رضوان رانا، اردوکالم نگار

عادتوں کا فرق

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

رضوان رانا :

زندگی بہت دلچسپ اور حیران کن تو ہے ہی مگر اس کے ساتھ ساتھ ہر مرحلے پر اس کے توڑ اور جوڑ کا عمل ایک کڑی کو دوسری سے ملائے ہوئے ہے. انسان کی پیدائش سے لے کر موت تک ہر گزرنے والا وقت ایک نیا چیلنج لے کر آ کھڑا ہوتا ہے اور انسان کو چاہتے یا نہ چاہتے ہوئے اس کا مقابلہ بھی کرنا پڑتا ہے ۔

مگر اسی زندگی میں ہر آنے والے مرحلے پر انسان کی خواہش ہوتی ہے کوئی ایسا کرشمہ ہو جائے کہ مشکل اور سخت ترین حالات کا سامنا نہ کرنا پڑے اور زندگی میں آسانیاں ہی آسانیاں ہوں اور آپ کسی بھی تکلیف اور مشکل کے بغیر اپنا وقت گزار کر دنیا سے ہنسی خوشی رخصت ہو جائیں۔

ضروری نہیں کہ ہر انسان کی یہ خواہش پوری بھی ہو مگر بعض اوقات آپ کو قدم قدم پر آسان اور سادہ سے حالات یا چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے لیکن بظاہر یہ سادہ اور آسان کام کرنے میں انتہائی مشکل اور دشوار گزار ہوتے ہیں کہ آپ کے پسینے تک چھوٹ جاتے ہیں. ان کو اپنی عادت بنانا نہ صرف مشکل ہوتا ہے بلکہ تقریباً ناممکن ہی سمجھا جاتا ہے.

عام طور پر کہا جاتا ہے کہ ہر سادہ سا نظر آنے والا عمل یا کام ضروری نہیں کہ کرنے میں بھی آسان اور سہل ہو. جیسے زندگی میں پیسہ کمانا بظاہر سادہ تو ہے مگر آسان بالکل بھی نہیں. اسی طرح روز صبح اٹھ کر واک کرنا اور ورزش کے لیے جانا بھی بظاہر بہت سادہ سا کام ہے مگر کرنے اور اپنی معمول کی عادت بنانے میں انتہائی مشکل ہے.ُ

روز سیب کھانا اور ڈاکٹر سے دور رہنا کہنے میں تو سادہ ہے مگر لاکھوں میں آپ کو ایک بھی انسان ڈھونڈنا مشکل ہے جو اس پر عمل بھی کرتا ہو. اسی طرح مذہبی طور پر دن میں پانچ وقت اپنے رب کے حضور جھکنا ، نماز پڑھنا بظاہر بہت سادہ سا عمل ہے مگر کرنے میں اتنا آسان نہیں جب تک اس کی فکر اور کوشش نہ کی جائے.

صبح کی اذان پر اٹھنا ، وقت پر سونا ، اپنی صحت کا خیال رکھنا ، دوسروں کے کام آنا سادہ سے کام دکھائی دیتے ہیں مگر بہت کم لوگ ان عادات پر عمل کرتے ہیں کیونکہ یہ عمل میں بہت زیادہ مشکل ہیں جیسے کھانے پینے پر کنٹرول کرنا بڑا سادہ اور آسان نظر آتا ہے مگر یہ کتنا سخت مشکل کام ہے اس کا آپ کو بخوبی اندازہ ہو گا اگر آپ کھانے پینے کے شوقین ہیں.

اسی طرح سچ بولنا ، جھوٹ سے بچنا، وعدہ نبھانا ، اپنے قول اور فعل میں کھرا ہونا ، دیانتدار اور دل کا صاف ہونا بظاہر بہت اچھی عادات اور آسان نظر آنے والے عمل ہیں مگر ان پر پورا اترنا اور صحیح طور پر ان کو اپنے کردار میں اتارنا ایک انتہائی مشکل اور آج کل کے دور میں تقریباً ناممکن کام ہے.

کتابیں پڑھنا ، دوسروں کے کام آنا اور اپنی بری عادتوں کو تبدیل کرنا آسان تو ہے مگر عمل میں بہت دشوار گزار اور مشکل ترین بھی ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جن لوگوں نے اپنی عادتوں کو تبدیل کر لیا ان کو ترقی اور کامیابی حاصل کرنے سے کوئی نہیں روک سکا.

میرے مطالعے اور مشاہدے کے مطابق غریب اگر غریب ہے اور ناکام آدمی ہے تو اپنی چند خاص عادتوں اور عملوں کی وجہ سے ہے جبکہ اس کے مقابلے میں امیر اور کامیاب انسان کی عادات اور اعمال اس کو نہ صرف ممتاز اور الگ کرتے ہیں بلکہ اسے کامیابی کی سیڑھی پر استحکام بھی فراہم کرتے ہیں.

جیسے غریب لوگ عام طور پرسست ہوتے ہیں. یہ اپنا زیادہ تر وقت فضول کاموں میں ضائع کر دیتے ہیں جب کہ امیر لوگ چست ہوتے ہیں اور یہ اپنا ایک ایک لمحہ تعمیری اور مثبت کاموں میں خرچ کرتے ہیں. غریب لوگ کوئی بھی نیا کام سیکھنا چھوڑ دیتے ہیں جب کہ امیر لوگ پوری زندگی نئی سے نئی چیز سیکھتے رہتے ہیں .

غریب لوگ ہمیشہ شارٹ کٹ کی تلاش میں ہوتے ہیں ، لاٹری لگنے اور چھپڑ پھٹنے کا انتظار کرتے رہتے ہیں جب کہ امیر لوگ اپنا چھپڑ بناتے ہیں ، اپنی لاٹری ایجاد کرتے ہیں اور لوگوں کو اکٹھا کر کے ان کی کمیٹی بناتے ہیں اور لوگوں کا منافع اپنی جیب میں ڈال لیتے ہیں. اسی طرح غریب لوگ رسک لینے یا چیلنج قبول کرنے اور کسی بھی نئے کام کی ابتدا کرنے سے گھبراتے ہیں جب کہ امیر لوگوں کی پوری زندگی چیلنجز اور رسک کے گرد گھومتی ہے.

غریب آدمی جلد مایوس ہو جاتا ہے اور چھوٹی سی ناکامی پر دل ہار بیٹھتا ہے جب کہ امیر شخص اپنی آخری سانس تک جدوجہد کرتا ہے، وہ ایک جگہ ناکام ہوتاہے تو کسی دوسرے شہر یا دوسرے ملک میں جا کر کام شروع کر دیتا ہے. غریب آدمی اکثر اوقات کام چوری سے کام لیتا ہے جب کہ امیر اور کامیاب آدمی اپنے کام میں کبھی ڈنڈی نہیں مارے گا اور اس کے پورا ہونے تک چین سے نہیں بیٹھے گا.

آخری بات کہ غریب اور ناکام لوگ جلدی غصے میں آ جاتے ہیں، بے صبری سے کام لیتے ہیں اور جلد ناشکری کے کلمات ادا کرنے لگتے ہیں مگر ان کے مقابلے میں کامیاب اور امیر لوگ دھیمے مزاج کے انسان ہوتے ہیں. ان کے پاس شکوے یا شکایت کے لیے وقت نہیں ہوتا اور وہ ہمیشہ شاکر اور صابر نظر آتے ہیں.

اس لئے میں یہ سمجھتا ہوں کہ کامیاب اور ناکام لوگوں میں فرق صرف عادتوں کا ہے۔ اور اگر آپ صرف عادتیں بدل لیں تو آپ کے حالات تبدیل ہو جائیں گے. بظاہر سادہ اور آسان سمجھے جانے والے کام جو روزانہ کی بنیاد پر کرنے میں انتہائی مشکل ہیں انہیں اپنی عادت بنا لیں تو آپ کو بھی کامیاب ہونے اور امیر آدمی بننے سے کوئی نہیں روک سکے گا.


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں