میر ظفراللہ خان جمالی

سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی انتقال کرگئے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی انتقال کرگئے۔ انھیں چند قبل دل کے دورہ پڑنے کے باعث راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (اے ایف آئی سی) میں داخل کیا گیا تھا، جہاں انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا۔

سابق وزیر اعظم اے ایف آئی سی کے سی سی یو بیڈ 19 پر زیر علاج تھے۔ سینیٹرثنا جمالی اور ان کے بیٹے عمر جمالی نے سابق وزیراعظم ظفر اللہ جمالی کےانتقال کی تصدیق کردی، ظفراللہ جمالی کوان کے آبائی علاقے ڈیرہ مرادجمالی میں سپردخاک کیا جائے گا۔۔

سابق وزیراعظم میرظفر اللہ جمالی یکم جنوری 1944 کو پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم لارنس کالج مری سے حاصل کی، بعد میں انہوں نے ایچیسن کالج لاہور سے اے لیول کیا، گریجویشن گورنمنٹ کالج لاہور سے کیا، بعد ازاں انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے سیاسیات میں ماسٹرزکی ڈگری حاصل کی۔

ان کا تعلق ضلع نصیرآباد کےعلاقے روجھان کے سیاسی خاندان سے تھا اور انہوں نے سیاسی سفرکا آغاز 1970 میں کیا تھا۔

میرظفراللہ جمالی پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پرپہلی بار رکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے، انہیں جنرل ضیاء کے دور میں وزیرمملکت مقررکیا گیا، اس کے بعد 1985 کے عام انتخابات میں دوبارہ اپنے حلقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور اس وقت کے وزیر اعظم کی وفاقی کابینہ میں شامل رہے، انہیں وفاقی وزیر پانی و بجلی کی وزرات ملی۔

میرظفراللہ جمالی 2 بار سینیٹ کے رکن بھی رہے، وہ وزیراعلٰی، نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان بھی رہے۔ میر 1988 میں ظفر اللّٰہ خان جمالی نگران وزیراعلیٰ بلوچستان رہے، 1988 کے عام انتخابات میں دوبارہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور وزیر اعلی بلوچستان کے منصب پر فائز رہے۔ظفراللہ جمالی پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بھی رہے۔

میر ظفراللہ خان جمالی ملک کے 15 ویں وزیر اعظم رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ق) کی جانب سے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے والی میر ظفراللہ خان جمالی 23 نومبر 2002 سے 26 جون 2004 تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں