زیتون…. ماہانہ لاکھوں کمائیں،ہزار سال تک پھل کھائیں

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

محمد ابوبکر خوشاب
ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ پاکستان میں ایک مرتبہ زیتون کا باغ لگا لیں تو وہ کم از کم ایک ہزار سال تک پھل دیتا رہے گا.
زیتون کن کن اضلاع میں لگایا جاسکتا ہے؟
زیتون کے باغات پنجاب سمیت پاکستان کے تمام علاقوں میں کامیابی سے لگائے جا سکتے ہیں. حتی کہ چولستان میں بھی زیتون کی کاشت ہو سکتی ہے لیکن فی الحال زیتون کی کاشت کے حوالے سے حکومتِ پنجاب کی ساری توجہ پوٹھوہار کے علاقوں پر مرکوز ہے.
اگر آپ کا تعلق چکوال، جہلم، اٹک، راولپنڈی، میانوالی اور خوشاب سے ہے تو زیتون کا باغ لگانے کے لئے حکومتِ پنجاب آپ کو مفت پودے فراہم کرے گی.

زیتون کس طرح کی زمین میں لگایا جاسکتا ہے؟
زیتون کا پودا ہر طرح کی زمینوں مثلاََ ریتلی، کچی، پکی، پتھریلی، صحرائی زمینوں میں کامیابی سے لگایا جا سکتا ہے. صرف کلر والی زمین یا ایسی زمینیں جہاں پانی کھڑا رہے، زیتون کے لئے موزوں نہیں ہیں.

زیتون کو کتنے پانی کی ضرورت ہے؟
زیتون کے پودے کو شروع شروع میں تقریبا ایک ہفتے کے وقفے سے پانی لگانا چاہیئے. جیسے جیسے پودا بڑا ہوتا جاتا ہے ویسے ویسے اس کی پانی کی ضرورت بھی کم ہوتی جاتی ہے. تین سال کے بعد زیتون کے پودے کو 15 سے 20 دن کے وقفے سے پانی لگانا چاہیئے.

زیتون کے پودے کب لگائے جا سکتے ہیں؟
زیتون کے پودے موسمِ بہار یعنی فروری، مارچ یا پھر مون سون کے موسم یعنی اگست، ستمبر میں لگائے جا سکتے ہیں.

زیتون کے پودے لگانے کا طریقہ کار کیا ہے؟
زیتون کا باغ لگاتے ہوئے پودوں کا درمیانی فاصلہ 18 فٹ ہونا ضروری ہے. اس طرح ایک ایکڑ میں تقریبا 100 سے 110 پودے لگائے جا سکتے ہیں. یہ بھی دھیان رہے کہ زیتون کے پودے باغ کی بیرونی حدود سے تقریباََ 8 تا 10 فٹ کھیت کے اندر ہونے چاہیئں.
پودے لگانے کے لئے تین فٹ گہرا اور تین فٹ ہی چوڑا گڑھا کھودیں. گڑھے کو دو ہفتے تک کھلا رہنے دیں. اس کے بعد زرخیز مٹی اور بھل سے گڑھوں کی بھرائی کر دیں. اب زیتون کا پودا لگانے کے لئے آپ کی زمین تیار ہے.
پودے کو احتیاط سے شاپر سے نکالیں تاکہ گاچی وغیرہ ٹوٹ کر جڑوں کو ہوا نہ لگ جائے. گڑھے کی مٹی کھود کر پودا لگائیں اور اس کے بعد پودے کے چاروں طرف مٹی کو پاؤں کی مدد سے دبا دیں تاکہ پودا مستحکم ہو جائے. چھوٹے پودے کا تنا ذرا نازک ہوتا ہے اس لئے پودے کو پلاسٹک کے پائپ سے سہارا دے دیا جائے تو زیادہ بہتر ہے. سہارے کے لئے لکڑی کا استعمال نہ کریں کیونکہ لکڑی کو دیمک لگ سکتی ہے جو بعد میں پودے پر بھی حملہ آور ہو سکتی ہے.

زیتون کے پودے کہاں سے ملتے ہیں؟
اگر آپ نے ضلع چکوال، جہلم، اٹک، راولپنڈی، میانوالی یا خوشاب میں باغ لگانا ہے تو پودے آپ کو حکومتِ پنجاب کی طرف سے مفت مل جائیں گے. اس کے لئے بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ آپ کی معاونت کر سکتا ہے.لیکن اگر آپ کا تعلق ان اضلاع سے نہیں ہے تو پھر آپ کو پودے قیمتاََ خریدنا پڑیں گے. آپ کو ایک پودا200 -100 روپے سے کم میں نہیں ملے گا.

زیتون کی کون کون سی اقسام کہاں کہاں کاشت کی جا سکتی ہیں؟
پوٹھوہار اور اس کے ملحقہ اضلاع کے لئے درج ذیل اقسام کاشت کی جا سکتی ہیں.
نمبر 1. لسینو
نمبر 2. گیملک
نمبر 3. پینڈولینو
نمبر 4. نبالی
نمبر 5. آربو سانا
نمبر 6. کورونیکی
نمبر 7. آربیقوینہ
پنجاب کے گرم علاقوں سمیت دیگر گرم علاقوں کے لئے درج ذیل اقسام کاشت کرنی چاہئیں.
نمبر 1. آربو سانا
نمبر 2. کورونیکی
نمبر 3. آربیقوینہ
یاد رکھیں زیتون کا باغ لگاتے وقت کم از کم دو یا دو سے زائد اقسام لگانی چاہئیں اس طرح بہتر بارآوری کی بدولت پیداوار اچھی ہوتی ہے.

زیتون کے باغ کو کھادیں کتنی اور کون کونسی ڈالنی چاہئیں؟
کھاد دوسرے سال کے پودے کو ڈالیں. دوسرے سال کے پودے کے لئے:
گوبر کی کھاد . . . . 5 کلوگرام فی پودا ڈالیں . . . . اگلے سالوں میں ہر سال 5 کلو گرام کا اضافہ کریں
نائٹروجن کھاد . . . . 200 گرام فی پودا ڈالیں . . . . اگلے سالوں میں ہر سال 100 گرام کا اضافہ کریں
فاسفورس کھاد . . . . 100گرام فی پودا ڈالیں . . . . اگلے سالوں میں ہر سال 50 گرام کا اضافہ کریں
پوٹاش کھاد . . . . . . 50 گرام فی پودا ڈالیں . . . . .. اگلے سالوں میں ہر سال 50 گرام کا اضافہ کریں

زیتون کے پودے کو پھل کتنے سال بعد لگتا ہے؟
عام طور پر چوتھے یا پانچویں سال میں زیتون کے پودے پر پھل آنا شروع ہو جاتا ہے. زیتون کے پودے پر پھل پہلے سبز اور پھر جامنی ہو جاتا ہے۔ سبز پھل اچار اور جامنی تیل نکالنے کے لئے استعمال ہوتا ہے

زیتون کے باغ سے فی ایکڑ کتنی پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے؟
زیتون کے ایک پودے سے پیداوار کا دارومدار اس بات پر ہے کہ آپ نے پودے کی دیکھ بھال کس طرح سے کی ہے.اچھی دیکھ بھال کی بدولت ایک پودے سے 50 کلوگرام یا اس سے بھی زیادہ زیتون کا پھل با آسانی حاصل ہو سکتا ہے.لیکن اگردیکھ بھال درمیانی سی کی گئی تو 25 کلوگرام فی پودا پھل حاصل ہو سکتا ہے. انتہائی کم دیکھ بھال سے پودے کی پیداوار 15 سے 20 کلوگرام فی پودا تک بھی گر سکتی ہے. لہذا ماہرین زیتون کے باغات کی فی ایکڑ پیداوار کا حساب لگانے کے لئے 25 کلو گرام فی پودا پیداوار کو سامنے رکھتے ہیں.اس طرح ایک ایکڑ میں موجود 105 (اوسط) پودوں سے 2 ہزار 625 کلوگرام زیتون کا پھل حاصل ہو سکتا ہے.

ایک ایکڑ کے پھل سے کتنا تیل نکل آتا ہے؟
بہتر یہ ہے کہ زیتون کے کاشتکار پھل کو بیچنے کی بجائے اس کا تیل نکلوائیں اور پھر اس تیل کو مارکیٹ میں فروخت کریں. زیتون کے پھل سے 20 تا22 فی صد کے حساب سے تیل نکل آتا ہے. لیکن ماہرین حساب لگاتے ہوئے 18 فی صد کا ہندسہ سامنے رکھتے ہیں.
18 فی صد کے حساب سے ایک ایکڑ زیتون کے پھل (2625 کلوگرام) سے تقریبا 473 کلو گرام تیل نکل آتا ہے.

فی ایکڑ آمدن کتنی ہو سکتی ہے؟
یوں تو مارکیٹ میں بڑے بڑے سپر سٹوروں پر آپ کو زیتون کا تیل کوالٹی کے حساب سے 600 روپے سے لیکر 1100 روپے فی کلو تک مل سکتا ہے. لیکن واضح رہے کہ یہ سارے کا سارا تیل باہر سے درآمد کیا جاتا ہے جس کی کوالٹی پر ماہرین کے شدید تحفظات ہیں. ماہرین کہتے ہیں کہ مختلف برانڈوں کا درآمد شدہ تیل جو پاکستانی مارکیٹ میں بک رہا ہے یہ خالص زیتون کا تیل نہیں ہے بلکہ اس میں کئی دوسرے تیلوں کی ملاوٹ ہوتی ہے الا ماشا اللہ.
معلومات کے مطابق چکوال میں تحقیقاتی ادارے کے پلانٹ سے نکالا جانے والا تیل کم از کم 2 ہزار روپے فی کلو کے حساب سے بک رہا ہے. واضح رہے کہ چکوال کا زرعی تحقیقاتی ادارہ کسانوں کو تیل نکالنے کی مفت سہولت فراہم کررہا ہے.اگر ریٹ واقعی دو ہزار روپے فی کلو گرام ہو تو آمدن کا حساب آپ خود لگا سکتے ہیں. آمدن معلوم کرنے کے لئے 600 روپے فی کلو گرام کے ریٹ کو سامنے رکھا ہے.اس طرح سے 473 کلو گرام تیل سے حاصل ہونے والی آمدن تقریباََ 2 لاکھ 80 ہزار روپے بنتی ہے. یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ زیتون کے پھل سے تیل کے علاوہ اچار اور مربع جات بھی بنائے جاتے ہیں.
(اگر یہ تحریر آپ کو پسند آئے تو اس کا لنک اپنے سوشل میڈیا پیجز پر ضرور لگائیں، ہوسکتا ہے کہ آپ کی یہ کوشش بہت سے لوگوں کو بے روزگاری، پریشانی سے نکال کرکامیابی اور خوشحالی کا راستہ دکھادے)


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

3 پر “زیتون…. ماہانہ لاکھوں کمائیں،ہزار سال تک پھل کھائیں” جوابات

  1. بشریٰ عندلیب Avatar
    بشریٰ عندلیب

    زیتون پر تحریر بے حد معلو مات افزا ہے یقیناً اس سے بہت سے لوگوں کو بے حد فائدہ پہنچے گا

  2. بشریٰ عندلیب Avatar
    بشریٰ عندلیب

    زیتون پر تحریر نہایت ہی معلومات افزا ہے۔
    اس سے یقیناً بہت سے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا

  3. zubada raouf Avatar
    zubada raouf

    بہت اعلی اور کارآمد مضمون ھے ۔ اس طرح کی معلو مات کو عام کرنا چاھئے۔ زیتون کا اچار ،تیل اور پھل امریکہ ،کینیڈا، برطانیہ اور دوسرے یورپین ممالک کی بہت بڑی امپورٹ پروڈکٹ ھے، سالانہ کئی ھزار کلو زیتون پزا کے اوپر ہی استعمال ھو جاتا ھے ۔پاکستا ن میں اگر وافر زیتون اگایا جاۓ تو ایک بڑ ی ایکسپورٹ پروڈکٹ حاصل ھو سکتی ھے۔ ویل ڈن ابو بکر صاحب اور باد بان