ازسرنو عام انتخابات، عمران خان نے امکان ظاہر کردیا

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان نے آئندہ 10 دنوں میں وفاقی کابینہ میں ردوبدل کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں وقت سے پہلے عام انتخابات ہوسکتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز سے ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی،معاشی صورت حال اور خارجہ امور پر تفصیلی گفتگو کی۔ وزیراعظم کا ملاقات میں کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک خط بھیجا جس میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور امن کے لیے کوششوں پر زور دیا جب کہ خط میں افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے تعاون مانگا گیا اور امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن کے لیے کردار ادا کرے۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے ہر ممکن کردار ادا کریں گے، ماضی میں امریکا کے ساتھ معذرت خواہانہ موقف اختیار کیا گیا جب کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پرعزم ہیں، دونوں حکومتیں چاہیں تو یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہم نے بھارت کے نفرت پھیلانے کا منصوبہ ناکام بنادیا اور اس نفرت آمیز منصوبے کو روکنے کے لیے ہی کرتار پور کھولا، کرتارپور کھولنے کا مقصد کسی کو دھوکا دینا نہیں تھا جب کہ کرتار پور راہداری گگلی نہیں ایک سیدھا سادہ فیصلہ ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کے معاملے میں ہماری دلچسپی ہے اور ہوسکتا ہے ملک میں قبل از وقت انتخابات ہوں جب کہ آنے والے 10 دنوں میں وزارتوں میں بھی تبدیلیاں ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی اقرباپروری نہیں کی، زلفی بخاری کے معاملے پرچیف جسٹس کے اقرباپروری کے ریمارکس پر افسوس ہوا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ روپے کی گرتی ہوئی قدر کا میڈیا سے پتہ چلا، پہلے بھی ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوا تو میڈیا سے پتہ چلا تھا، اسٹیٹ بینک نے ہم سے پوچھے بغیر روپے کی قیمت میں کمی کی تاہم اب مکینزم بنارہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اپنے طور پر ڈالر کی قیمت میں اضافہ نہ کرسکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ منی لانڈرنگ پر سخت قانون لارہے ہیں، بڑے بڑے لوگ نام سامنے آنے سے ڈر رہے ہیں، گوسلو پالیسی والے افسران کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور اگر اپوزیشن ساتھ نہیں چلنا چاہتی تو نہ چلے، شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نہیں بنائیں گے۔

لاپتہ افراد سے متعلق وزیراعظم سے جب سوال کیا گیا توان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ہمارے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج تحریک انصاف کے منشورکے ساتھ کھڑی ہے اورہمارا منشورکہ پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری لائیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پرعزم ہیں اور پاکستان اورہندوستان کی حکومتیں چاہیں تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام مسائل پر بھارت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، دونوں ممالک ایٹمی قوت کے حامل ہیں اورجنگ کا سوچنا بھی بے وقوفی ہوگی۔

عمران خان نے کہا کہ فارم ہاؤس کے معاملے پر اعظم سواتی کی غلطی ہوئی تو وہ خود استعفیٰ دے دیں گے،اعظم سواتی کی جے آئی ٹی رپورٹ ابھی مجھے نہیں ملی حالاںکہ سی ڈی اے میرے ماتحت ہے لیکن میں نے انکوائری میں کوئی مداخلت نہیں کی۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں