مریم نواز شریف

وزیراعظم عمران خان سے متعلق مریم نواز شریف کا حیران کن انکشاف

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

فرحان خان :

قائد حزب مخالف شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد مریم نواز نے آج طویل پریس کانفرنس کی اور سوالوں کے جواب بھی دیے۔

مریم نواز کی گفتگو کافی واضح اور دو ٹوک تھی۔ انہوں نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ سے متعلق پوچھے گئے سوال کو گول نہیں کیا، ججز کو بلیک میل کرنے کے واقعات پر بھی بات کی، یہ انکشاف بھی کیا کہ جب لوگ جی ایچ کیو میں گلگت بلتستان کے بارے میں مشاورت کے لیے بلائے گئے تو وہ (عمران خان) دوسرے کمرے میں چھپ کر بیٹھا ہوا تھا۔

مریم نے فوج کے اطلاعاتی شعبے کے نگران کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ
” انہیں سیاسی امور سے فاصلہ رکھنا چاہیے۔ انہوں نے محمد زبیر کی ملاقاتوں کے بارے میں تو بتایا، اگر ہم یہ بتا دیں سے محمد زبیر سے محکمے والوں نے کیا باتیں کی ہیں تو بات دور تک جائے گی۔“

مریم نواز نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مریم نواز اور نواز شریف کے بیانیے کا بوجھ اٹھانا آسان نہیں۔ اپوزیشن کی اے پی سی میں جو بھی کچھ طے ہوا اس پر مکمل عمل ہو گا۔ مریم نواز نے ایک فیصلہ کن لانگ مارچ کا عندیہ بھی دیا اور کہا کہ اب تحریک کو نواز شریف براہ راست چلائیں گے۔

مریم نواز پریس کانفرنس کے دوران کافی پرجوش تھیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کی پارٹی میں مختلف سوچ رکھنے والے لوگ ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کے سبھی لوگ دل سے نواز شریف کے بیانیے کے ساتھ ہیں۔ ججز کے کچھ فیصلوں پر تنقید کرتے ہوئے مریم کا کہنا تھا کہ ہم عدلیہ کی آزادی کے ساتھ ساتھ عدل کی آزادی بھی چاہتے ہیں۔

کئی صحافیوں نے ایک سوال میں تین تین سوال پوچھے جن کا مریم نواز نے ترتیب سے جواب دیا۔ روایتی پختہ کار سیاستدانوں کی طرح سوالوں کو ہینڈل کرنے کے بجائے کم سے کم ابہام کے ساتھ انہوں نے جواب دیے۔ یہاں سے ان کی سیاسی پوزیشن سمجھ میں آئی۔ ابھی تک تو وہ جارحانہ وار کرتی دکھائی دیتی ہیں۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ مفاہمت پر یقین رکھنے والے شہباز شریف کی غیر موجودگی میں مریم نواز پارٹی پر اپنی گرفت مضبوط کر پاتی ہیں اور کیا وہ جارحانہ طرز سیاست سے آغاز کے بعد اسے برقرار رکھ پائیں گی؟


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں