باحجاب مسلمان ٹین ایجر لڑکی

محبت

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

نیر تاباں :

” پیار کرتی ہو اس سے؟ “ میں نے اس کی آنکھوں مں جھانک کر سیدھا سوال داغ دیا تھا۔

سادہ سے شلوار قمیض میں بڑی سی چادر میں لپٹی نرم نازک سی اٹھارہ سالہ نادیہ میرے سامنے سر جھکائے بیٹھی تھی۔

اس کی امی کا میسج آیا تھا کہ نادیہ ! کسی لڑکے سے بات کرتی ہے۔ انہیں کچھ دن پہلے پتہ چلا، ڈانٹ ڈپٹ کی، بول چال بند رکھی لیکن وہ باز نہیں آئی اور کچھ دن رکنے کے بعد پھر سے رابطہ بحال کر لیا۔ نادیہ کی عمر دریافت کرنے پر بولیں:

” نادیہ تو ابھی سیکنڈ ایئر میں ہے اور وہ لڑکا ہو گا کوئی چوبیس پچیس کا۔ گھرانے کا بہت فرق ہے۔ میرے شوہر جس سکول کے پرنسپل ہیں، وہ وہاں کے کلرک کا بیٹا ہے۔ دینی اعتبار سے بھی بہت فرق ہے۔ ہمارا بہت دینی گھرانہ ہے۔ وہ لڑکا بھی حافظ اور قاری تو ہے لیکن معمولی مزدوری کرتا ہے۔“ انہوں نے تفصیلی جواب دیا۔ غالبا ًوہ بھانپ گئی تھیں کہ عمر کے بعد اگلا سوال میں یہی کروں گی کہ نکاح میں کیا حرج ہے۔۔۔

میں نے کہا تھا کہ کسی وقت آتے جاتے نادیہ سے بات کروا دیجیے اور یوں اگلے دن اسی وقت نادیہ میرے سامنے موجود تھی۔ وہ خود سودا لانے کے بہانے چلی گئی تھیں۔ اپنا نام بتانے اور اس کا پوچھنے کے بعد میں نے پہلا سوال یہی کیا کہ ” پیار کرتی ہو اس سے؟ “

بچی سر جھکائے بیٹھی رہی۔ میں نے اسے یقین دلایا کہ ہماری بات امانت رہے گی اور پھر سے پوچھا۔ اس کا جواب ہاں میں تھا۔۔۔

میں سمجھ سکتی ہوں۔۔ اس عمر میں ایسا ہو جاتا ہے۔ اکثر بچوں کے ساتھ ہو جاتا ہے۔ بس مجھے امید ہے کہ آپ نے اپنی تصویریں اسے نہ بھیجی ہوں۔

اس نے انکار کر دیا۔ میں نے اس کا انکار مان لیا۔۔

نادیہ، کیا وہ نکاح پر مان جائے گا؟

جی باجی۔۔

لیکن اگر ابو امی نہ مانیں تو؟ آپ سمجھتی ہیں نا کہ وہ ایک عام سی مزدوری کرتا ہے اور آپ لوگ ہر اعتبار سے ان سے بہتر ہیں؟

باجی، وہ کر لیں گے۔ وہ پڑھاتے ہیں۔ وقت کے ساتھ مزید بہتر ہو جائے گا۔ آپ امی سے کہیں نا کہ نکاح کی بات کر لیں۔۔۔

ایک بچی کے نازک جذبات کچلنے کے لئے الفاظ ڈھونڈ رہی تھی۔۔۔ یہ کام ان گنت بار کر چکی ہوں لیکن اس کی نظروں میں جانے کیا تھا کہ دل پر منوں بوجھ پڑ گیا۔

” نادیہ ۔۔ مجھے لگتا ہے کہ آپ دونوں کا نکاح نہ ہو پائے گا۔ آپ کو اس سے رابطہ ختم کرنا ہی ہو گا۔ اگر آپ کی شادی اس سے نہیں ہوتی تو اس صورت میں اس سے بات کرتے رہنے کا کوئی جواز نہیں۔ اور اگر شادی ہو سکتی ہے تو پھر ابھی سے کیا ضرورت ہے۔ کل کو یہی لڑکے اور ان کے گھر والے کہتے ہیں کہ شاطر لڑکی نے ہمارے معصوم لڑکے کو باتوں میں پھنسا لیا۔ جانے اور کس کس کے ساتھ باتیں کرتی ہو وغیرہ وغیرہ۔ آپ جب لمبا وقت کسی کے ساتھ سفر کریں تو خدا حافظ کہنا اتنا مشکل ہو جاتا ہے۔ ابھی سے علیحدگی اختیار کر لیں نادیہ ! “

” اور اللہ سے بہت دعا کریں۔ اگر وہی آپ کے نصیب میں ہے تو دین و دنیا کے ہر اعتبار سے بہترین ثابت ہو۔ اور اگر نہیں تو اللہ خود اپنی جناب سے آپ دونوں کے بیچ فاصلہ پیدا کر دیں۔ اور پھر جب آپ اللہ کی رضا کی خاطر ایک قدم اٹھائیں گی تو دیکھیے گا وہ اس خلا کو اس انسان سے پُر کرے گا جو تا حیات آپ کو محبت اور عزت دے گا۔ وہ آپ کا شوہر ہو گا۔ دو جہاں کا ساتھی ہو گا۔۔۔۔۔“
میرے گلے میں نمک گھلنے لگا تھا۔ اس کے خواب نوچ لینے کے بعد اسے ایسے خواب دکھا رہی تھی جس کی تعبیر آس پاس کم ہی دیکھنے کو ملی۔

لڑکیاں شادی سے پہلے خود کو افیئرز سے بچا کے رکھتی ہیں کہ شوہر سے ملے گی محبت اور شوہر کو لگتا ہے کہ پریکٹیکل لائف میں ان چونچلوں کی ضرورت ہی کیوں ہے۔ محبت اور عزت؟ بیوی کو اس کی کیا ضرورت ہے جبکہ اچھا پہننے اوڑھنے کو دیا ہوا ہے۔ کام کے لئے ماسی لگوا دی ہے۔ مہینے بعد ماں باپ کے گھر دو گھنٹے کا چکر لگوانے لے جاتے ہیں۔ اب اور کیا ؟ عورتیں تو ہوتی ہی ناشکری ہیں۔ ایموشنل نیڈز؟ وہ کس چڑیا کا نام ہے۔۔۔

” نادیہ۔۔۔ “ میں نے اس کا ہاتھ تھام کر محبت سے اسے پکارا تھا۔ ” کیا یہ ممکن ہے تم مجھ سے وعدہ کرو کہ اب سے رابطہ چھوڑ دو گی؟ “

اس نے جھکی پلکیں اٹھا کر مجھ میں جھانک کر اپنا جملہ دہرایا۔۔ ” آپ امی سے کہیں گی نکاح کا؟ “
” جی! میں کہوں گی۔ لیکن آپ نے ہر دو صورتوں میں اس سے اب بات نہیں کرنی۔ اکیلی ہو، اداس ہو، چڑچڑا پن آئے، سب دشمن لگیں تو مجھ سے بات کر لینا۔۔ کیا ایسا کرو گی؟ “
اس نے ہاں میں سر ہلا دیا۔

۔۔۔۔

میرا اس دن کے بعد اس سے رابطہ نہیں ہوا!

۔۔۔۔۔

دنیاوی حقائق دیکھتی ہوں تو لگتا ہے بالکل ٹھیک مشورہ دیا لیکن ہائے دل! مجھے اس کے کچے خواب آگ میں جھونکنے پڑے۔ نکاح کرنا چاہتی ہے۔ لڑکا بھی راضی ہے۔ مان گئے ہوتے۔۔۔

۔۔۔۔۔

اس کی والدہ نے بعد میں پوچھا کہ کیا کریں اب ہم؟
کہا کہ بچے ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں تو اچھا ہے نکاح کر دیجیے۔ اگر نہیں تو بھی یہ جان رکھیے کہ کہیں تو محبت، توجہ، تعریف میں کمی آ رہی ہے کہ اسے کسی اور جگہ سے یہ سب حاصل کرنے کے لئے جانا پڑا۔

اس کی دلچسپی کے مطابق اسے کوئی سرگرمی دیں اور بہت تعریف کریں۔ مزید آئیڈیاز کے لئے یوٹیوب پر اس کے ساتھ بیٹھ کر ڈھونڈیں۔ اسے توجہ اور محبت دیجیے۔ یہ خانہ خود پُر کریں۔ اسے اپنے سے دور دور نہ کریں۔۔۔ وہ بہت چھوٹی اور ناسمجھ ہے۔ اسے بس محبت درکار ہے۔ آپ خود دیجیے۔ ڈانٹ ڈپٹ سے کام مزید خراب ہو گا۔ وہ اچھی بچی ہے۔ اچھے بچوں سے بھی کبھی کوئی غلط کام ہو جاتا ہے۔ کوئی بات نہیں۔ بس محبت دیجیے۔۔۔

۔۔۔۔

بوجھل دل کے بے ربط خیالات سمجھ کر درگزر کر دیجیے میرے ساتھ ۔۔۔۔

( تمام ضروری رد و بدل کا خیال رکھا گیا ہے تا کہ حقیقی کرداروں کی شناخت محفوظ رہے )


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں