جناح ہائوس ، لاہور

میرا وطن ہی کیوں جلتا ہے؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

سنیہ عمران، بہاولپور

عزیز اہل پاکستان! اس وقت وطن عزیز بڑے کڑے امتحان سے گزر رہا ہے۔ پُر امن احتجاج ہر شہر ی کا حق ہے لیکن احتجاج میں ایسا طرز عمل اختیار کرنا جس سے کسی شخص یا کسی سرکاری و غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچے ،اس کی نہ تو کوئی مذہب اجازت دیتا ہے اور نہ ہی دنیا کا کوئی قانون اسے جائز قرار دیتا ہے۔

سرکاری املاک تو پوری قوم کی امانت ہوتی ہیں۔ میری نظر میں ایسا طرز عمل نہ صرف قانون کی رو سے سراسر غلط اور نا جائز ہے بلکہ نفسیاتی پہلو سے بھی ایسا طرز عمل ایک صحت مند ذہن اور سوچ کے فقدان اور روحانی طور پر ایک کمزور شخصیت کی علامت ہے۔

ایسا ہی کیوں ہوتا ہے کہ ہم اپنے ہی ملک کو اپنے ہی ہاتھوں سے جلا ڈالتے ہیں؟ اس میں کسی حکومت کا کچھ نہیں جاتا، ملک تباہ ہوتا ہے، نام نہاد سیاستدانوں کے ذاتی مقاصد کی تکمیل ہوتی ہے، لوگوں کی خون پسینے سے بنائی ذاتی املاک برباد ہوتی ہیں۔

احتجاج کے دوران راستے بلاک ہونے پر کوئی ہسپتال نہیں پہنچ پاتا اور راستے ہی میں اپنی جان ہار دیتا ہے اور اس کے اپنے بے بسی سے خون کے آ نسو روتے ہی رہ جاتے ہیں۔ کسی نے جنازے پہ پہنچنا ہوتا ہے، کسی کو کوئی اور ایمرجنسی ہوتی ہے۔

اس بار بھی جناح ہائوس کا نقصان،ایم ایم عالم کے فائیٹر پلین ماڈل کا جلنا خون کے آ نسو رلا گیا، یہ تو ہمارا تاریخی ورثہ تھا جس پہ ہمیں فخر تھا۔ زندہ اور باشعور قومیں تو اپنے ورثوں کی حفاظت اپنی جان سے بڑھ کر کرتی ہیں۔ ایدھی ایمبولینس تو جان بچانے کے لیے ہوتی ہیں اور انہیں ہی ہم جلا رہے ہیں۔ ریڈیو پاکستان پر حملہ اور کروڑوں کی بسوں کو جلانا
اور اسی طرح کے بے تحاشا نقصان کا کون ذمہ دار ہے ۔
ہم ،ہمارے رہنما ،یا کوئی اور ؟
وطن کی فکر کر نادان
مصیبت آ نے والی ہے
تیری بربا دیوں کے مشورے ہیں
آ سمانوں میں


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں