحت ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور اسی سلطنت میں موجود کئی علاقے آج دنیا کے نقشے میں آزاد ملک کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں