قلم و قرطاس کا سفر اور 100 تحاریر کی اشاعت

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ڈاکٹر خولہ علوی

31 دسمبر 2021ء کو یعنی عیسوی سال کے آخری دن اردو کی معروف ویب سائٹ بادبان ڈاٹ کام (www.badbaan.com) پر تقریباً ڈیڑھ سال کے عرصے میں میری تحریروں کی تعداد پوری 100 ہوگئی ہے۔ ان میں کہانیاں، افسانے، آرٹیکلز، مضامین، کالمز اور بلاگز اور سوانح نگاری (مختلف قریبی مرحوم رشتہ داروں کی روداد حیات و ممات) وغیرہ شامل ہیں۔الحمد للّٰہ

میرے فیس بک پیج اور دیگر ویب سائٹس پر بھی میری تحریروں کی اشاعت ہوتی رہتی ہے لیکن بادبان ڈاٹ کام کے ساتھ تعلق مربوط اور مضبوط ہے۔

میری ایک کتاب بھی شائع ہو چکی ہے۔ جس کا نام ہے
"کیا صورتیں تھیں کہ خاک میں پنہاں ہو گئیں”
اس میں شامل تمام تحاریر پہلے بادبان ویب سائٹ پر شائع ہوئی تھیں۔ پھر میں نے انہیں کتابی شکل میں ترتیب دیا تھا۔ بادبان ڈاٹ کام کے ایڈمن اور ایڈیٹر محترم عبیداللہ عابد صاحب نے اس پر تبصرہ لکھا اور شائع بھی کیا تھا۔ الحمد للّٰہ۔

میں نے تحریری کام کرنے کا آغاز اپنے دور طالب علمی میں کیا تھا۔ چند تحریروں کی اشاعت بھی وقتاً فوقتاً ہوتی رہی تھی۔ پھر کالج میں لیکچرر شپ اور تدریس کے دوران لکھنے کا جذبہ پروان چڑھتا رہا۔ اور میری تحریریں مختلف رسائل و جرائد میں شائع ہوتی رہیں۔

پھر کالج کی جاب چھوڑ دی اور شادی کے بعد لاہور سے اوکاڑہ (راجووال) منتقل ہو گئی۔ بچوں اور گھر کی ذمہ داریوں میں زندگی بہت مصروف ہو گئی۔ قلم تھامنے والے ہاتھ ننھے منے بچوں کے فیڈر بنانے اور ان کی پرورش کرنے میں مشغول ہو گئے۔ کیونکہ کارزارِ حیات میں تشکیل انسانیت اور تعمیر کردار (Character building) کی ذمہ داریاں اہم ترین اور ناگزیر ہیں۔ دیگر گھریلو امور اور مہمان داری کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

بچوں کو بھرپور توجہ دینا اتنا اہم ہے کہ دنیا کا عالمی ادارہ صحت WHO تک باقاعدہ دھکے کھا کھا کر اور تھک ہار کر یہ کہنے پر مجبور ہو چکا ہے کہ
"بچے کی ماں کو بچے کی ولادت (delivery) کے بعد بچے کی پرورش اور تربیت کے لیے کم ازکم تین سال تک بیرونی ذمہ داریوں سے مکمل طور پر فارغ رہنا چاہیے۔”

بچوں کی تعلیم و تربیت، رشتے ناتے اور ناگزیر معاملے سلجھاتے زندگی کے کئی برس بیت گئے۔

بچے بھی کچھ بڑے ہو گئے۔ اس تمام عرصے میں قرآن مجید کی تدریس اور ترجمہ وتفسیر القرآن پڑھانے کا کام مسلسل جاری وساری رہا۔ لیکن قلم و قرطاس سے دوری طبیعت پر گراں گزرتی تھی۔
اور۔۔۔
ساتھ ساتھ زندگی بیتنے کا غم دل کو کاٹے جا رہا تھا۔ تاہم قرآن مجید کی تدریس سدا دل کی تسلی کا ایک بہت بڑا سہارا رہی۔

پھر گزشتہ برسوں میں اردو کی کمپوزنگ سیکھی تو لکھنے لکھانے اور اشاعت کا سلسلہ شروع ہوا۔ رسائل و جرائد میں بھی  تحریروں کی اشاعت دوبارہ شروع ہو گئی۔

ویب سائٹ پر خود تحریری کام شائع کروانا مثلاً افسانے، کہانیاں، مضامین، آرٹیکلز، کالمز، بلاگ وغیرہ خود ای میل (Email) کردینا نسبتاً آسان کام تھا میرے لیے۔ مہربان رفیق حیات کا بھرپور تعاون اور رہنمائی بھی ساتھ ساتھ جاری رہی۔ میں ان کی بہت زیادہ شکر گزار ہوں۔

لکھنے کا یہ سلسلہ چھوٹی موٹی رکاوٹوں کے باوجود جاری رہا، اور آج تحریروں کی تعداد بادبان ڈاٹ کام پر سنچری کی صورت میں مکمل ہو گئی ہے۔ اس میں بادبان ویب سائٹ کے ایڈمن اور ایڈیٹر محترم عبید اللہ عابد صاحب کا مکمل تعاون شامل رہا ہے۔ میں ان کی بھی مشکور ہوں۔

مجموعی طور پر دوسری مختلف ویب سائٹس پر بھی شائع ہونے والی تحریروں کی تعداد ملا کر تقریباً دو سو کے لگ بھگ ہو جاتی ہے۔

میری خواہش اور کوشش تھی کہ حق و باطل کے اس معرکے میں حق کا ساتھ دینے اور اسے اجاگر کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر اپنے قلم کا صحیح اور مثبت استعمال کروں، جنبشِ قلم سے اپنے خیالات کو الفاظ کے موتیوں میں پرو کر مختلف تحریروں کے قالب میں ڈھال دوں اور حق کے معرکے کے لیے، اہل ایمان کی سپورٹ اور تقویت کے لیے اسے پیش کروں۔

میں آج کی دنیا کے رجحانات پر بہت حیران ہوتی ہوں کہ قلم کی دنیا میں بھی رجحانات کیسے بدل چکے ہیں!!!
قلم کی حرمت کا خیال رکھنے کے بجائے زیادہ تر اس کی پامالی کی جا رہی ہے!!!

لیکن میری سعی و کاوش ہے کہ میرا قلم نیک اور صالح ادب کی ترویج و اشاعت کے لیے استعمال ہو تاکہ میرے لیے صدقہ جاریہ کا باعث بن سکے۔

یا رب العالمین ! میرے قلم میں اتنی تاثیر اور زور پیدا فرما دے کہ میں اپنی کوتاہیوں اور غلطیوں کا نہ صرف محاسبہ کرسکوں بلکہ ان سے بچنے کی کوشش بھی کر سکوں اور اس سے خیر و بھلائی اور نیکی و تقویٰ کی باتوں کو عام کرسکوں۔ آمین ثم آمین۔

                        *


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

4 پر “قلم و قرطاس کا سفر اور 100 تحاریر کی اشاعت” جوابات

  1. Zubada Raouf Avatar
    Zubada Raouf

    آپ کو سو تحاریر مکمل کرنے پر مبارک باد ۔۔۔ بلاشبہ باد بان بہت معیاری ویب سائٹ ھے۔۔ یہاں قاری کو ہمیشہ کچھ بہت اچھا اور کار آمد ہی ملتا ھے۔۔۔ اور عبید اللہ عابد صاحب تو بہت مہربان ، نفیس اور علم پرور انسان ہیں۔۔ خلوص نیت ان کی شخصیت کا اہم پہلو ھے۔۔اللہ تعالی عبید صاحب کو لکھنے والوں کے لئے ایک اچھا پلیٹ فارم مہیا کرنے پر
    جزائے خیر دے اور آپ کے قلم کو مذید جلا بخشے آمین۔۔

    1. ڈاکٹر خولہ علوی Avatar
      ڈاکٹر خولہ علوی

      ثم آمین
      جزاک اللہ خیرا
      اللہ تعالیٰ آپ کے قلم کو خیر و بھلائی اور صالح ادب کی ترویج کا ذریعہ بنائے۔ آمین ثم آمین

  2. ڈاکٹر خولہ علوی Avatar
    ڈاکٹر خولہ علوی

    ثم آمین
    جزاک اللہ خیرا
    اللہ تعالیٰ آپ کے قلم کو خیر و بھلائی اور صالح ادب کی ترویج کا ذریعہ بنائے۔ آمین ثم آمین

  3. طہورا Avatar
    طہورا

    ماشاءاللہ۔
    بادبان ڈاٹ کام پر 100 تحریر وں کی اشاعت پر بہت مبارک ہو۔
    اللہ تعالیٰ آپ کے قلم و قرطاس کا سفر جاری رکھے اور صالح ادب کے فروغ کے لیے کیا گیا یہ تحریری کام آپ کے لیے صدقہ جاریہ بن جائے۔
    آمین ثم آمین