مدثرمحمودسالار، کالم نگار

زندہ قوم سے چند سوالات

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

مدثرمحمودسالار۔۔۔۔۔۔۔۔
رانا جہانزیب کے بس ڈرائیور نے چنگچی رکشہ کچل کر چھے بچیوں کو قتل کردیا۔
سمجھ نہیں آرہی کہ افسوس بچیوں کے قتل پر کیا جائے یا پاکستان کے بہترین معاشرتی سسٹم پر کیا جائے؟؟

کیا ہے کہ بچیاں انسان تھیں اور انسان نے تو مرنا ہی ہے۔ کیا ہوگیا اگر بس نے کچل دیا،مرگئیں نا چار دن سوشل میڈیا پر میرے جیسے کاغذی شیر دھاڑیں گے اور پھر نیا موضوع نیا حادثہ مل جائے گا۔

میں تقریباً دس سے بارہ سال میانوالی سے راولپنڈی روڈ پر سفر کرتا رہا ہوں اور بیسیوں حادثات کا عینی شاہد ہوں۔چند سوالات ہر پاکستانی سے کرنا چاہوں گا، اگر آپ کا ضمیر زیادہ مصروف نہ ہو تو اپنے ضمیر سے میرے سوالوں کے جواب پوچھ لیں اور جواب جو بھی ملے بغیر ٹینشن لیے لسی کا ٹھنڈا ٹھار گلاس نوش فرمائیں اور مٹی پاؤ کہہ کر دوبارہ زندگی انجوائے کریں۔

سوالات یہ ہیں کہ
کیا ہمارے ملک میں گاڑیوں کی ماہانہ انسپیکشن کسی بااعتماد ادارے سے کروائی جاتی ہے؟؟
کیا ہیوی ڈیوٹی گاڑیاں چلانے والے ڈرائیورز کو کسی مستند اور شفاف نظام کے تحت ٹریننگ کے بعد لائسنس دیا جاتا ہے؟؟

کیا سالانہ یا دو یا تین سال بعد ان ڈرائیورز کا طبی ذہنی اور مہارتی ٹیسٹ لیا جاتا ہے؟؟
پبلک ٹرانسپورٹ کے جو قوانین بنائے جاتے ہیں یا جو نوٹس جاری کیے جاتے ہیں ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر کتنی ٹرانسپورٹ کمپنیوں پر وارننگ کے بعد مستقل پابندی لگائی گئی؟؟

ایک ٹرانسپورٹر مسلسل انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بن رہا تو اس کو نئے نام سے کمپنی بنانے کی اجازت کون اور کیوں دیتا ہے؟
ان ضائع ہونے والی انسانی جانوں کا اصل مجرم کون ہے؟؟
ہم تو ابھی تک اس غلط فہمی سے نہیں نکلے کہ ہم زندہ قوم ہیں۔

نہ میں زندہ قوم کا فرد ہوں نہ آپ ، ہم بے حس مردہ مادیت پرست لوگ اپنی مستی میں جی رہے ہیں۔ ہم اکیس کروڑ انسان اتنی جرات بھی نہیں رکھتے کہ کسی ایک ظالم کو سرعام پھانسی دے کر باقی ظالموں کو وارننگ دے سکیں۔
حادثے ہوتے رہتے ہیں ، لوگ مرتے رہتے ۔
فی الحال میرا تو کوئی نہیں مرا نا تو مجھے کیا تکلیف؟

مرنے والوں کے مقدر میں یہی لکھا تھا جی۔
شکر تو اس بات پر کرنا چاہئے کہ مقدر اور نصیب جیسے الفاظ ہمیں میسر ہیں ورنہ ہم اپنے جرائم پر کن الفاظ میں پردہ ڈالتے؟
جہاں ان معصوموں کی موت پر فاتحہ خوانی کی جائے گی وہیں دو چار سورتیں رقت آمیز تلاوت کے ساتھ
ملتِ پاکستان کے ایصال ثواب کے لیے بھی پڑھی لیں، یہ قوم بھی زندہ نہیں ہے۔
انا للہ وانا الیہ راجعون


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

3 پر “زندہ قوم سے چند سوالات” جوابات

  1. عنایت اللہ کامران Avatar
    عنایت اللہ کامران

    زبردست

  2. Imran Avatar
    Imran

    افسوسناک حادثۃ

  3. محمد عدیل عاصم Avatar
    محمد عدیل عاصم

    آپ نے جو سوال پوچھے ان سب کا جواب نہ میں ہے.. قوانین پر نہ تو سرکار عمل کرواتی ہے اور نہ ہی عوام عمل کرتے ہیں! ویسے تو ہر شعبے میں لا قانونیت ہے, لیکن ٹریفک کے معاملے میں مجھے کچھ زیادہ ہی محسوس ہوتی ہے!