جمال خشوگی قتل، ٹرمپ کونسی چال چل رہے ہیں، ترکی نے کچا چٹھا کھول دیا

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

عبیداعوان
ترکی کایہ بیان نہایت اہم ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ شاید صحافی جمال خشوگی کے بہیمانہ قتل کو نظرانداز کردینا چاہتے ہیں ۔ ورنہ وہ ایسا کیوں کہتے کہ اس واقعہ کے بعد بھی سعودی عرب اور امریکہ کے تعلقات پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔

وزیر خارجہ ترکی میولوت کاوسغونو نے معروف امریکی ٹی وی چینل ‘سی این این’ (ترک زبان) کو ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ ٹرمپ جس طرح جان کر بھی انجان بننے کی اداکاری کررہے ہیں، اس سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ خشوگی معاملہ کو اہمیت نہیں دے رہے ہیں کیونکہ سعودی عرب کو ان کی ( ٹرمپ ) حمایت بدستور جاری ہے جو دراصل کروڑہا ڈالرز کے ہتھیاروں کے معاہدہ سے مربوط ہے ۔ حالانکہ عالمی سطح پر خشوگی کے قتل کیلئے سعودی عرب کی مذمت کی جاری ہے اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی نیک نامی بھی متاثر ہوئی ہے ۔ یاد رہے کہ سی آئی اے کی اس رپورٹ کوٹرمپ نے نظرانداز کردیا تھا کہ خشوگی کے قتل کا حکم محمد بن سلمان نے دیا تھا ۔

سی آئی اے امریکہ کا ایک باوقار تحقیقاتی ادارہ سمجھا جاتا ہے اور جب ٹرمپ اس ادارے کی رپورٹ کو ہی نظرانداز کررہے ہیں تو یہ بات سمجھ میں آجاتی ہے کہ خشوگی کے قاتل کو کیفرکردار تک پہنچانے میں ٹرمپ کو کوئی دلچسپی نہیں۔ اوریہ بات زیادہ ٹھوس معلوم ہوتی ہے. ویسے ٹرمپ جو کردار ادا کررہے ہیں، یہ نیا نہیں ہے بلکہ تمام امریکی حکمرانوں کی یہی روش رہی ہے، وہ اپنے مفادات کو اصولوں پر بالاتر سمجھتے ہیں. اگر مفادات کا معاملہ ہوگا تو وہ بد دے بدتر ڈکٹیٹر کو بھی گلے لگالیتے ہیں لیکن اگر کوئی حکمران امریکی مفادات کی راہ میں رکاوٹ بنے تو تمام تر جمہوری ہونے کے باوجود امریکا اسے ہٹانے کے لئے غیرجمہوری کوششوں کا ساتھ دیتاہے.

اس تناظر میں امریکا اس وقت خشوگی اور شہزادہ محمد بن سلمان کے معاملے میں گاجر اور چھڑی والا حربہ اختیار کررہاہے. سعودی صحافی کے قتل کا کُھرا محمد بن سلمان کی طرف جارہاہے، پہلے قدم کے طور پر ٹرمپ نے اسے سعودی عرب پر دبائو ڈالنے کے لئے استعمال کیا، جب سعودی عرب دبائو میں آگیا تو امریکی صدر اپنے اہم ترین ادارے سی آئی اے کی رپورٹ کو بھی نظرانداز کرکے محمد بن سلمان کی کمر تھپتھپا رہے ہیں.


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں